کشمیر اور عالمی ضمیر

کشمیر جو کہ ہماری شہہ رگ ہے بھارت اْس پر بے دریغ خنجر چلا رہا ہے۔ بھارت نے بربریت اور بہیمانہ مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ وہ کشمیر جو خوبصورت وادیوں کی شہزادی ہے، وہ کشمیر جہاں پہ رنگ و نور کی روشنیاں ہیں

جمعہ 22 جولائی 2016

Kashmir Or Aalmi Zameer
رابعہ رحمن:
جب کبھی امت مسلمہ کو کہیں بھی کوئی تکلیف پہنچائی جائے یا اس پر ظلم و ستم اور بربریت کی انتہا کر دی جائے تو پوری دْنیا کے مسلمانوں کا تڑپنا ناگزیر ہوتا ہے۔ اس کرہِ ارض پر کتنے ایسے اسلامی ممالک ہیں جہاں مسلمان امن کی زندگی گزار رہے ہیں اور کتنے ایسے مقامات ہیں کہ اپنی ذات، اپنے ہونے کے احساس کو زندہ رکھنے کیلئے اْنہیں قربانیوں کی بھینٹ چڑھنا پڑتا ہے۔

ایک مرتا ہے، ایک بچتا ہے تو پھر اگلا مرنے کو تیار نکل پڑتا ہے۔ صرف اور صرف اپنے ایمان اور مسلمانوں کی بقاء کیلئے اللہ کا مسلمان بندہ بے دریغ قربانیاں دئیے جارہاہے۔ 1947 میں ہندوؤں کے مظالم سے مسلمانوں کیلئے بچنا کتنا مشکل تھا۔ کس طرح انہوں نے ایک ایک کر کے کاٹا، جلایا، تڑپایا، بے آبرو کیا مگر مسلمانوں نے اپنے ملک کی سرحد پر قدم رکھنے کیلئے ہر چیز قربان کر دی نہ مال و زر کی فکر کی نہ شہید ہو جانے والوں کا حساب مانگا، مگر ہندو کب کسی کا ہوا وقت گزرنے کیساتھ ساتھ جب بھی اسے موقعہ ملا اس نے پاکستان کو نقصان پہنچانے میں ذرہ برابر دیر نہ کی۔

(جاری ہے)


کشمیر جو کہ ہماری شہہ رگ ہے بھارت اْس پر بے دریغ خنجر چلا رہا ہے۔ بھارت نے بربریت اور بہیمانہ مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ وہ کشمیر جو خوبصورت وادیوں کی شہزادی ہے، وہ کشمیر جہاں پہ رنگ و نور کی روشنیاں ہیں، گلْ و بْلبل کے خوشبو اور گیت گنگنائے جاتے ہیں ،وہ کشمیر جہاں کی خوبصورت نیلی آنکھیں، گلابی اور سندور جیسے چہرے ہیں جن کی مسکراہٹ میں محبت کا پیام ہے جہاں کی فاختائیں امن کے گیت گانے کو بے چین ہیں جہاں کے جھرنے اور آبشاریں انسانی رشتوں کو صرف احساس اور محبت کا پیغام دیتی ہیں۔

وہاں پہ انسانیت سوز مظالم کی انتہا مسلمانوں کیلئے کتنا بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ ہر ذی روح جس میں ایمان کی رتی بھر رمق باقی ہے جس میں انسانیت کے احساس کی لو ٹمٹما رہی ہے بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپ رہا ہے۔مگر اقدام، متحدہ اور تمام دنیا کے ہیومن رائٹس پر سیمینار کرنیوالے نام نہاد احساسات، محبت، امن اور دوستی کا پرچار کرنیوالے اپنی اپنی بلوں میں کْنڈلیاں مارے کیوں بیٹھے ہیں؟ انہیں وہ کیوں نظر نہیں آتا؟ جو اْنہیں میڈیا دکھا رہا ہے۔

معصوم بچے جنہیں بندوق کے نشانے پر رکھا جاتا ہے پہلے خوفزدہ کیا جاتا ہے پھر ماں کی آنکھوں کے سامنے ان کو موت کی نیندسلا دیا جاتا ہے۔ پھر ایک معصوم کو اٹھاتے ہیں اور اس کی نیلی گہری خوبصورت آنکھوں کو نشانہ بناتے ہیں تا کہ وہ کشمیر کی آزادی کے خواب نہ دیکھ سکے۔
مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا حل طلب مسئلہ بن چکا ہے یہ سلگتا ہوا پہاڑ بھونچال بن کے کسی بھی وقت ہندوستان کو اپنی تباہ کاریوں کی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

ابھی تک چھ لاکھ سے زائد کشمیری مسلمان اس جہاد میں شہید ہو چکے ہیں، مگر غلامی کی زنجیروں کو توڑنے کیلئے آج بھی اتنے ہی توانا اور جوشیلے ہیں۔ آزادی کا جنون ان کو بڑی سے بڑی طاقت سے لڑنے کیلئے تیار کرتا ہے۔ یہ جنگ اب کشمیر کی تیسری نسل کے ہاتھوں لڑی جا رہی ہے۔ اس عرصے میں کوئی گھرایسا نہیں جس کی چوکھٹ سے کوئی جنازہ نہ اٹھایا گیا ہو کشمیر کے گلی کوچہ و بازار اور ہر درو دیوار پہ ہندوؤں کے بہیمانہ مظالم اور مظلوموں کی اذیت ناک شہادتوں کی داستانیں خون کی سیاہی سے رقم ہیں۔

اس آزادی کی تحریک کو روز ایک نیا ولولہ اورجوش ملتا ہے۔ اس تحریک کا محرک اپنے مذہب عزت اور جان و مال کی حفاظت اور آزادی کیساتھ زندگی گزارنا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو جس طرح فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی ہے اسی طرح کشمیر پر بھارت کا معاملہ بھی یہی ہے۔ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں میں کوئی ابہام نہیں کہ یہ فیصلہ استصوابِ سے ہونا چاہیے۔

مگر بھارت کا مینڈیٹ کہ یہ مذاکرات کی میز پہ فیصلہ کیا جائے۔ مگر بھارت ان مذاکرات میں صرف وقت گزارنے کی حکمت عملی اپناتا ہے اور نتیجہ کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ عالمی ضمیر بھارت کے ان اندوہناک مظالم پہ اب تک خاموش کیوں ہے بھارت کے اس غاصبانہ قبضے کیخلاف اب کشمیری عوام جس طرح بر سر پیکار ہو چکی ہے اسکی منزل یقینا "فتح" ہو گی مگر بھارتی افواج کا مشتعل ہو کر گھناؤنی حرکات پر اتر آنا اور کشمیریوں کو عمر بھر کیلئے معذور اور اندھا کر دینے کی پالیسی انتہائی قابلِ مذمت ہے۔

کشمیری مسلمان ہمارے بھائی ہیں انکے ساتھ ہمارا اٹوٹ بندھن ہے اسی رشتے اور تعلق کو لیکر کشمیر مین جگہ جگہ پاکستانی جھنڈے اْٹھائے کشمیری بڑے بوڑھے عورتیں اور بچے نظر آتے ہیں یہ ہمارے دین کی جنگ ہے جمہوریت کی جنگ ہے اس میں ہم سب کو بر سرِ پیکار ہونا چاہیے۔ کشمیریوں کی آواز پر لبیک کہنا چاہیے ان کی نگاہیں اقوامِ متحدہ امریکہ یا اور کسی عالمی برادری کی طرف نہیں ہیں وہ منتظر ہے پاکستانی عوام کا کیونکہ کشمیری بھائی جانتا ہے کہ جس طرح پاکستانیوں نے اپنی جنگ آزادی لڑی اور فتح و نصرت حاصل کی اسی طرح وہ ہماری مدد کریگا اور ہماری نسلوں پر ہونے والے بہیمانہ مظالم کی بڑھتی ہوئی آتش کو بجھانے کیلئے اپنا خون ہمارے خون میں شامل کریگا۔


یاد رکھیں کہ قائدِ اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا۔ جب تک کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی قیادت جرات مندانہ موقف اختیار نہیں کرتی یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ تلوار کی طرح لٹکتا رہے گا۔ غاصبانہ قبضے کی بنا پر بھارت جتنے بھی مظالم ڈھا لے اب جو کشمیری مسلمانوں میں آزادی کی نئی لہر دوڑ ی ہے تو انشاء اللہ ان کی سرزمین پہ بھی آزادی کا سورج طلوع ہو گا وہ بھی پاکستان کا حصہ بنیں گے اور اس دن انشاء اللہ بھارت میں ماتم ہو گا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Kashmir Or Aalmi Zameer is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 22 July 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.