سیلفی کابخار

ہر وہ شخص کے پاس موبائل یاکیمرہ ہے وہ اس مرض کاشکاردیکھائی دیتاہے

جمعرات 14 جنوری 2016

Selfi Ka Bukhar
آپ نے بخارکی اقسام سنی ہوں گی مثلاََ ڈینگی‘ ملیریا‘ کانگو‘ ٹائیفائیڈ‘ابیولاایسے بخارہیں جوانسان کی جان لے لیتے ہیں۔ جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے ایک اور بخار عمروجنس کے افراد میں بہت تیزی سے زور پکڑتا جا رہاہے۔ ہرفرداس بخارمیں مبتلا نظر آتا ہے۔ ماہرین اس بخار سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اختیارکرنے کی تلقین کرتے ہیں۔

وہ بخارہے سیلفی کابخار جو سرچڑھ کربول رہا ہے۔ آپ نے آج سے دس سال پہلے لفظ سیلفی کبھی نہیں سنا ہوگالیکن اب ہروہ شخص جس کے پاس موبائل فون یاکیمرہ ہے وہ اس بخارکاشکارہے۔ اس مرض کی نشاندہی انسٹاگرام فیس بک یا اسنیپ چپٹ پر شیئر کی گئی تصاویر سے ہواکرتی ہے۔ جی ہاں سیلفی مطلب وہ تصاویر ہیں جو آپ خود اپنے موبائل یاکیمرے سے کھینچتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک رپورٹ کے مطابق اس بخار کاشکار ہرعمر کے افراد ہوسکتے ہیں لیکن عام طور پراس کانشانہ اسکول‘ کالج اور یونیورسٹی کے طالب علم بنتے ہیں جو گروپ کی صورت میں ہروقت سیلفی لینے کے لیے مضطرب دیکھائی دیتے ہیں۔سیلفی فیوریابخارکی عام علامات ممیوری فل ہوجا‘ DSLRکی فرمائش اور گھنٹوں شیشے کے سامنے کھڑے ہوکراپنے آپ کو سنوارنا ہوتی ہیں۔

اس بیماری کی سب سے آخری اسٹیج دن بھر میں لاتعداد سیلفی لینا اور پھر اس کوسوشل نیٹ ورک پرپوسٹ کرکے اپنے دوست احباب سے داد وصول کرنا ہے۔ اگر آپ اس مرض سے بچنا چاہتے ہیں یااپنے کسی دوست کی مددکرناچاہتے ہیں توان ٹپس پرعمل کرکے آپ اس کی مددکرسکتے ہیں۔ سیلفی کابخارسرسے اُتار نے کے چند نہایت ہی آسان اصول ہیں۔ آپ ایسے افراد سے دورہیں جن میں آپ کواس بیماری کے اثرات شدت سے نظر آتے ہوں اور وہ فنکشن یاکسی بھی ایونٹ کوانجوائے کرنے کے بجائے سیلفی لینے میں مصروف رہتاہو۔

کوشش کریں ہفتے میں تین سے زیادہ سیلفی نہ لیں ایساکرنا مشکل توہوگا لیکن ناممکن ہرگزنہیں اور اس مرض سے چھٹکارا پانے کاسب سے بہترین علاج یہ ہے کہ فرنٹ کیمرے کی خصوصیات والا موبائل ہی نہ لیں بہرحال ہر چیز کاحد سے زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہوتاہے کیاآپ کہ معلوم ہے اس سیلفی کی وجہ سے کئی لوگ اپنی جان کی بازی ہارچکے ہیں گزشتہ دنوں ہمارے ملک ہی میں ایک نوجوان ریلوے ٹریک پر سیلفی لیتے ہوئے اپنی جان سے جاچکا ہے۔ لہٰذا اعتدال سے کام لیں اور سیلفی جنون کم کرنے کی کوشش کریں۔ اُٹھتے“ بیٹھتے“ کھاتے “ پیتے“ روتے“ سوتے‘ جاگتے سیلفی سیلفی بالکل مناسب رویہ نہیں ہے اس سے احتیاط برتیں اور حقیقی زندگی کو انجوائے کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Selfi Ka Bukhar is a investigative article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 January 2016 and is famous in investigative category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.