Hayat E Quaid E Azam Per Mukamal Encyclopedia - Article No. 882
حیات قائداعظم پر مکمل انسائیکلوپیڈیا - تحریر نمبر 882
۔ اس کتاب میں انہوں نے حروف تہجی کی ترتیب سے 2069 عنوانات لکھے ہیں اور ان عنوانات کے تحت وہ ایک ایک جزو اور نقطہ لکھا گیا ہے جس کا کہ قائداعظم سے تھوڑا بہت بھی تعلق ہے۔ انسائیکلوپیڈیا میں چونکہ فہرست نہیں ہوتی
جمعرات 4 دسمبر 2014
اہم ترین قومی ضرورت کے پیش نظر سابقہ ہردور اور ہر قومی مرحلہ پر بعض اہل قلم اور مصنفین نے قائداعظم کی شخصیت، جدوجہد اور نظریات کے موضوعات پر کتب تصنیف و تالیف کی ہیں۔ مگر تشنگی تاحال باقی تھی اس تشنگی کو حال ہی میں علامہ عبدالستار عاصم نے ”انسائیکلوپیڈیا جہان قائد“ نامی کتاب تالیف کرکے کافی حد تک پورا کردیا ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے حروف تہجی کی ترتیب سے 2069 عنوانات لکھے ہیں اور ان عنوانات کے تحت وہ ایک ایک جزو اور نقطہ لکھا گیا ہے جس کا کہ قائداعظم سے تھوڑا بہت بھی تعلق ہے۔ انسائیکلوپیڈیا میں چونکہ فہرست نہیں ہوتی اس لئے انہوں نے اس انسائیکلوپیڈیا کی بھی فہرست نہیں لکھی۔ بڑے سائز کے 2420صفحات اور 5 جلدوں کی اس کتاب میں ”آ“ سے عنوانات شروع کئے گئے ہیں جن کے تحت مکمل تحقیق اور تصدیق کے بعد مواد شامل کیا گیا ہے۔
(جاری ہے)
”پنجاب مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کا 1942ء میں سالانہ جلسہ تھا۔ اس موقع پر قائد اعظم محمد علی جناح نے معرکہ آراء تقریر کی۔ اس تقریر میں کانگریس اور اس کے رہنما کو خوب کھری کھری سنائیں جب جلسہ گاہ سے باہر تشریف لائے تو طلباء آپ سے آٹو گراف لینے کے لئے آگے بڑھے۔ آپ ہنستے مسکراتے انہیں آٹو گراف دیتے جاتے۔
اس ہجوم میں ایک دس سالہ بچہ بھی تھا۔ وہ بڑی حسرت سے ادھر ادھر دیکھ رہا تھا۔ اس کے پاس آٹو گراف لینے کے لئے کوئی کتاب تھی نہ ہی کاغذ۔ اچانک بچے کے ذہن میں انوکھا خیال آیا۔ وہ بیچ جس پر پاکستان کا نقشہ بنا ہوا تھا۔ بچے نے وہ بیچ اپنی قمیض سے اتارا اور اس پر آٹو گراف لینے کے لئے قائداعظم کی طرف بڑھا دیا۔ قائداعظم محمد علی جناح نے اس نقشے پر بڑی نفاست سے دستخط کئے اور مسکراتے ہوئے اس بچے سے کہا "Granted"۔
”آ“ کے تحت لکھے جانے والے عنوانات میں سے چند ایک یہ ہیں آباد کاری، آباوٴ اجداد، آتش نوا، آتما رام، آتما سنگھ سردار۔
اسی طرح ”آتش نوا“ کے عنوان کے تحت لکھا ہے کہ ”آل انڈیا مسلم لیگ کو نسل کے اجلاس دہلی میں ”نوائے وقت“ کے ایڈیٹر (بعد میں) حمید نظامی نے قائداعظم محمد علی جناح کی تقریر کے چند پہلووٴں سے اختلاف کیا۔ تقریر ختم ہوئی تو حمید نظامی کا خیال تھا کہ قائد اعظم ناراض ہوں گے مگر جب وہ قائداعظم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو وہ شفقت و محبت سے پیش آئے اور انہیں اپنے افکار و خیالات جرأت سے پیش کرنے پر مبارکباد دی۔ اس سے حمید نظامی کا حوصلہ بلند ہوا اور انہوں نے حق گوئی اور بے باکی کو اپنی زندگی کا شعار بنا لیا۔ قائد اعظم نے ان کی حق گوئی اور بے باکی پر انہیں آتش نوا کا خطاب دیا (مضمون قائداعظم از حکیم آفتاب احمد قرشی، 25دسمبر 1975ء نوائے وقت لاہور)“
کتاب ”انسائیکلوپیڈیاجہان قائد“ میں شامل ایک اور عنوان ”آتما سنگھ، سردار“ کے تحت لکھا گیا ہے کہ ”سردار آتما سنگھ راولپنڈی کا رہائشی تھا۔ اور سکھوں کے نامدھا ری فرقہ سے اس کا تعلق تھا۔ سردار آتما سنگھ نے قائداعظم محمد علی جناح کو یکم جولائی 1949ء کو سید پوری روڈ راولپنڈی سے نواب بہادر یار جنگ کی موت کے سلسلہ میں ایک خط لکھا۔ پھر اس کا جواب بھی قائداعظم نے دیا۔ قائداعظم محمد علی جناح جب سری نگر سے راولپنڈی تشریف لائے تو سیکرٹری ڈسٹرکٹ مسلم لیگ کے اصرار پر قائداعظم محمد علی جناح نے آتما سنگھ کے ہاں جانا قبول کر لیا۔ سردار آتما سنگھ نے سو کے قریب معززین شہر اور علاقہ کو بھی مدعو کر رکھا تھا“۔
انسائیکلوپیڈیا جہان قائد پر مشاورت کرنے والوں میں ایڈیٹر روزنامہ نوائے وقت ڈاکٹر مجید نظامی، ڈاکٹر رفیق احمد، ڈاکٹر عبدالقدیر خان، ڈاکٹر اجمل خان نیازی اور رانا عامر رحمن محمود شامل ہیں۔ مجید نظامی نے اس انسائیکلوپیڈیا کا مقدمہ بھی لکھا ہے انہوں نے لکھا ہے کہ ”قائداعظم کی زندگی پر لاتعداد کتب شائع ہوئیں مگر اب تک قائداعظم پر زیر نظر انسائیکلوپیڈیا جیسی کتاب نظر سے نہ گزری تھی جس میں قائداعظم کی زندگی کے تمام تر حالات و واقعات اور تفصیلات کا ذکر کیا گیا ہو اس کتاب سے قائداعظم پر تحقیق کرنے والوں اور طلباء کو بھی آسانی ہو گی اور ہماری قومی روح کو بھی جلا ملے گی اور یقینی طور پر ملک و قوم کی ترقی اور وقار میں اضافہ ہو گا۔ موجودہ حالات میں زیر نظر کتاب قومی نظریات کو فروغ دینے کی موٴثر اور کارگر تدبیر ہے۔ اس کاوش پر علامہ عبدالستار عاصم یقینی طور پر مبارکباد اور تحسین کے حقدار ہیں ”نظریہ پاکستان کے پاسبان اور قائداعظم کے عاشق جناب مجید نظامی کے یہ الفاظ اس کتاب کے لئے واقعی ایک سند کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے اس کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں موٴلف نے قائداعظم محمد علی جناح سے متعلق بے تکی معلومات کا رد بھی کیا ہے اور سینکڑوں غلط فہمیوں کا ازالہ بھی کیا ہے۔
المختصر انسائیکلوپیڈیا جہاں قائد ایک تاریخی معرکہ ہے جسے اس کے موٴلف نے کئی سالوں کی محنت سے سرکیا ہے۔ اس انسائیکلوپیڈیا کی ضخامت کے پیش نظر اس کی قیمت 15000روپے ہے۔
Browse More Urdu Literature Articles
داستان عزم
Dastaan E Azm
محمد فاروق عزمی کا پرعزم اور پر تاثیر قلمی سفر
Mohammad Farooq Azmi Ka PurAzam Aur PurTaseer Qalmi Safar
حلیمہ خان کا تقسیم 1947 کے شہداء کو سلام
'Walking The Divide: A Tale Of A Journey Home'
ذہن اجالا
Zehen Ujala
”نگر نگر اِک نظر“ پر ایک طائرانہ نظر
Nagar Nagar Ik Nazar Per Aik Tairana Nazar
عمرِ رواں ---بہارِ زیست کی لاریب اور لازوال داستاں
Umar E Rawaan
بیش قیمت تحقیقی مقالات پر مبنی کتاب’کم وبیش‘: (ایک جائزہ)
Besh Qeemat Tehqeeqi Muqalat Per Mabni Kitab Kam O Besh
ڈاکٹر زاہد عامر اور سقراط کا دیس
Dr Zahid Aamir Aur Suqrat Ka Dees
”ادب اطفال کا اُبھرتا ہوا ستارہ۔ راج محمد آفریدی“
Adab Ittefal Ka Ubharta Hua Sitara - Raj Mohammad Afridi
تہذیبِ سخن ( شعری مجموعہ)
Tehzeeb E Sukhan
ڈاکٹر فرید پراچہ کی " عمر رواں"
Dr Farid Paracha Ki Umer E Rawaan
شعورِ حیات کا شاعر ۔ ۔۔۔حیات عبداللہ
Shaoor Hayat Ka Shair - Hayat Abdullah