کشمیریوں پر بھارتی بربربت

او آئی سی بیان بازی کی بجائے عملی اقدامات کرے۔۔۔ بھارت کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہاہے لیکن انسانی حقوق کاشور مچانے والے امریکہ ویورپ ان مظالم پر چشم پوشی کئے بیٹھے ہیں۔ اوآئی سی بھی اس مسئلے پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بھارتی بربریت پر مذمتی بیان جاری کرکے ذمہ داری پوری کردی جاتی ہے

پیر 25 اپریل 2016

Kashmir Per Baharti Barbariyat
بھارت کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہاہے لیکن انسانی حقوق کاشور مچانے والے امریکہ ویورپ ان مظالم پر چشم پوشی کئے بیٹھے ہیں۔ اوآئی سی بھی اس مسئلے پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ بھارتی بربریت پر مذمتی بیان جاری کرکے ذمہ داری پوری کردی جاتی ہے۔ ترکی کے دارالحکومت استنبول میں اسلامی سربراہ اجلاس میں کہاگیا کہ بھارت کشمیریوں پر تشدد کرکے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کر رہاہے۔

کشمیریوں کو حق خودارادیت دیاجائے۔ او آئی سی کاکام صرف مذمتی بیانات جاری کرنے تک محدود ہوچکا ہے۔بھارت ان مذمتی بیانات کو مذاق سمجھتے ہوئے تخریب کاریوں میں مصروف ہے۔ نریندرمودی کی آشیرباد میں کام کرنے والی انتہاپسندہندو تنظیموں نے شرپسندانہ کارروائیوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ دنوں فوجی اہلکاروں اور انتہا پسندوں کی مذموم کارروائیوں کے بعد شدید احتجاج اور مظاہرے کئے گئے۔

ہندومسلم دشمنی میں شہداء کی قبروں کی بے حرمتی کررہے ہیں۔ شہداء کی قبریں مسمار کی گئیں۔ کئی ایک کے کتبے توڑ دیئے گئے۔ انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی کالج جموں میں کشمیری طلباء پرہندو انتہا پسندوں نے حملے کئے اور انہیں مجبور کیا کہ وہ بھارت ماتا کی جے“ نعرہ لگائیں۔
ابھی ان واقعات کی بازگشت سنائی دے رہی تھی کہ ایک فوجی اہلکا نے خاتون کو زیادتی کانشانہ بنا ڈالا۔

جنسی ورندگی کے اس واقعہ پر سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے ہندو اڑہ چوک میں قائم فوجی بنکر کی جانب مارچ شروع کردیا۔ فوج نے مشتعل نوجوانوں پر فائرنگ کردی۔ جس کے باعث دو افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ کئی شدید زخمی ہوگئے۔ دونوجوانوں کی ہلاکت کے بعد فوج نے ہندواڑہ میں کرفیو نافذکردیا۔ فورسز اور شہریوں کے دوران جھڑیوں میں مزید 2شہری شہید ہوگئے۔

بھارتی حکومت اور فوج کی بربریت نے ہندو طلباء کے حوصلے بھی بلند کردیئے۔ جموں انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ میں ہندو طلباء نے کشمیری طالبات کے ساتھ نازیباحرکات کرتے ہوئے بدتمیزی کی۔ ہندو طلباء احتجاج کررہے تھے کہ ہندوطلباء نے ان پر چاقوؤں سے حملہ کردیا۔ اس حملہ میں بہت سے کشمیری طلباء طالبات شدید زخمی ہوئے۔کشمیریوں نے احتجاج کاسلسلہ مزیز تیز کرتے ہوئے بھارت کے خلاف اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔

انہوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ بھارتی مظالم نے کشمیریوں کی زندگی عذاب بنارکھی ہے۔ یہاں کسی جان ومال محفوظ نہیں ہے۔ استنبول میں اوآئی سی کے اجلاس کے اختتام پر یہ کہاگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں خصوصی نمائندہ بھجیں گے اور بھارت اس مسئلہ کو قرار دادوں کے مطابق حل کرے۔ اس طرح کے اقدامات سے بھارت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اس لئے 57اسلامی ممالک کو اپنے اختلافات بھلا کر حقیقی معنوں میں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا ہوگا۔ اگر ایسا ہوگیا تو بھارت سمیت کسی غیر مسلم ملک کو یہ جرات نہ ہوگی کہ مسلمانوں پر ظلم کرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Kashmir Per Baharti Barbariyat is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 April 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.