وزیر خزانہ کی جنوبی پنجاب کے لیے خوشخبری

ملتان میٹرومنصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے مگر اب خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ شاید یہ شیڈول کے مطابق مکمل نہیں ہو سکے گا۔ مئی 2015 میں شروع ہونے والے منصوبے کے متعلق کہا گیا تھا کہ اس ے لاہور میٹرو سے بھی کم مدت یعنی 10ماہ میں مکمل کیا جائے گا

بدھ 23 مارچ 2016

Wazir e Khazana Ki Janobi Punjab K Liye Khushkhabri
خالد جاوید مشہدی :
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار گزشتہ ہفتے ملتان آئے اور انتہائی مصروف دن گزار کر سہ پہر 4 بجے واپس بھی روانہ ہو گے۔ وہ معمول کے مطابق مخالفین پر بھی برسے کہ بعض لوگوں نے بد گمانی پھیلانے کی قسم اٹھا رکھی ہے۔ جو نہی پاکستان ترقی کا کوئی نیا قدم اٹھانے لگتا ہے ا ن لوگوں کو بخار چڑھ جاتا ہے کہ اور یہ کہ پنجاب نیب کی کارروائی پر پریشان نہیں تاہم اداروں کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2050 میں پاکستان دنیا کی 18ویں بڑی معیشت بن جائے گا۔ یعنی اب سے کوئی 34 سال بعد جب نہ جانے آج کی بڑی میعشتیں کہاں پہنچ چکی ہوں گی ۔ ان کے اس دعوے میں جنوبی پنجاب کے لوگوں کے لیے ایک خوشخبری بھی ہے کہ جنوبی پنجاب میں بھی ہیلتھ انشورنس اسکیم شروع کی جائے گی جس کا مطالبہ نشتر بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین اور ممتاز صنعت کا ر جلال الدین رومی نے ان سے کیا اور تجویز پیش کی کہ اس کے لیے غریب افراد کا پریمیئم نجی شعبہ اور حکومت ادا کرے۔

(جاری ہے)

یہ تجویز اپنی جگہ اچھی ہے مگر مشاہدے میں آیا ہے کہ پرائیوٹ ہسپتالوں میں جہاں اخراجات اداروں یا حکومت نے ادا کرنے ہوں تو مریض کو بل بنانے کے لیے لمبا لٹا دیا جاتا ہے اور بھاری بل بنائے جاتے ہیں۔ اس طرح اسکیم کا مقصد فوت ہو جاتا ہے۔ جن ملازمین کا علاج حکومت کے ذمہ ہے وہ سرکاری ہسپتالوں کے طریقہ وار دات سے بخوبی واقف ہیں کہ ڈاکٹرز کی ملی بھگت کے ساتھ ایسی ادویہ تجویز کی جاتی ہیں جو ہسپتال میں موجود نہ ہوں اور مہنگی بھی ہوں۔

نسخہ میڈیکل اسٹور کے پاس لے جاکر کچھ حصہ ان کو کٹوا کر بل بنوا لیا جاتا ہے اور پیسے وصول کر کے جیب میں ڈال لئے جاتے ہیں ۔ عقل عیار ہے سو بھیس بنا لیتی ہے۔
ملتان میٹرومنصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے مگر اب خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ شاید یہ شیڈول کے مطابق مکمل نہیں ہو سکے گا۔ مئی 2015 میں شروع ہونے والے منصوبے کے متعلق کہا گیا تھا کہ اس ے لاہور میٹرو سے بھی کم مدت یعنی 10ماہ میں مکمل کیا جائے گا اور شاید دنیا بھر میں تیز تیرین رفتار سے مکمل ہونے والا پہلا میگا منصوبہ بن جائے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا۔

شیڈول کے مطابق تو اسے مارچ 2016 میں مکمل ہو جانا چاہیے تھا مگر اس کے افتتاح کی تاریخ 15 مئی مقرر کی گئی لیکن ابھی کافی باقی ہے۔ اگرچہ انتظامی کا اب بھی دعویٰ ہے کہ منصوبہ کا افتتاح پروگرام کے مطابق ہوگا مگر بوسن روڈ پر بھی ابھی کام زیر تکمیل ہے جبکہ پرانا خانیوال اڈہ، دولت گیٹ، حافظ جمال روڈ، بی سی جی چوک، جنرل بس سٹینڈ تا چوک کمہاراں والا پر بھی کام ادھورا ہے۔

بعض لوگ الزام لگا رہے ہیں کہ ملتان میٹرو کے فنڈ کا کچھ حصہ لاہور اور نج لائن کے لیے لیا گیا ہے جس سے ملتان میں کام متاثر ہوا ہے۔اگر میٹرو ملتان کا منصوبہ بروقت مکمل نہ ہو سکا تو اس سے دوسرے لوگوں کے علاوہ ملتان کے صحافی بھی متاثر ہوں گے کیونکہ ان کی جرنلسٹ کالونی کی حوالگی بھی وزیراعلیٰ شہباز شریف کی میٹرو کے افتتاح کے لیے ملتان آمد سے منسلک کر دی گئی ہے۔

گورنر پنجاب رفیق رجوانہ سے جب بھی صحافیوں نے اس سلسلے میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا کہ سالہا سال سے اس منصوبے کو لٹکا کر رکھا گیا ہے تو انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ جس روز وزیراعلیٰ میٹرو کا افتتاح کرنے آئیں گے تو اسی روز صحافیوں کو پلاٹوں کا مالک بنا دیاجائے گا۔ ملتان کے صحافی ارباب اختیار کے وعدوں کی عدم تکمیل سے مایوس ہیں اور اب کچھ اُمید بندھی تھی کہ 15مئی اب زیادہ دور نہیں مگر اب معاملے کے اگست تک چلے جانے کے خد شات پیدا ہوگے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Wazir e Khazana Ki Janobi Punjab K Liye Khushkhabri is a national article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 March 2016 and is famous in national category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.