اوور سیز کمیشن کی عمدہ کارکردگی

کستان وہ واحد ملک تھا جہاں پاکستانیوں کو پاکستان کے اندر تحفظ نہیں تھا اور نہ ہی بیرون ملک ان کے مسائل حل کرنے کیلئے کوئی قانون مرتب کیا گیا تھا۔ آمریت اور جمہوریت کے ہر دور میں سمندر پار پاکستانیوں سے وعدے کیے جاتے لیکن عمل نہ کیا جاتا لیکن ان وعدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ن لیگ کی حکومت نے وہ کارنامہ سرانجام دے دیا

ہفتہ 10 ستمبر 2016

Oversease Commission Ki Umdah Karkardagi
وقار ملک:
دنیا کے 33 ممالک اپنے شہریوں کی حفاظت کو ممکن بنانے کے لئے باقاعدہ اپنی ایجنسیوں کے ذریعے عمل درآمد کرواتے ہیں۔ جن میں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی امریکن شہری کی گمشدگی اور حراست پر امریکن ایجنسیاں اور خود صدر امریکہ اپنے شہری کی مدد کیلئے میدان میں کود پڑتے ہیں۔ یوں تو اپنے شہریوں کو تحفظ دینے اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کیلئے ہر ممکن مدد کی جاتی ہے جن میں لاتعداد ممالک شامل ہیں لیکن افسوس کہ پاکستان وہ واحد ملک تھا جہاں پاکستانیوں کو پاکستان کے اندر تحفظ نہیں تھا اور نہ ہی بیرون ملک ان کے مسائل حل کرنے کیلئے کوئی قانون مرتب کیا گیا تھا۔

آمریت اور جمہوریت کے ہر دور میں سمندر پار پاکستانیوں سے وعدے کیے جاتے لیکن عمل نہ کیا جاتا لیکن ان وعدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ن لیگ کی حکومت نے وہ کارنامہ سرانجام دے دیا جس کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی تھی اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جس تیز رفتاری سے اور ایک باعمل کمیشن برائے اوورسیز ترتیب دیا وہ قابل ستائش اور قابل فخر بھی ہے جس کے دن بدن دورس نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اوورسیز پاکستانیوں کو تحفظ کا احساس ہوا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اس بات کا برملا اظہار کیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن کے عظیم سفیر ہیں اور ان خون پسینے کی کمائی کو تحفظ دینے کے لیے ہر ممکن کاوشیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ محنت کر کے رزق حلال کمانے والے اوورسیز پاکستانیوں کا حق کسی کو نہیں مارنے دیں گے بلکہ مکمل محاسبہ کیا جائے گا اور ان کی جائیدادوں پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔

دیارغیر میں بسنے والوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی سیاسی قانونی اخلاقی مدد کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے اس عزم کا پرخلوص نیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ دنوں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیراعظم نے اوورسیز تھانوں کے قیام کی بھی منظوری دے دی جو ایک اہم فیصلہ اور اوورسیز پاکستانیوں سے اپنی والہانہ عقیدت کا ثبوت ہے جس کی مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی۔

وزیراعلیٰ کی اس مثبت سوچ نے وہ تمام خدشات الزامات کا منہ توڑ جواب دے دیا جو صرف او رصرف تنقیدی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ الزامات کے ذریعے مثبت سرگرمیوں کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اوورسیز تھانے ترجیحی طور پر ان شہروں میں بنائے جائیں گے جہاں اوورسیز پاکستانیوں کی تعداد زیادہ ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پنجاب کو ہدایت جاری کی کہ وہ اوورسیز تھانوں کے قیام کے بعد ائرپورٹس پر فرنٹ ڈیسک کو بھی متحرک کیا جائے گا تاکہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو کسی قسم کا مسئلہ درپیش ہو تو فوری طور پر حل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام اضلاع کے ڈی سی او‘ ڈی پی اوز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اوورسیز کمشن کے ضلعی اجلاس میں بھرپور شرکت کریں۔ چیف سیکرٹری پنجاب ہر دو ماہ بعد اجلاس کی صدارت کریں گے جبکہ وزیراعلیٰ خود 3 ماہ بعد اوورسیز کمشن کے اجلاس کی صدارت کر کے کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔ حکومت پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کیلئے سکول و کالج میں داخلہ کیلئے 76 نشستیں مختص کر دی ہیں۔

جس کا مقصد اواوور سیز کمیشن کی عمدہ کارکردگی
دنیا کے 33 ممالک اپنے شہریوں کی حفاظت کو ممکن بنانے کے لئے باقاعدہ اپنی ایجنسیوں کے ذریعے عمل درآمد کرواتے ہیں۔ جن میں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی امریکن شہری کی گمشدگی اور حراست پر امریکن ایجنسیاں اور خود صدر امریکہ اپنے شہری کی مدد کیلئے میدان میں کود پڑتے ہیں۔

یوں تو اپنے شہریوں کو تحفظ دینے اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنے کیلئے ہر ممکن مدد کی جاتی ہے جن میں لاتعداد ممالک شامل ہیں لیکن افسوس کہ پاکستان وہ واحد ملک تھا جہاں پاکستانیوں کو پاکستان کے اندر تحفظ نہیں تھا اور نہ ہی بیرون ملک ان کے مسائل حل کرنے کیلئے کوئی قانون مرتب کیا گیا تھا۔ آمریت اور جمہوریت کے ہر دور میں سمندر پار پاکستانیوں سے وعدے کیے جاتے لیکن عمل نہ کیا جاتا لیکن ان وعدوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ن لیگ کی حکومت نے وہ کارنامہ سرانجام دے دیا جس کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی تھی اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب نے جس تیز رفتاری سے اور ایک باعمل کمیشن برائے اوورسیز ترتیب دیا وہ قابل ستائش اور قابل فخر بھی ہے جس کے دن بدن دورس نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کو تحفظ کا احساس ہوا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اس بات کا برملا اظہار کیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن کے عظیم سفیر ہیں اور ان خون پسینے کی کمائی کو تحفظ دینے کے لیے ہر ممکن کاوشیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ محنت کر کے رزق حلال کمانے والے اوورسیز پاکستانیوں کا حق کسی کو نہیں مارنے دیں گے بلکہ مکمل محاسبہ کیا جائے گا اور ان کی جائیدادوں پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔

دیارغیر میں بسنے والوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی سیاسی قانونی اخلاقی مدد کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے اس عزم کا پرخلوص نیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ دنوں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیراعظم نے اوورسیز تھانوں کے قیام کی بھی منظوری دے دی جو ایک اہم فیصلہ اور اوورسیز پاکستانیوں سے اپنی والہانہ عقیدت کا ثبوت ہے جس کی مثال دنیا کے کسی ملک میں نہیں ملتی۔

وزیراعلیٰ کی اس مثبت سوچ نے وہ تمام خدشات الزامات کا منہ توڑ جواب دے دیا جو صرف او رصرف تنقیدی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ الزامات کے ذریعے مثبت سرگرمیوں کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اوورسیز تھانے ترجیحی طور پر ان شہروں میں بنائے جائیں گے جہاں اوورسیز پاکستانیوں کی تعداد زیادہ ہو گی۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پنجاب کو ہدایت جاری کی کہ وہ اوورسیز تھانوں کے قیام کے بعد ائرپورٹس پر فرنٹ ڈیسک کو بھی متحرک کیا جائے گا تاکہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو کسی قسم کا مسئلہ درپیش ہو تو فوری طور پر حل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام اضلاع کے ڈی سی او‘ ڈی پی اوز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اوورسیز کمشن کے ضلعی اجلاس میں بھرپور شرکت کریں۔ چیف سیکرٹری پنجاب ہر دو ماہ بعد اجلاس کی صدارت کریں گے جبکہ وزیراعلیٰ خود 3 ماہ بعد اوورسیز کمشن کے اجلاس کی صدارت کر کے کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔ حکومت پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کیلئے سکول و کالج میں داخلہ کیلئے 76 نشستیں مختص کر دی ہیں۔

جس کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں اور نوجوانوں کو اپنے ملک کے قریب تر لانا ہے۔ نوجوان تعلیم یافتہ طبقہ پاکستان میں تعلیم حاصل کرے اور اپنے ملک میں خدمات سرانجام دیں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی اس شاندار سوچ نے نوجوانوں کے اندر ایک نیا ولولہ اور شوق پیدا کیا ہے۔ والدین اور نوجوان نسل کو اپنے ملک پاکستان سے لگاوٴ کے اظہار کا موقع میسر آیا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

ایسے اقدامات پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی کئے جائیں تاکہ عوام میں احساس کمتری پیدا نہ ہو‘ دلبرداشتہ نہ ہوں پنجاب کی کارکردگی ترقیاتی کام اوورسیز کمشن کی کارکردگی اب اوورسیز تھانوں کے فیصلے کے بعد اوورسیز پاکستانی خوشی سے جھوم اٹھے ہیں لیکن دوسرے صوبوں کے پاکستانی یہ سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ ہمارا تعلق بھی پاکستان سے ہے ہمارے ساتھ یہ سوتیلا سلوک آخر کیوں کیا جا رہا ہے۔


ورسیز پاکستانیوں اور نوجوانوں کو اپنے ملک کے قریب تر لانا ہے۔ نوجوان تعلیم یافتہ طبقہ پاکستان میں تعلیم حاصل کرے اور اپنے ملک میں خدمات سرانجام دیں۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی اس شاندار سوچ نے نوجوانوں کے اندر ایک نیا ولولہ اور شوق پیدا کیا ہے۔ والدین اور نوجوان نسل کو اپنے ملک پاکستان سے لگاوٴ کے اظہار کا موقع میسر آیا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

ایسے اقدامات پاکستان کے دیگر شہروں میں بھی کئے جائیں تاکہ عوام میں احساس کمتری پیدا نہ ہو، دلبرداشتہ نہ ہوں پنجاب کی کارکردگی ترقیاتی کام اوورسیز کمشن کی کارکردگی اب اوورسیز تھانوں کے فیصلے کے بعد اوورسیز پاکستانی خوشی سے جھوم اٹھے ہیں لیکن دوسرے صوبوں کے پاکستانی یہ سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ ہمارا تعلق بھی پاکستان سے ہے ہمارے ساتھ یہ سوتیلا سلوک آخر کیوں کیا جا رہا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Oversease Commission Ki Umdah Karkardagi is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 10 September 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.