امن و امان کے تقاضے

پنجاب بھر کے عوام کو اس خبر نے چونکا کر رکھ دیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ایڈمن جج جسٹس عبدالسمیع خان کے روبرو پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کی طرف سے دہشتگردی مقدمات میں اشتہاریوں کی رپورٹ جمع کرائی گئی کے مطابق ایک ہزار اشتہاری گرفتار نہیں ہوسکے۔ جس کے نتیجے میں نیشنل ایکشن پلان متاثر ہوا ہے

پیر 5 دسمبر 2016

Aman o Amaan K Taqaze
خالد کاشمیری:
پنجاب بھر کے عوام کو اس خبر نے چونکا کر رکھ دیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ایڈمن جج جسٹس عبدالسمیع خان کے روبرو پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کی طرف سے دہشتگردی مقدمات میں اشتہاریوں کی رپورٹ جمع کرائی گئی کے مطابق ایک ہزار اشتہاری گرفتار نہیں ہوسکے۔ جس کے نتیجے میں نیشنل ایکشن پلان متاثر ہوا ہے۔ اس حوالے سے لاہور ریجن کے علاوہ شیخوپورہ، گوجرانوالہ، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ساہیوال، ملتان، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ایسے اشتہاری شامل ہیں جو دہشت گردی کے سنگین مقدمات میں ملوث ہیں۔

یہ صورت حال اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ فورس پر فورس کی تشکیل پر اربوں روپے صرف کرنے کے باوجود پولیس سی ی ڈی اور دیگر اسی نوع کے نت نئے محکمے اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے اور ان محکموں کی ایسی مجرمانہ غفلت پر اربار اقتدار بدستور مہر بلب ہیں۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں سٹریٹ کرائم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں صوبے کے عوام میں خوف و ہراس اور سراسیمگی کا لہر کا پیدا ناہونا لازمی امر ہے۔

جہاں تک پنجاب کے دار لحکومت لاہور کا تعلق ہے۔ یہاں دن کے اجالوں میں ڈکیتی اور قتل کی وارداتیں روزانہ کا معمول بن گیا ہے۔ جیسا کہ 19 نومبر کو روز روشن میں دو مسلح ڈاکو ملت پارک کے علاقہ پکی ٹھٹھی میں واقعہ فوٹو کاپی اور ایزی لوڈ کی دکان داخل ہوئے اور لوٹ مار کی کوشش کی۔ اور مزاحمت پر دکان کے مالک باپ بیٹے سمیت چار افراد کو گولیوں سے بھون دیا۔

اسی روز ڈاکوؤں نے ڈیفنس اے کے علاقہ میں شبنم سے 1 لاکھ 36 ہزار کے زیورات اور موبائل فون، باغبانپورہ کے علاقہ میں خلیل سے 1 لاکھ 23 ہزار مالیت کی نقدی اور موبائل فون، جوہر ٹاؤن کے علاقہ میں شبیر سے43 ہزار روپے اور موبائل فون، تھانہ نشتر کالونی کے علاقہ میں مدثر اور اسکی فیملی سے دو لاکھ 86 ہزار روپے اور زیورات، ہربنس پورہ کے علاقہ میں جیند کے گھر سے 3 لاکھ 60 ہزار نقدی اور زیورات، نواں کوٹ کے علاقے میں واقعہ عدنان کی دکان سے 83 ہزار روپے موبائل فون اور لیاقت آباد میں طارق کے سٹور سے 28 ہزار روپے نقدی اور موبائل فون لوٹ لیا۔

20 نومبر کو لاہور کے علاقہ کاہنہ نو میں ڈاکوؤں نے 9 لاکھ لیاقت آباد میں 4، مزنگ میں 6 اور ہربنس پورہ میں 4 لاکھ روپے لوٹ لئے جبکہ ہر روز کی طرح چوری ہونیوالی گاڑیاں بھی کافی تعداد میں تھیں۔ اسی روز لاہور کے مضافاتی علاقے خانقاہ ڈوگراں میں گھر میں سوئے ہئے 50 سالہ شخص کو قتل کر کے اسکی نعش کو غائب کردیا گیا۔ مقتول کے لواحقین نے تھانہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

21 نومبر کو لاہور کے علاقہ ساندہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے تین بچوں کے باپ کو گھر کی دہلیز پر قتل کردیا۔ 50 سالہ چودھری امتیاز حنیف گھر میں موجود تھا۔ کہ نامعلوم افراد نے دستک دی امتیاز نے دروازہ کھولا تو ملزمان گولیا ں مار کر فرار ہوگئے۔ اسی روز لاہور کے علاقہ کاہنہ میں با اثر افراد نے ماں بیٹی پر وحشیانہ تشدد کرکے انکے کپڑے پھاڑ کر برہنہ کردیا۔

گلی میں گھسیٹتے رہے اور سر کے بال کاٹ ڈالے۔ اسی روز شیخوپورہ کی نواحی آباد جھانکے کے قریب پیشی پر جا نیوالے باپ بیٹے کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا۔ اس سے اگلے روز لاہور میں واقعہ ستو کتلہ، گارڈن ٹاؤن وحدت کالونی اور شاہدرہ کے علاقوں میں مجموعی طور پر 31 لاکھ روپے سے زائد کے ڈاکے پڑے جبکہ ڈیفنس بی کے علاقہ چوک بھٹہ میں نامعلوم ڈاکوؤں نے گھرمیں گھس کر 47 سالہ شخص محمد انور کو ہاتھ پاؤں باندھ کر سر پر ہتھوڑے سے وار کر کے موقت کے گھاٹ اتار دیا۔

اسی روز سیالکوٹ کے علاقہ برتھ میں ایک المناک واقعہ ظہور میں آیا کہ ایک بیوٹیشن لڑکی کو دلہن تیار کرنے کیلئے گھر بلا کر اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد میں اس کے گلے پر استرا پھیر کر اسے زخمی حالت میں ہسپتال کے باہر پھینک کر ملزم فرار ہو گئے۔23 نومبر کو تو ڈاکوؤں نے لاہور میں ڈنکے بجا دیئے۔ صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی اور لوٹ مار کی وارداتوں کے نتیجے میں شہریوں کی بڑی تعداد لاکھوں روپے مالیت کی نقدی، طلائی زیورات، موبائل فون، گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور دیگر سامان سے محروم ہو گئی۔

راہگیر بھی اپنی پونجی لٹا بیٹھے۔ اسلام آباد کے علاقہ ساندہ سٹاپ پر موٹرسائیکل سوار دو ڈاکو پٹرول پمپ کے ملازمین سے گن پوائنٹ پر 10 لاکھ 50 ہزار روپے لوٹ کر فرار ہو گئے۔ ڈاکوؤں نے باٹا پور میں ظہیرالدین کے گھر گھس کر اہلخانہ کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر 8 لاکھ، سول لائن کے علاقہ میں عمر نواز کے گھر سے 6 لاکھ 86 ہزار روپے نقدی، طلائی زیورات، موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ لیا۔

اسی روز لاہور ہی کے علاقہ لٹن روڈ میں شبیر کی فیملی کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنا کر 5 لاکھ، ٹاؤن شپ میں ظہیر کی فیملی سے 3 لاکھ 56 ہزار، شمالی چھاؤنی میں اسد کی فیملی سے دو لاکھ، گرین ٹاؤن میں امریکہ پلٹ میاں بیوی اسامہ نذیر اور فائزہ سے 4 لاکھ روپے مالیت کی ملکی و غیرملکی کرنسی اور ہیرے کی انگوٹھی ڈاکوؤں نے لوٹ لی۔ علاوہ ازیں باغبانپورہ، نواب ٹاؤن میں بھی ڈکیتی کی وارداتوں میں لوگ لٹ گئے۔

حقیقت یہ ہے کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ڈکیتیوں اور اسی نوع کی دیگر سنگین وارداتوں کا سلسلہ روز بروز بڑھ رہا ہے۔ نوبت بہ رینجا اسیر کہ ڈاکو مزاحمت پر معصوم لوگوں کو قتل کرنے میں کوئی تامل نہیں کرتے۔ جیسا کہ حافظ آباد میں مزاحمت پر ڈاکوؤں نے دکاندار کو قتل کر دیا اور ڈاکو اب پولیس مقابلے کیلئے بھی خود کو کمربستہ ہو چکے ہیں۔ جیسا کہ 24 نومبر کو رائیونڈ میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ایک ڈاکو واصل جہنم ہوا ہے جبکہ اسکے دو ساتھی پولیس کو جھل دیکر فرار ہو گئے۔

اسکے علاوہ اسی روز بھی لاہور میں ڈاکوؤں کے وارے نیارے رہے۔ ڈاکوؤں نے بڑی دیدہ دلیری سے ٹاؤن شپ، گرین ٹاؤن، وحدت کالونی، فیکٹری ایریا، گڑھی شاہو، لٹن روڈ، غازی آباد وغیرہ سے معصوم بے گناہ شہریوں کو لوٹا، لاتعداد چوریوں اور موٹرسائیکلیں چھیننے کی وارداتیں اسکے علاوہ رہیں۔ امر واقعہ یہ ہے کہ پنجاب میں ایک ایک محکمہ کی تقسیم در تقسیم کا سلسلہ جاری ہے کہ ایسے محکموں کو بھی براہ راست اپنے مطیع و فرمانبردار رکھنے کیلئے ”ارتکاز“ ”اقتدار“ کے اصول پر عمل کیا جا رہا ہے۔

پولیس اور اسکے حوالے سے تشکیل پانے والے ذیلی شعبوں کا بھی یہی حال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے محکمے قومی خانے پر بوجھ ہونے کے سوا کوئی بغیر کام کرنے سے عاجز ہیں۔ ایسے ذیلی محکمے کبھی مفید اور ثمر آور نتائج مہیا کر سکتے ہیں جب ارتکاز اختیار کی ہوس کو ایک طرف رکھ کر انہیں کام کرنے کے لئے آزادانہ ماحول فراہم کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Aman o Amaan K Taqaze is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 December 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.