سندھ کے ضلع دادو میں سیلاب زدگان کا امدادی کی غیر منصفانہ تقسیم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، بلوچستان کے علاقے جعفرآباد میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کا کام شروع نہیں‌کیا جاسکا، متاثرین کو شدید مشکلات کا سامنا

پیر 13 اگست 2007 12:27

دادو (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین13 اگست 2007) سندھ کے ضلع دادو میں ایم این وی ڈرین کو پڑنے والا دو سو چالیس فٹ چوڑا شگاف ایک ماہ گذرنے کے باوجود پر نہیں کیا جاسکا جبکہ امداد کی منصفانہ تقسیم نہ ہونے کیخلاف سیلاب زدگان کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا دوسری جانب بلوچستان کے ضلع جعفرآباد میں سیلاب زدگان کی بحالی کا کام تاحال شروع نہیں‌کیا جاسکا۔

دادو سے نمائندہ کے مطابق ایک ماہ پہلے بلوچستان سے آنے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے تحصیل جوہی کے ایم این وی ڈرین پر آرڈی چالیس کے مقام پر پڑنے والا دو سو چالیس فٹ چوڑا شگاف ایک ماہ گذرنے کے باوجود پر نہیں کیا جاسکا ۔جس کی وجہ سے تیس دیہات بدستور پانی کے گھیرے میں‌ہیں اور ہزاروں متاثرین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایم این وے ڈرین سے منچھر جیل میں پانی کا اخراج جاری ہے۔

(جاری ہے)

جس میں پانی کی سطح ایک سو تیرہ فٹ ہوگئی ہے۔ پانی کی سطح کو کم کرنے کیلئے منچھر سے ساڑھے چھہ ہزار کیوسک پانی دریائے سندھ مین اخراج کیا جارہا ہے۔ ادھر تحصیل میہڑ، کے این شاہ اور جوہی کے سیلاب زدگان میں غذائی امداد کی درست تقسیم نہ ہونے کیخلاف سیلاب زدگان کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ متاثرین کو محکمہ صحت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے ان علاقوں میں جلد اور پیٹ کے امراض، ملیریا اور آنکھوں‌کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا۔

دوسری جانب بلوچستان کے ضلع جعفرآباد سے نمائندے کے مطابق ہزاروں سیلاب زدگان کی بحالی کا کام تاحال شروع نہیں ہوسکا ہے۔ جس کی وجہ سے کیمپوں میں موجود ان متاثرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ علاقے میں یونیسیف اور دیگر عالمی امدادی اداروں کی طرف سے امدادی کام جاری ہے۔ ادھر جھل مگسی کو دیگر علاقوں سے منسلک کرنے والا زمینی راستہ چھوٹی گاڑیوں‌کیلئے جزوی طور پر کھول دیا گیا۔

دوسری جانب تربت سے نمائندہ کے مطابق علاقے میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا سروے نوے فیصد سے زیادہ مکمل کردیا گیا ہے۔ ایف سی اہلکاروں کے مطابق چودہ اگست تک سروے مکمل کرکے رپورٹ متعلقہ حکام کو پیش کردی جائے گی۔ جبکہ کوسٹل ہائی وے اور دیگر راستے بند ہونے کی وجہ سے تربت، گوادر اور پسنی کا کراچی سے رابطہ بدستور منقطع ہے۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں متاثرین کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

دادو میں شائع ہونے والی مزید خبریں