کم جونگ ان کی حکم عدولی

شمالی کوریا میں اس کی سزاموت ہے

پیر 22 فروری 2016

Kim Jong Un Ki Hukam Adooli
شمالی کوریا کا شمار ان ممالک میں کیاجاتا ہے جوا پنے غیرمعمولی اقدامات اور دیگر ممالک سے اختلافات کے باعث عالمی منظرنامے پر چھائے رہتے ہیں۔ گزشتہ دنوں یہ اطلاعات منظرعام پر آئیں کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے احکامات پر کورین پیپلزآرمی کے چیف آف سٹاف کو سزائے موت دے دی گئی۔ آرمی چیف کوسزائے موت دینے کی وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کاغلط استعمال کیا، وہ کرپش میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ حکومت سے بغاوت کے مرتکب بھی ہوئے تھے۔

چنانچہ ان الزامات کوبنیادبناتے ہوئے شمالی کوریا کی طاقتور ملٹری کے سربراہ کو تختہ دار پر لٹکا دیاگیا۔ یہ واقعہ شمالی کوریا میں اپنی نوعیت کاپہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس قبل بھی کئی اہم اعلیٰ عہدیداروں کو انتہائی سفاکانہ انداز میں سزائے موت دی جاچکی ہے۔

(جاری ہے)


گزشتہ برس مئی میں شمالی کوریا کے وزیر دفاع ہویون یونگ کول کو عوام کے سامنے سزائے موت دے دی گئی۔

ان پر بھی ملک اور حکومت سے غداری اور بغاوت کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ انہیں اینٹی ایئر کرافٹ گن کے سامنے کھڑا کرکے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ شمالی کوریا کے وزیر دفاع کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ کم جونگ ان کے بار ے میں مطمئن نہ تھے اور وہ اس کا برملا اظہار بھی کرچکے تھے۔ وہ کئی مواقع کم جونگ ان کے احکامات پر عملدرآمد کرنے پر ناکام رہے تھے۔


جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان پائے جانے والے اختلافات اور عداوت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ جنوبی کوریا کے ترجمان کااس سلسلے میں یہ کہنا ہے کہ ان کاملک اور حکومت شمالی کوریا میں پیش آنے والے ان واقعات کو ” خوف کی سیاست“ کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔ دراصل کم یونگ ان اپنے ظالمانہ اور بے رحمانہ انداز سیاست سے عوام اور سرکاری اہلکاروں کے درمیان خوف وہر اس کی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں۔

ہویون عرصہ دراز سے کم کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور وہ ایک وفادار عہدیدار تصور کیے جاتے تھے جنہوں نے شمالی کوریا کے سابق لیڈرکم یونگ llکے ساتھ کئی سال کام کیا۔ اپنے والد کے انتقال کے بعدکم جونگ ان نے اقتدار سنبھالا توانہوں نے ہویون یونگ کوان کے عہدے پر برقرار رکھا تھا۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم یونگ ان کی جارحانہ حکمت عملی کااندازہ لگانے کیلئے یہ بات کافی ہے کہ اس نے دسمبر 2015ء میں اپنے انکل ینگ سونگ کو حکومت کاتختہ الٹانے کے الزام میں پھانسی دیدی۔

اسے اذیتناک سزا دیکرنشان عبرت بنادیا گیا تاکہ دوبارہ کوئی ایسا کرنے کی جرأت نہ کرسکے۔ ایک رپورٹ کے مطابق کم یونگ ان اپنے دور اقتدار میں بے شمار اعلیٰ عہدیداروں کو سزائے موت دے چکے ہیں۔ آرمی چیف کی موت سے ملک میں خوف کی فضا جنم لے چکی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ عوام اور خواص حکومت کے خلاف بولنے اور کوئی اقدام اٹھانے سے پہلے دردناک انجام کویاد رکھیں جس سے انہیں مستقبل میں واسطہ پڑسکتا ہے۔

دوسری جانب امریکہ شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ کئے جانے والے ایٹمی اور بلیسٹک میزائل تجربات سائبر سکیورٹی ہومین رائٹس اور ظالمانہ سرگرمیاں کو جواز بناتے ہوئے شمالی کوریا پر نئی پابندیاں لگانے کی تیاری کررہا ہے تاکہ شمالی کوریا کے سربراہ کم یونگ ان کوسزادی جاسکے۔ اس سلسلے میں امریکہ جنوبی کوریا اور جاپان کے اعلیٰ عہدیداروں کی ملاقاتوں کاسلسلہ جاری ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Kim Jong Un Ki Hukam Adooli is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 22 February 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.