پٹوار مافیا کا خاتمہ،شہباز شریف کا تاریخ ساز کارنامہ

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اپنے تین ادوار میں اپنی کارکردگی اور کارناموں میں اپنے پیشرؤں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا۔ وہ آج بھی انکے مقابلے میں بہت کچھ اچھوتا کررہے ہیں جو انکو دیگر سے ممتاز کرتا ہے۔ تعلیم ہمارے ملک کا سب سے زیادہ نظرانداز کیا گیا شعبہ ہے۔

بدھ 9 مارچ 2016

Patwar Mafia Ka Khatma
محمد یاسین وٹو:
وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اپنے تین ادوار میں اپنی کارکردگی اور کارناموں میں اپنے پیشرؤں کو بہت پیچھے چھوڑ دیا۔ وہ آج بھی انکے مقابلے میں بہت کچھ اچھوتا کررہے ہیں جو انکو دیگر سے ممتاز کرتا ہے۔ تعلیم ہمارے ملک کا سب سے زیادہ نظرانداز کیا گیا شعبہ ہے۔ شہباز شریف نے اسکی طرف توجہ دی۔ دانش سکولز کا قیام ایک منفرد آئیڈیا تھا جس کو عملی جامہ پہنایا گیا۔

مستحق اور ذہین طلبا کیلئے 2 ارب روپے سے انڈومنٹ فنڈ جاری کیا گیا جو محض ایک سال بعد چند ماہ قبل دگنا یعنی چار ارب کردیا گیا۔ اس سے فاٹا کے طلبا و طالبات بھی استفادہ کر رہے ہیں۔ طلبا و طالبات کے سکالر شپ کا اہتمام کیا گیا۔ نہ صرف پنجاب بلکہ دوسرے صوبے کے سٹوڈنٹس کو بھی بیرون ملک تعلیم اور سیر کے مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ذہین طلبا میں لیپ ٹاپس کی تقسیم کامیاب اور طلباو طالبات کی تعلیم کے فروغ میں ممدو معاون ہے۔

اینٹوں کے بھٹوں سے چائلڈ لیبر کے خاتمے بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے بھی اسی حکومت نے زبردست پیکیج دیا لیکن بھٹہ مالکان اپنی ہڑتالوں کے ذریعے بچوں سے جبری مشقت لینے کا عمل جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ شہباز شریف اس مافیا کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہونگے اور بچوں سے مشقت لینے والے بھٹہ مالکان کو جیل بھجوائیں گے۔


صحت کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی حکومت کو کریڈٹ جاتا ہے کہ جب بھی یہ حکومت میں آئی گردوں کے ڈئیلاسز مفت کر دیئے گئے۔ عام آدمی کے لئے ڈئیلاسز کے اخراجات برداشت کرنا ممکن نہیں۔ اسی حوالے سے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ وریسرچ سنٹر کے منصوبہ زیر تعمیر اور تکمیل کے قریب ہے۔شہباز شریف کہتے ہیں کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ و ریسرچ سنٹر کا منصوبہ پاکستان میں صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

یقیناً یہ گردے و جگر کے امراض کے جدید علاج کے حوالے سے یہ ادارہ خطے میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہو گا۔
سفر کی سہولتوں کی طرف دیکھا جائے تو شہباز شریف کی سوچ اور پلاننگ پر انسان دنگ رہ جاتا ہے۔ پنجاب میں سڑکوں کا جال بچھا دیا گیا ہے۔ شہروں اور قصبوں میں تیز رفتار سفر کیلئے انڈر پاسز، پل اور فلائی اوور بنائے گئے ہیں۔ لاہور میں بہت سی شاہراہیں سگنل فری ہیں۔

تین شہروں لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں میٹرو بس چلا دی گئی ہے۔ ملتان اور فیصل آباد کے لوگ اگلے ڈیڑھ دو سال میں میٹرو سے استفادہ کر رہے ہوں گے۔ یہ میٹرو آرام دہ اور سستے سفر کی عمدہ مثال ہے۔ اگلے سال لاہور میں اورنج ٹرین بھی رواں دواں ہوگی۔ ملک بدترین لوڈشیڈنگ کی لپیٹ میں تھا۔ توانائی میں ملک کوخودکفیل بنا نے کیلئے پنجاب میں سولر، ونڈ، کوئلے اور گیس سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے زیرتکمیل ہیں۔

کئی نے پیداوار بھی شروع کردی ہے۔ اگلے سال سارے منصوبے مکمل ہوکر ملک کو توانائی کے بحران سے نکال دینگے۔
شہباز شریف یوں تو ہر منصوبہ ایک سے بڑھ کر انقلابی ہے مگر”پنجاب لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم“ کے اطلاق سے تو انہوں نے پنجاب کے لوگوں کو ایک بہت بڑے مافیا کے چنگل سے جس طرح آزاد کرایا ہے اس پر لوگ ان کے یقینا ممنون ہیں۔

اس حوالے سے لاہور میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔اس تقریب میں شہباز شریف کا پٹوار مافیا کے خاتمے پر چہرہ دمق رہا تھا۔اس موقع کو انہوں نے تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہاکہ لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کی تکمیل پنجاب اور پاکستان کی تاریخ میں ایک یادگاراورتاریخ ساز دن ہے۔ ایسے انقلابی اقدامات اور منصوبوں سے پاکستان نہ صرف ترقی کریگا بلکہ اپنا کھویا ہوا مقام بھی ضرور حاصل کریگا۔

لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے تاریخ ساز اور انقلابی منصوبے کی تکمیل سے پنجاب بھر کی 143 تحصیلوں میں اراضی ریکارڈ سنٹرز نے خدمات کی فراہمی شروع کردی ہے اور اس پراجیکٹ کے تحت 23 ہزار دیہات کی اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کی گئی ہے۔ اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کے جدید نظام سے غیرمنقولہ جائیدادو ں کے معاملات میں ہونیوالی قتل و غارت، خاندانی دشمنیوں، بے جا مقدمہ بازی، کرپشن اور بدعنوانیوں کا خاتمہ ہوگا اور عوام کو پٹواری کلچر سے نجات ملے گی۔

“ پٹوار مافیا واقعی ایک ناسور بن چکا تھا۔اس مافیا کے بارے میں خود شہباز شریف کہتے ہیں کہ بعض تحصیلداروں اور پٹواریوں کی کرپشن ایک طرف کردیں اور پورے پاکستان کی کرپشن ایک طرف کردیں تو پٹواریوں اورتحصیلداروں کی کرپشن بڑھ جائیگی۔ لوگوں کو فرد کے حصول سے لیکر اپنی جائیداد کی نشاندہی اور منتقلی کے بھی پٹواری کی منتیں اور خدمت کرنی پڑتی تھی۔

شہباز شریف کی سربراہی میں حکومتی مشینری اور منصوبے پر کام کرنیوالی پوری ٹیم کی شبانہ روز محنت اور کاوشیں رنگ لائی ہیں اور صوبے کی تمام تحصیلوں میں لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزیشن کا جدید نظام رائج ہو چکا ہے جہاں عوام کو 30 منٹ میں فرد ملکیت مل رہی ہے جبکہ انتقال اراضی کا عمل 50 منٹ میں مکمل ہوتا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے 1997-98ء میں قصور کی ایک تحصیل سے اس منصوبے کا پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر آغاز کیا تھا۔

بدقسمتی سے 12 اکتوبر 1999ء کے مارشل لاء کی وجہ سے منصوبے پر کام رک گیا۔ انکے بعد آمریت کی چھتری تلے حکومت بنانیوالوں نے اس منصوبے پر تین اضلاع میں کام تو شروع کیا لیکن عملی طور پر کچھ نہ کیا بلکہ غریب قوم کے 90کروڑ روپے ضائع کردئیے۔پہلے ایک منصوبے کو سبوتاڑ کیا گیا پھر اس منصوبے پر کام بھی اپنے مفاداور مقاصد کے لئے کیاجس سے خزانے کو 90 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیااور ایک دھیلے کا بھی فائدہ نہیں ہوا تو اس پر اگر شہباز شریف نیب سے اتنی کرپشن پر نوٹس نہ لینے کا استفسار کرتے ہیں تو کیا غلط کرتے ہیں۔

انکے خلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ عالمی بینک کے نمائندوں نے پنجاب میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کو شاندار اور شفاف قرار دیا ہے جبکہ عدالت عظمیٰ نے بھی اپنے ایک فیصلے میں آبزرویشن دیتے ہوئے لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کی تعریف کی ہے اور اس نظام کو دوسرے صوبوں کیلئے قابل تقلید قرار دیا ہے۔ اس سے بڑھ کر پنجاب حکومت کیلئے کوئی اور تعریفی سندکیا ہو سکتی ہے۔ علم الاعداد اور ستاروں کی روشنی میں حکومت سال رواں میں مارچ اور 31 مئی کے درمیان شدید گرداب میں نظر آتی ہے۔اگر وہ اس سے بچ نکلی تو اپنا عرصہ حکومت بآسانی مکمل کر پائے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Patwar Mafia Ka Khatma is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 March 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.