بھارت ہمارا دشمن ہے دوست نہیں

بھارت ایک ایسا ملک ہے جس کے چھ ہمسایہ ممالک ہیں۔ سوائے بنگلہ دیش کے کسی کے ساتھ بھی اس کے تعلقات اچھے قرار نہیں دیے جا سکتے۔ حجم میں سب سے بڑا ملک ہونے کے باوجود وسعت قلبی اسے چْھو کر بھی نہیں گزری۔ اس کے نیتا پر امن بقائے باہمی کی بجائے ہمسایوں کو عدم استحکام کا شکار بنانے پر تلے ہوئے ہیں

جمعہ 15 اپریل 2016

Baharat Hamara Dushman Nahi
نعیم احمد:
بھارت ایک ایسا ملک ہے جس کے چھ ہمسایہ ممالک ہیں۔ سوائے بنگلہ دیش کے کسی کے ساتھ بھی اس کے تعلقات اچھے قرار نہیں دیے جا سکتے۔ حجم میں سب سے بڑا ملک ہونے کے باوجود وسعت قلبی اسے چْھو کر بھی نہیں گزری۔ اس کے نیتا پر امن بقائے باہمی کی بجائے ہمسایوں کو عدم استحکام کا شکار بنانے پر تلے ہوئے ہیں۔اس ذہنیت کے پس پردہ”اکھنڈبھارت“ کا منحوس اور بے بنیاد تصور ہے جس کے عملی جامہ پہننے میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان ہے۔

چنانچہ وہ اول روز سے اس کے وجود کے درپے ہیں۔ اس کے رہنما موہن داس کرم چند گاندھی نے پاکستان کے قیام کو مقدس گئو ماتا کے دو ٹکڑے کر دیے جانے کے مترادف قرار دیا تھا۔ جواہر لال نہرو بھی اس کے محض چند ماہ تک زندہ رہنے کی پیشین گوئی کر چکا تھا۔

(جاری ہے)

یہ ذہنیت ان رہنماؤں کے ساتھ ختم نہیں ہوئی بلکہ بعد میں آنے والی قیادت کے دل و دماغ میں زیادہ شدت کے ساتھ جاگزیں ہو گئی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی اسی شدت پسندی کی مظہر ہے جس کی طفیلی تنظیموں کے نزدیک بھارت صرف ہندوؤں کیلئے ہے اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں کیلئے اس میں کوئی جگہ نہیں۔ اسی پالیسی کے تحت بھارتی مسلمانوں اور دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر زندگی اجیرن کر دی گئی ہے۔ اس ذہنیت کا ہی شاخسانہ ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی”را“ دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت کے خلاف دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔

افغانستان میں دہشت گردوں کو تربیت دے کر ارض پاک میں داخل اور یہاں موجود اپنے ایجنٹوں کے ذریعے انہیں اسلحہ اور پیسہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری بھارت کی ان کوششوں کی یاد دلاتی ہے جو وہ تواتر سے ہمارے پاک وطن میں انتشار پیدا کرنے کیلئے کر رہا ہے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں مصر کے صحت افزاء ساحلی مقام شرم الشیخ میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کے دوران پاکستانی وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کی مالی معاونت نیز کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات کو بڑھاوا دینے میں ”را“ کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد اپنے بھارتی ہم منصب کے حوالے کئے تھے۔

شنید ہے کہ یہ شواہد دیکھ کر سردار صاحب لا جواب ہو گئے تھے مگر شرم تم کو مگر نہیں آتی کے مصداق شرم الشیخ کی اس ملاقات کے باوجود بھارتی مداخلت رکنے میں نہ آئی۔ ایک کل بھوشن یادیو کے گرفت میں آنے سے جاسوسی کا پورا نیٹ ورک طشت ازبام ہو گیا ہے اور جن نام نہاد قوم پرست عناصر سے اس کے روابط تھے، وہ بھی بے نقاب ہو گئے ہیں۔ پاکستان نے عالمی طاقتوں کو آگاہ تو کر دیا ہے تاہم پاکستان کے عوام اپنے آزمودہ دوست عوامی جمہوریہ چین کے علاوہ کسی دوسرے ملک سے یہ امید نہیں باندھ سکتے کہ وہ اس معاملے پر بھارت کی گوشمالی کرے گا کیونکہ ان عالمی طاقتوں کے مفادات بھارت سے جڑے ہیں پاکستان سے نہیں۔

ایک قومی نظریاتی ادارے کے طور پر نظریہ پاکستان ٹرسٹ اس ساری صورتحال پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور عوام الناس کے روبرو اس معاملے کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں ایک فکری نشست بعنوان” پاکستان میں را(RAW) کی بڑھتی مداخلت اور اس کا سد باب“ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت تحریک پاکستان کے مخلص کارکن‘ سابق صدر اسلامیہ جمہوریہ پاکستان اور نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین محترم محمد رفیق تارڑ نے کی۔

انہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں پاکستان کو انتشار اور عدم استحکام کا شکار بنانے کیلئے بھارتی خفیہ ایجنسی کی مذموم کارروائیوں کا بے لاگ تجزیہ کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ ان پاکستان دشمن کارروائیوں کے سد باب کی خاطر ہمیں نہ صرف اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا بلکہ ان عناصر کے حوالے سے بھی چوکس رہنا ہوگا جو ہمارے اندر موجود رہ کر بھارت کے گن گاتے ہیں۔

نشست میں ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، طارق اسمٰعیل ساگر، بریگیڈیئر(ر) نادر میر،کرنل(ر) زیڈ آئی فرخ اور پروفیسر محمد حنیف عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نظریہ پاکستان ہماری اصل طاقت ہے مگر بھارت سے دوستی اس طاقت کیلئے زہر کی مانند ہے۔ بھارت نے آج تک ہماری آزادی کو دل سے تسلیم نہیں کیا اور وہ ہمیں نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔

ہمیں اسے دوست نہیں‘ دشمن سمجھنا ہو گا۔ مقررین نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ ”را“ کو ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے مسکت جواب دیا جا رہا ہے اور پاکستان کی داخلی و بیرونی سلامتی کے ذمہ دار ادارے دشمن کے عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ نشست کے اختتام پر مولانا محمد شفیع جوش نے مملکت خداداد کی سلامتی و خوشحالی کیلئے دعا کرائی جبکہ نظامت کے فرائض ٹرسٹ کے سیکرٹری محترم شاہد رشید نے بڑی عمدگی سے نبھائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Baharat Hamara Dushman Nahi is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 15 April 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.