کرپشن کے الزامات

برازیل سیاسی طور پر تقسیم ہوگیا

ہفتہ 2 اپریل 2016

Curroption Kay Ilzamaat
Joshua Howat Berger:
برازیل کے ایوان نمائندگان نے صدر دلماروسیف کو ان کے عہدے ہٹانے کیلئے ضروری کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ اپوزیش جماعتوں نے روسیف پر انتخابی مہم کے دوران مالی وسائل ناجائز طریقے سے حاصل کرنے کے الزامات عائد کئے تھے۔ برازیلین صدردلیمار وسیت کی حمایت اور مخالفت میں لک بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں جس سے پورا ملک بھر میں مظاہرے ہورہے ہیں جس سے پورا ملک دوگروپوں میں تقسیم ہوچکاہے۔

ایک صدر دلیما کا حمایتی اوردوسرا مخالف ہے۔ حکمران ور کرزپارٹی کی حمایتی سرخ جھنڈے لیکر اپوزیشن کے مدمقابل میدان میں آچکے ہیں قبل ازیں مظاہری بیلو اور گرین پرچم اٹھائے دلیما روسیف کیخلاف مظاہروں میں ان کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔

(جاری ہے)

حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق دلیما کے حمایتی مظاہرین کے مقابلے اینٹی حکومت مظاہرین کی تعداد کہیں زیادہ ہے جو اوسط برازیلین سے زیادہ امیر اور زیادہ پڑھے لکھے ہیں۔

صدر دلیماکی ایک حمایتی مافونو گیوارنے گزشتہ دنوں دارالحکومت برازیل میں ایک ریلی کو جوائن کیا،اس اعتراف کیا کہ لوگ صدر دلیما کیخلاف بغاوت کے مقدمے کا مطالبہ شدت اختیار کرچکا ہے۔ بائیں بازو کی حکمران جمات پچھلے 13سالوں سے اقتدار پر قابض ہے۔ اس دوران برازیل نے کئی معاشی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ برازیل مسلسل تبدیلی کے عمل سے گزررہا ہے جب سے دلیمار روسیف کے پیش رواورا تالیق لیوز اناکیونالیولا ڈی سلوا نے 2003ء میں صدرات سنبھالی تھی۔

انہی کی معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں 26ملین سے زائد برازلین غربت سے چھٹکارا پانے میں کامیاب ہوئے۔ تاریخ دان جان فرنش کاکہنا ہے کہ وہ نئے سوشل نظام کیخلاف اینٹی حکومت مظاہروں کو قدامت پسندوں کی جانب سے تازیانہ سے تشببہ دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر غریبوں کی بڑی تعداد اب ائرلائنز میں سفر معمول بناچکی جوبذات خود ان کی اپنے ساتھ زیادتی ہے۔

اپوزیشن رہنما بریسلا کی جانب سے جیفرسن بنسک میں کرپشن کے الزامات کو حکومتی آفیشنل نے تختی سے مسترد کردیا۔ حکومت الزامات پر دلیما کوپھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ برسیلا کاکہنا ہے کہ ان کی تحریک کو اصل مقاصد سے ہٹا کر غیر ضروری ایشوز کو اٹھانے کی حکومتی کوششیں ناکام ہوں گی۔ دوسری جانب ملکی بنکوں کی جانب سے اپوزیشن تحریک کوکلر بلائنڈقرار دیاجارہاہے کیونکہ برازیل ایک ایسا ملک ہے جو نسلی غلامی کی تاریخ کی وجہ سے مشہور ہے۔

ڈیٹافولا کی جانب سے ساؤ پولا میں کرائے گئے ایک سروے میں دلیما کے مخالف 77فیصد مظاہرین کی شناخت سفید فام کی حیثیت سے ہوئی ہے اور 77فیصد یونیورسٹی گریجویٹ ہیں جبکہ ملک گیرسطح پر اعدادو شمار بالترتیب 49 فیصد اور 13فیصد ہیں۔ آدھے مظاہرین کی کمائی پانچ سے لیکر 20گنا کم تنخواہیں ہیں۔ شہروں کی سطح پر یہ تناسب ورلڈکپ کی میزبای پر ہونیوالے مظاہروں سے کہیں کم ہے۔

ہرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے برازیلین سڑکوں پر آکر ٹرانسپورٹ تعلیم اور صحت کی فراہمی کا مطالبہ کررہے تھے۔دلیماروسیف نے 2014ء کے انتخابات میں معمولی فرق سے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ معیشت میں تناؤ اور اعلی اہلکاروں کے کرپشن میں ملوث ہونے کے الزامات بشمول لیولا کی جانب سے رشوت لینے کے اعتراف کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں دس فیصد کمی آچکی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Curroption Kay Ilzamaat is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 April 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.