برطانوی لیبر پارٹی کی مُشکلات

بحران کا ذمہ دار کون ہے؟۔۔۔ ہر مرتبہ لیبر پارٹی سے علیحدگی قیادت کے غیر متوازن رویہ کی وجہ سے ہوئی۔ عراق جنگ کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے اس جنگ کے دوران نوٹی بلیئر اور گولڈن براوٴن نے برطانوی عوام کو دھوکے میں رکھا

بدھ 21 اکتوبر 2015

Bartanvi Labour Party Ki Mushkilat
برطانوی سیاست میں لیبر پارٹی کو ہمیشہ ممتاز مقام حاصل رہاہے اسے مالی مسائل اور مشکلات سے نکالنے میں اس جماعت نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ۔آئرن لیڈی مارگریٹ تھیچر سے لیکر موجودہ اپوزیشن رہنما ملی بینڈ برطانوی عام کی راہنمائی کا فریضہ انجام دیتے رہے ہیں۔ برطانوی سیاح تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو لیبر پارٹی اہم ایشوز پر قوم کی راہنمائی کا فریضہ انجام دیتی رہی ہے۔

اب لیبر پارٹی کو ایک مرتبہ پھر قیادت کے بحران کا سامنا ہے۔ کرشماتی قیادت کے بحران کی وجہ سے ہی وہ عام انتخابات میں کامیابی حاصل نہ کر سکی۔ ہزاروں لوگوں کی طرح راقم بھی عام انتخابات کے بعد لیبر پارٹی میں شمولیت اختیار کرنیوالوں میں شامل ہے۔ یہ تیسراموقع ہے جب میں اس جماعت میں شامل ہوا ہوں پہلی مرتبہ میں نے ہیرالڈولسن کے دورمیں لیبر پارٹی میں شمولیت اختیار کی جبکہ جیمز کالگن کے دور میں علیحدگی اختیار کر لی۔

(جاری ہے)

ٹونی بلیئر کے دورمیں دوبارہ شمولیت اختیار کی اور گولڈن براوٴن کی حکومت میں پھر علیحدہ ہو گیا۔ہر مرتبہ لیبر پارٹی سے علیحدگی قیادت کے غیر متوازن رویہ کی وجہ سے ہوئی۔ عراق جنگ کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے اس جنگ کے دوران نوٹی بلیئر اور گولڈن براوٴن نے برطانوی عوام کو دھوکے میں رکھا جس کی وجہ سے برطانیہ کو عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

کئی سال بعد ان کے موقف کو حکومتی اداروں نے بھی تسلیم کیا جن پر میں نے تحفظات ظاہر کئے تھے۔
میرا تیسری مرتبہ ممبر شپ لینے کا مقصد کسی خاص ایجنڈے کے تحت نہیں ہوا۔ میں کبھی بھی اچھا معاون یا آرگنائزر نہیں رہا۔ اس لیے انتخابی سیاست میں حصہ لینا میرے لیے کبھی ترجیح نہیں رہا۔ البتہ پارٹی کے اندر رہ کر غلط پالیسیوں پر تنقید اور عوامی منصوبوں کے حق میں آواز اٹھانا میری ترجیح ہے ۔

1970ء سے لیکر آج تک میں نے ہمیشہ لیبر پارٹی کو ووٹ دیا۔
پچھلی تین دہائیوں سے جبریمی کوربن اس حلقے سے ایم پی منتخب ہو رہے ہیں۔ وہ ایک اصولی سیاست دان ہیں۔ برطانوی اپوزیشن رہنما کی حیثیت سے انہوں نے ہمیشہ عوام کی راہنمائی کی ہے ۔وہ طالب علموں کے لیے خصوصی پیکج کی زبردست حمایت کرتے ہیں۔ ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے زبردست داعی ہیں ۔سب سے بڑھ کر وہ برطانیہ میں شاہی خاندان کی بادشاہت کے حامیوں میں سے ہیں۔

میں نے اُنہیں ایک سیکنڈ ہینڈ کتابوں کی دکان پر سرسری مطالعہ کرتے دیکھا۔ تب مجھے ان کی کتاب دوستی اور روایتی اقدار سے محبت کااندازہ ہوا۔ اب وہ لیبر پارٹی کی قیادت کے اُمیددوار بن گے ہیں۔
لیبر پارٹی میں میری شمولیت کی اہم وجہ قریبی دوست کرسٹین دولمر کی وجہ سے ہوئی۔ اسے مقامی پارٹی میٹنگ میں ووٹوں کی سخت ضرورت تھی تاکہ اس کا نام بھی لیبر پارٹی کے چھ امیدواروں کی حیثیت سے شارٹ لسٹ ہو سکے تاکہ وہ لندن کے میئر کے امیدوار بن سکیں۔

میں اس میٹنگ میں شرکت نہ کر سکا۔ دولمر کو میرا لیبر پارٹی میں شامل ہونے کا تو کوئی فائدہ نہ ہو سکا البتہ میری ممبر شپ کے 45 ڈالر ضرور ضائع ہونے سے بچ گے۔
اب عوامی سروے میں ملی بینڈ کے جانشین کا انتخاب ہونا ہے۔ اس کا فائد اب یہ ہوا کہ مجھے نئی ممبر شپ کرانے کی ضرورت نہیں بلکہ میں پہلے سے ہی ووٹ دینے کا اہل ہوں۔ وہ لیبر پارٹی کی قیادت کے لیے کوربن کو ووٹ کا حقدار سمجھتا ہوں مگر اس موقف سے کئی رہنماوں کو سخت اختلاف ہے ۔

وہ سمجھتے ہیں کہ قدآور رہنماوٴں کی تاریخ رکھنے والی لیبر پارٹی کو اب اوسط درجے کے رہنماوٴں کا انتخاب نہیں کرنا چاہیے۔
جیریمی کوربن کے بارے میں کئی پارٹی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ سیاستدان کے بجائے این جی او کی طرح کام کرتے ہیں۔ اپوزیشن رہنما کے ساتھ ساتھ اب انہیں لیبر پارٹی کے قائد بننے کی صورت میں بھی اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Bartanvi Labour Party Ki Mushkilat is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 October 2015 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.