اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کا فیصلہ

ہسپتالوں کی حالت خراب، ماہرین طب کی ٹارگٹ کلنگ جاری بلوچستان کے صوبائی محکموں میں اردو یونٹ کا قیام

جمعہ 5 اگست 2016

Urdu Ko Bator Sarkari Zuban Raij Karnay Ka Faisla
عدن جی :
بلوچستان میں اردو کو سرکاری طور پر ایک ماہ کے اندررائج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ پہلے مرحلے میں محکمہ قانون، بین الصوبائی رابطہ، داخلہ اور سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے محکمے اردو زبان میں سرکاری خط و کتابت کا آغاز کرینگے جبکہ ایک ماہ کے اندر تمام صوبائی محکموں میں اردو یونٹ باقاعدہ قیام عمل میں لایا جائے گا۔

اسی طرح وفاق اور صوبے کے درمیان بھی اردو میں خط وکتابت کی جائے گی۔ صوبہ میں انفارمیشن کا محکمہ اردو زبان کی ترقی اور سرکاری سطح پر تمام محکموں کو کمپیوٹرائزڈکرنے اور ٹرانسلیڑز کو بھی ضروری تربیت فراہم کی جائیگی۔ صوبائی حکومت کے اس اقدام کے بعد صوبے میں اردو زبان میں سرکاری خط وکتاب اور کسی بھی مسئلے پر اپنا نکتہ نظر پیش کرنا ہر فرد کیلئے فائدہ ہوگا مگر اردو زبان کوسرکاری طور پر بلوچستان میں رائج کرنے کے سیاسی اثرات بھی مثبت انداز میں سامنے آسکتے ہیں جس کا اندازہ وقت کے ساتھ ساتھ سامنے سامنے آئے گا اور وہ یہ کہ بلوچستان میں ا س وقت آبادی کے تناسب سے پشتو بلوچی ، براہوی اور ہزارگی بولنے والوں کی اکثریت ہے۔

(جاری ہے)

سرائیکی ، سندھ یا اردو بولنے والوں کو اقلیت میں شمار کیاجاتا ہے جبکہ تعصب کے باعث اردو اور پنجابی بولنے والوں جس مسائل کا ماضی میں سامنا کر نا پڑا، وہ خاصا تکلیف وہ تجربہ تورہالیکن اس سلسلے نے بلوچستان کی معیشت سے زیادہ تعلیم دارالحکومت میں ڈاکٹرز کی کوالٹی متاثر ہوئی۔ کوئٹہ میں سرکاری ہسپتالوں کی حالت تو خراب ہے مگر پرائیوٹ کلینک بہت بڑھ گئے مگرماہرن طب کو ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھا دیاگیا۔

یہی حال تعلیمی اداروں کا ہے کہ ماہر اساتذہ کو صرف اردو بولنے کے جرم پر گولیوں کا نشانہ بنادیاگیا اور سکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں اب بلوچ صرف نوکری توکررہے ہیں پشتونوں کو جگہ ملی مگروہاں کوالٹی اور معیار ناپید ہے۔ اب جواردو سرکاری زبان کی ہر جگہ ترویج ہوگئی تو ذہنوں کے سارے زنگ اترسکیں گے کہ اب آپ کو آگے بڑھائے کیلئے صرف مادری زبانوں پر فوکس نہیں ہوگا، اردو میں مہارت ضروری ہے۔

سیاسی نفرتوں کے خاتمے یہ فیصلہ مثبت کردار ادا کرے گا وقت آنے پر اس کا اندازہ ہوگا۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ زہری صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے خاصے فعال نظرآتے ہیں۔ ایک جانب وہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے خاصے متاثر نظر آتے ہیں اور وفاقی وزیرخزانہ سے صوبے کے فنڈز کیلئے ملاقاتیں کرکے یقین دہانیاں حاصل کررہے ہیں اور اسحاق ڈار حسب معمول بیانات جاری کررہے ہیں کہ بلوچستان کی تعمیر وترقی کیلئے ہرممکن تعاون کرینگے اور پھر صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف صاف طور پر بیانات دے رہے ہیں، شاید اس کے پیچھے ان کا نواب ہونا بھی کام آتا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ کا تعلق مڈل کلاس سے تھا اور ہمیشہ خود کو بے اختیار اور بے بس ظاہر کرتے تھے اور دہشت گردوں کے خلاف کبھی کھل کربیان نہیں دیتے تھے۔

مظلومیت اور صوبے کی پسماندگی کارونا روتے تھے۔ ڈاکٹر مالک کے منتخب کردہ لوگوں کے ہاتھ میگا کرپشن سکینڈل سے بھی آلودہ بتائے جاتے ہیں اور عام تاثر ہے کہ سب ٹھیک ہوجائے گا۔ اس وقت تو بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے منصوبے کو قابل عمل بنانے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔ اس کیلئے وزیراعلیٰ غیر ملکی کمپنی کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کررہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی شمسی توانائی کے ذریعہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جو بہت سستی ہے۔

ان کی کمپنی صوبے کے 30ہزار ٹیوب ویلوں کو دوسال میں شمسی توانائی پر چلادے گی۔ اس حوالے سے زمینداروں کو بھی اعتماد میں لیاجا رہاہے اور اچھی بات یہ ہے کہ اس پرجیکٹ کو شفاف بنانے کیلئے خود وزیراعلیٰ نگرانی کرینگے۔ اس پراجیکٹ کی کامیابی سے زمینداروں کو بھی فائدہ ہوگا اور صوبے کی دم توڑتی زراعت کو بھی سنبھالاملے گا۔ حکومت کی جانب سے زرعی ٹیوب ویلوں کو دی جانے والی سبسڈی کی بھی بچت ہو گی۔

بلوچستان کے علاقے چاغی اور دالبندین میں شمسی توانائی گھریلو استعمال کی وجہ سے لوگوں کو بہت سہولت ہوگئی ہے کہ صوبے میں ویسے بھی بجلی کابحران بہت شدید ہے ۔ 12 گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ بلوچستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے اور واپڈا کے نخرے بل اور بار بار گرائے جانے والے ٹرانسفارمر کامسئلہ ایک الگ مسئلہ ہے۔ اگر وزیراعلیٰ زہری صوبے میں بجلی کا مسئلہ حل کرسکیں گے تو یہ ایک بڑا کارنامہ ہوگا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Urdu Ko Bator Sarkari Zuban Raij Karnay Ka Faisla is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 August 2016 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.