بنک زکوٰة کاٹتا ہے

8ارب کہاں گئے؟۔۔۔ مرکزی زکوٰة ایڈمنسٹریشن کے حکام نے بھی بنکوں کی جانب سے زکوٰة استثنیٰ اور دیگر بے ضابطگیوں کے بارے میں فراہم کی جانے والی دستاویزات کی چھان بین کئے بغیر انہیں قبول کر لیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے

ہفتہ 12 مارچ 2016

Bank Zakat Kat ta Hai
ہمارے ہاں کرپشن کرنے والامافیا نہ تو خوف خدا رکھتا ہے اور نہ ہی اسے یہ احساس ہے کہ اس کرپشن کے نتیجے میں کتنے گھروں کے چولہے بجھ جاتے ہیں۔ ہمارے ہاں موجود بنکنگ سسٹم میں ایک بااثر مافیا ہر دور میں متحرک رہا ہے۔ یہ بات عام ہے کہ بنکوں میں ہونے والے زیادہ تر فراڈ کا طریقہ کار بنک عملہ ہی مجرم کو بتاتا ہے۔ اس میں سے بنک کے عہدے دار کو اس کا حصہ بھی مل جاتا ہے اور براہ راست الزام بھی اس کے سر نہیں آتا۔

اس طرح اکثر سرکاری محکموں کے ذریعے ہونیوالے غبن میں بھی سرکاری اہلکار ملوث ہوتے ہیں ستم ظریفی یہ ہے کہ کرپشن کرنے والے زکوٰة فنڈ کو بھی نہیں بخشتے ۔ ایک روپوٹ کے مطابق مستحقین زکوٰة فنڈز میں اربوں روپے کی کرپشن اور بے ضابطگیوں کا ایک نیا سکینڈل سامنے آگیا ہے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں بنکوں اور مالیاتی اداروں کے مختلف اکاونٹس ہولڈرز اور اثاثے رکھنے والوں سے سالانہ بنیادوں پر زکوٰة کی کٹوتی کر کے7 ارب 84 کروڑ سے زائد رقم بروقت اکاونٹ میں جمع کروانے کی بجائے اپنے استعمال میں لاتے رہے جبکہ بعض بنکوں نے تو اکاونٹس ہولڈرز کے اثاثوں کی کم مالیت لگا کر انہیں فائدہ اور حکومت کو نقصان پہنچایا۔

دوسری جانب مرکزی زکوٰة ایڈمنسٹریشن کے حکام نے بھی بنکوں کی جانب سے زکوٰة استثنیٰ اور دیگر بے ضابطگیوں کے بارے میں فراہم کی جانے والی دستاویزات کی چھان بین کئے بغیر انہیں قبول کر لیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آڈٹ حکام کی جانب سے زکوٰة کی کٹوتی نہ کئے جانے پر سیکرٹری مذہبی امور سے کئی بار وضاحت بھی طلب کی گئی لیکن ان کی جانب سے جواب نہیں دیا گیا۔

سوال یہ ہے کہ کیا اب عام شہری بنکوں کے زکوٰة کے نظام پر بھروسہ نہ کرے۔ عام شہری تویہی سمجھتے ہیں کہ جب بنک ان کے اثاثوں پر زکوٰة کی رقم منہا کر لیتے ہیں تو یہ زکوٰة فوراََ مستحقین تک پہنچ جاتی ہے جبکہ حقیقت کچھ اور ہے۔ سوال تو یہ بھی ہے کہ زکوٰة اکٹھی کرنے کے ذمہ دار ان کا اپنا نظام کیوں نہیں اور کیا وہ صرف بنک کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ہی زکوة وصول کرتے ہیں کیا ان کا اپنا نظام بھی موجود ہے جویہ بتاسکے کہ کس کھاتہ دار پر کتنی زکوٰة لگتی ہے ؟ لوگوں کی اکثریت زکوة کے حوالے سے بنکوں پر بھروسہ کرتی ہے۔

سوال یہ ہے کہ اگر انہیں معلوم ہے کہ بنک ان کی زکوة کی رقم مستحقین تک پہنچانے کے لیے پہلے اس رقم پر منافع وصول کرنے میں مصروف ہو جاتے ہیں تو کیا ان کا یہ اعتماد ختم نہیں ہو جائے گا۔ بنک اور محکمہ زکوٰة کی اس ملی بھگت، نااہلی اور لاپرواہی نے ایک انتہائی حساس اور مذہبی معاملے پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Bank Zakat Kat ta Hai is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 12 March 2016 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.