ایم کیو ایم کی سندھ حکومت میں شمولیت
ایک ایسے موقع پر جب اخبارات میں خبریں شائع ہوئی ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان شراکت اقتدار کافارمولا طے پاگیا اور وزارتوں کی تقسیم پر اتفاق رائےہوگیاہےبعض حلقوں کویقین نہیں کہ افہام وتفہیم کی بیل منڈھے چڑھےگی
جمعہ 28 مارچ 2014
حکومت میں شمولیت کیلئے ایم کیو ایم اورپیپلز پارٹی کے مذاکرات فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئے۔ ایک ایسے موقع پر جب اخبارات میں خبریں شائع ہوئی ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان شراکت اقتدار کافارمولا طے پاگیا اور وزارتوں کی تقسیم پر اتفاق رائے ہوگیا ہے بعض حلقوں کو یقین نہیں کہ افہام وتفہیم کی بیل منڈھے چڑھے گی۔ پیپلز پارٹی کے بعض رہنماوٴں نے ایم کیو ایم کی شمولیت کو ویٹو کردیا ہے تو ایم کیو ایم میں بھی پیپلز پارٹی مخالف گروپ سرگرم ہے۔پیپلز پارٹی نے دبئی کے مذاکرات میں ایم کیو ایم کو حکومت میں شمولیت کی باقاعدہ دعوت دیدی تھی لیکن انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔ گومگو کی کیفیت کے باعث سندھ سیکریٹریٹ اور وزارتوں میں کام ٹھپ ہوگیا ہے تمام محکموں میں سیکریٹری اورعملہ ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں۔
(جاری ہے)
دریں اثناء ایک ایسے موقع پر جب کراچی میں 23مارچ کے حوالے سے تقاریب ہورہی ہیں اوراظہار یکجہتی کیاجارہا تھا۔ جئے سندھ قومی محاذ نے آزادی مارچ کرکے رنگ میں بھنگ ڈال دیا۔ جسقم کے کارکنوں نے پاکستان کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلیوں کے شرکاء پر حملہ کردیا توڑ پھوڑ کی اورسیاسی کارکنوں کو زخمی کردیا۔ اس موقع پر جسقم کے کارکنوں نے لوٹ مار کی اور سیاسی جماعتوں کے پرچم اکھاڑ دیئے۔ مار پیٹ کے واقعات میں سنی تحریک کے تین کارکن زخمی بھی ہوئے۔ گلشن حدید سے تبت سینٹر تک نکالی جا نے وا لی ریلی کے شرکاء نے پاکستان کے خلاف نعرے لگائے اورقومی پرچم کی توہین کی لیکن پولیس و انتظامیہ سمیت حکومت بھی خاموش تماشائی بنی رہی اور کسی نے جسقم کے مشتعل کارکنوں کو روکنے کی کوششیں نہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی قوم پرست جماعت کی جانب سے کراچی میں آزادی ریلی نکالی گئی ہو۔جئے سندھ قومی محاذ کی ریلی میں نہ صرف پاکستان مخالف نعرے لگائے گئے بلکہ اسٹیل مل سے لے کر ایم اے جناح روڈ تک اشتعال انگیز نعرے لکھ دیئے گئے۔ ا س دوران شرکاء نے جگہ جگہ راہ گیروں کو پریشان کیا۔ جسقم کے جلسہ کا آغاز سندھو دیش کے ترانے سے کیا گیا جئے سندھ قومی محاذ کے سربراہ صنعان قریشی نے دھرتی کے بیٹوں کو اپنی تحریک کا بانی قرار دیا۔بھارت امریکہ اوراسرائیل سے آزادی کی مدد طلب کی اس جسقم کی آزادی ریلی کے بعد سیاسی حلقوں میں ریلی کی کامیابی موضوع بحث بنی رہی اورسوال کیا گیا کہ ریلی کا پس پردہ سرپرست کون ہے۔جئے سندھ قومی محاذ کے پاس اتنے وسائل اورپیسے کہاں سے آئے۔ ریلی کے شرکاء کی تعداد حیران کن حد تک زیادہ تھی۔ جس میں مقامی آبادی کے لوگ نہیں تھے اور تمام شرکاء اندرون سندھ سے بسوں میں بھر کر آئے تھے۔ یہ بات کوئی ماننے کیلئے تیار نہیں تھا کہ شرکاء رضاکارانہ طورپر آئے۔لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ جئے سندھ قومی محاذ کے سابق چیئرمین بشیر قریشی کے بھائی مقصود قریشی اوران کے ساتھیوں کو زندہ جلانے کے واقعہ کے بعد پورے سندھ میں جسقم کیلئے نرم گوشہ پیدا ہوا اورپارٹی کیلئے ہمدردیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ سندھ اسمبلی نے بھی سیاستدانوں کو زندہ جلانے کے واقعات کی مذمت کی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے بھی اظہار افسوس کیا۔ ایم کیو ایم کے رہنماوٴں نے ریلی میں شرکت کی لیکن جئے سندھ قومی محاذ کے کارکنوں نے ایم کیو ایم کے پرچم اتارکر روندھ ڈالے جبکہ جسقم نے تبت سینٹر پرقوت کامظاہرہ کرکے پیپلز پارٹی کی حکومت کو چیلنج کیا۔ دوران یوم پاکستان پر مزار قائد کے اطراف کئی سیاسی جماعتوں نے جلسہ عام کیے اورریلیاں نکالیں جن میں جماعت اسلامی کا نشتر پارک میں ہونے والا جلسہ عام بہت شاندار اوربڑا تھا تحفظ پاکستان کنونشن کے نام سے ہونے والے اس جلسہ عام سے جماعت اسلامی کے امیر منورحسن ‘ معراج الہدیٰ‘ پروفیسر ابراہیم اوردیگر مقررین نے خطاب کیا اس موقع پرنشتر پارک بقعہ نور بنا رہا اورجلسہ گاہ میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ دوسری جانب جماعت الدعوة کی جانب سے بھی سفاری پارک سے پریس کلب تک نظریہ پاکستان ریلی نکالی گئی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
MQM Ka Sindh Hakomat Main Shamoliyat is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 March 2014 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.