وکیل کے قتل کا ڈراپ سین

لطیف کھوسہ کے معاون وکیل کے قتل کا ڈراپ سین ملزم گرفتار کر لیاگیا۔ لاہورقصور روڈ پر ٹول پلازہ مصطفی آباد کے قریب سابق گورنر سردار محمد لطیف کھوسہ کے معاون کو قتل کر کے پھینکنے والے نامعلوم کو صرف تین دن کے انتہائی قلیل وقت میں تلاش کر لیا گیا اس طرح اندھے قتل کا معمہ قصور پولیس کی جدوجہد کے باعث تیسرے روز ہی حل ہو گیا مقتول محمد لطیف کھوسہ کی ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کیس میں معاونت کر رہا تھا

بدھ 31 اگست 2016

Wakeel K Qatal Ka Drop Scene
حاجی محمد شریف مہر:
لطیف کھوسہ کے معاون وکیل کے قتل کا ڈراپ سین ملزم گرفتار کر لیاگیا۔ لاہورقصور روڈ پر ٹول پلازہ مصطفی آباد کے قریب سابق گورنر سردار محمد لطیف کھوسہ کے معاون کو قتل کر کے پھینکنے والے نامعلوم کو صرف تین دن کے انتہائی قلیل وقت میں تلاش کر لیا گیا اس طرح اندھے قتل کا معمہ قصور پولیس کی جدوجہد کے باعث تیسرے روز ہی حل ہو گیا مقتول محمد لطیف کھوسہ کی ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کیس میں معاونت کر رہا تھا۔

ناصرترابی ایڈووکیٹ معصوم اور امیر لڑکیوں کو اپنے جال میں نکاح کی صورت میں پھنساتا اور پھر عیاشی اور رقم بٹورنے کے بعد ان کو چھوڑ دیتا تھا۔ 21اگست کو سردار لطیف کھوسہ کے منشی ذوالفقار علی انصاری نے مقدمہ درج کروایا کہ میں عرصہ دراز سے کھوسہ چیمبر میں لطیف کھوسہ کا منشی ہوں 21اگست کو اطلاع ملی کہ دفتر کا ایک جونیئر وکیل ناصر ترابی فلیٹ نمبر 831 سی ڈی اے بلاک ماڈل ٹاون میں رہائش پذیر تھا جس کی نعش تھانہ مصطفی آبا د کے علاقہ ٹول پلازہ کے قریب سے ملی ہے ۔

(جاری ہے)

اطلاع پاکر تصدیق کی تو معلوم ہوا کہ ناصر ترابی ایڈووکیٹ لاہور ہائی کورٹ جو کہ لطیف کھوسہ کو ہائی پروفائل کیسز میں معاونت کرتا تھا ان کے علاوہ ایان علی کیس اور ڈاکٹر عاصم کیس میں بھی معاونت کر رہا تھا کی نعش ہے جس کے جسم پر فائر لگے ہوئے تھے ۔ تھانہ مصطفی آباد پولیس نے فوری مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ پولیس نے جب ناصر ترابی کی نعش قبضہ میں لیکر بھجوائی تو پتہ چلا کہ مقتول کو چھ گولیاں لگی ہیں اور قتل کرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔

ڈی پی او قصور سید علی ناصر رضوی نے اس قتل کی تہ تک جانے کے لیے دو سپیشل ٹیمیں اس طرح تشکیل دیں کہ ایک ٹیم مقتول کے ذاتی حوالے سے تفتیش کرنے لگی اور دوسری مقتول کے متعلق مقدمات کی مد میں تفتیش کرنے لگی جس سے معلوم ہوا کہ ناصرترابی نے پہلے سے چار شادیاں کر رکھی تھیں اور تیسری بیوی کو طلاق دینے کے حوالے سے مقدمہ چل رہا تھا اور تیسری بیوی سے رقم بٹورنے لگا ہوا تھا کیونکہ تیسری بیوی کو پتہ چل چکا تھا کہ ناصر ترابی کے پہلے بھی کئی عورتوں سے مراسم ہیں اور ہر وقت نئے شکار کی تلاش میں ہوتا ہے اور لڑکیوں سے تعلقات استوار کرنے اور رقم بٹوانے کے بعد چھوڑ دیتا ہے ۔

تو اس تیسری بیوی نے اپنے ایک دوست شاہد غفورنامی شخص سے رابطہ کیا جو پولیس کی تفتیش کے مطابق حساس ادارے کا آفیسر ہے اور مقتول ناصر ترابی ایڈووکیٹ کی تیسری بیوی کا محبوب تھا سے پوری صورتحال سے آگاہ کیا ناصر ترابی کے متعلق سن کر دونوں نے ناصر ترابی سے جان چھڑانے کیلئے اسے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا پھر ناصر ترابی کو مبینہ طور پر ملنے کے لیے لاہور کے ایک علاقہ میں بلایا اور ناصر ترابی کو اپنی گاڑی میں بیٹھا کر قصور لے آئے اور راستے میں ہی اس کو قتل کر کے اس کی نعش ٹول پلازہ مصطفی آباد کے قریب پھینک کر فرار ہو گے۔

پولیس نے ناصر ترابی کے قاتل کو تو دن رات محنت کر کے گرفتار لر لیا ۔ پولیس نے حساس ادارے کے آفیسر شاہد غفور کو مقتول ناصر ترابی ایڈووکیٹ کے قتل میں گرفتار کیا اور اس کا ریمانڈ بھی دیا گیامگر حساس ادارے کے لوگ کاغذی کارروائی کر کے اس کو ساتھ لے گے کہ یہ کیس انکی عدالت میں چلے گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Wakeel K Qatal Ka Drop Scene is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 31 August 2016 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.