PP-323 میں ن لیگ اور پی ٹی آئی آمنے سامنے

دونوں پارٹیوں کی مقبولیت جانچنے کا ایک ماحول پیدا ہو چکا ہے کہ پی پی 232 بورے والہ پر ضمنی الیکشن ہونے جا رہا ہے ۔ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق الیکشن 14 جولائی کو ہوگا تاہم الیکشن کی تیاریاں کب کی شروع ہوچکی تھیں۔ یہ سیٹ محمد یوسف کسیلیہ کی نااہلی سے خالی ہوئی ہے جو آزاد حیثیت سے منتخب ہو کرمسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے لیے تمام تر کوششیں کر رہے ہیں

ہفتہ 18 جون 2016

PP 323 Main N League Or PTI Amne Samne
خالد جاوید مشہدی:
حکمران مسلم لیگ ن کے خلاف اپوزیشن بڑی تحریک کے لیے تیاریاں کر رہی ہے اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو رمضان المبارک کے خاتمہ کا شدت سے انتظار ہے کیونکہ وہ اعلان کر چکے ہیں کہ عید کے فوراََ بعد وہ نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے ون پوائنٹ ایجنڈا کے ساتھ میدان میں نکلیں گے مگر اسی دوران دونوں پارٹیوں کی مقبولیت جانچنے کا یک ماحول پیدا ہو چکا ہے کہ پی پی 232 بورے والہ پر ضمنی الیکشن ہونے جا رہا ہے ۔

الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق الیکشن 14 جولائی کو ہوگا تاہم الیکشن کی تیاریاں کب کی شروع ہوچکی تھیں۔ یہ سیٹ محمد یوسف کسیلیہ کی نااہلی سے خالی ہوئی ہے جو آزاد حیثیت سے منتخب ہو کرمسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے لیے تمام تر کوششیں کر رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی نے عائشہ نذیر جٹ کو ٹکٹ دیا ہے وہ اسی روز اپنے والد نذیر جٹ کے ساتھ پی ٹی آئی میں شامل ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

وفاداریاں تبدیل کرنے کا یہ عمل اسلام آباد بنی گالہ میں انجام پایا ۔ اگر یوسف کسیلیہ کو مسلم لیگ ن نے ٹکٹ دے دیا تو دونوں میں دلچسپ مقابلہ ہو گا۔ یاد رہے 2013 میں یوسف کسیلیہ آزاد امیدوار تھے جبکہ ان کے دمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار غلام محی الدین چشتی تھے اور ان کی عذرداری پر ہی یوسف کسیلیہ سیٹ سے محروم ہوئے تھے۔ نذیر جٹ قبل ازیں خود بھی این اے 167 سے دوبارہ قومی اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔

وہ الیکشن جیتنے کے لیے دولت کا دریا بہانے پر یقین رکھتے ہیں۔ جب امیدوار بننے کے لیے گریجوایشن کی پابندی لگی تو انہوں نے اپنی سیٹ پر اپنے بھتیجے کو کھڑا کیا جو قومی اسمبلی کے رکن بنے، نذیر جٹ مسلم لیگ ن میں بھی رہے ہیں، پی ٹی آئی میں شمولیت کے وقت وہ مسلم لیگ ق میں تھے۔ ضمنی الیکشن کے سابقہ ایم این اے محمود اختر گھمن اپنے بیٹے سلمان یوسف گھمن کے لیے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے لیے بھاگ دوڑ کر رہے تھے۔

تاہم مقامی قیادت میں سے آفتاب کھچی، ریاست علی بھٹی، زبیر نیازی، اسحاق خاکوانی کاایک اجلاس شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت ہوا جس کی سفارشات کی روشنی میں ٹکٹ عائشہ نذیر کو دے دیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے لیے پیر غلام محی الدین چشتی بھی تگ دور کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی قیادت لندن میں مقیم ہے۔ اندازہ ہے کہ ایک دوروز میں ٹکٹ کا فیصلہ ہو جائے گا اور ان سطور کی اشاعت تک یہ مرحلہ بھی مکمل ہو چکا ہوگا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ یوسف کسیلیہ مقامی سطح پر دوسرے حلقہ سے منتخب ایم این اے ساجد سلیم مہدی گروپ سے ہے جبکہ پیر محی الدین نذیر ارائیں گروپ سے وابستہ ہیں اس لیے ساجد سلیم، یوسف کسیلیہ اور نذیر ارائیں غلام محی الدین چشتی کو ٹکٹ دلوانے کے لیے تمام تر وسائل استعمال کر رہے ہیں۔یہ ایک دھواں دھار معرکہ ہو گا جو دونوں جماعتوں کے مستقبل کے حوالے سے بہت اہم ہوگا۔ مسلم لیگ ن ایک سنگین بحران سے گزر رہی ہے اسے مخصوص ماحول کے اندر شدید دباو کا سامنا ہے اور پرامن انتقال اقتدارکی روایت مستحکم ہونے کی بجائے ایک بار پھر ٹوٹتی محسوس ہو رہی ہے۔ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی اس حلقہ کی ہارجیت پر اپنے آئندہ لائحہ عمل کا سوچ سکتے ہیں تو اس کے نتائج کا انتظار کر لیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

PP 323 Main N League Or PTI Amne Samne is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 June 2016 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.