الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق دراصل حکومت کے دھاندلی پروگرام کا شیڈول ہے ۔ نواز شریف کی پنجاب اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر رانا ثناء الله سے ٹیلی فونک گفتگو

جمعرات 25 اکتوبر 2007 12:48

فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین25اکتوبر2007) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف نے سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سابق ایم پی اے رانا ثناء الله خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پپٹ الیکشن کمیشن نے الیکشن 2008ء کے لئے جو انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے حقیقت میں وہ حکومت کا دھاندلی پروگرام کا شیڈول ہے جس کو کوئی بھی سیاسی جماعت قبول نہیں کرے گی یوں محسوس ہورہا ہے کہ جنرل مشرف نے صدارتی الیکشن میں مبینہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد ذہنی طور پر پاکستان میں ایسے حالات پیدا کرنے کا ارادہ بنا لیا ہے جس کو جواز بنا کر مارشل لاء لگانے کی راہ ہموار کی جاسکے بے نظیر کی استقبالیہ ریلی میں ڈیوائس یا خودکش بم دھماکے بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہوسکتے ہیں اس میں را سمیت کسی بھی ایجنسی پر شک کیا جاسکتا ہے سندھ میں بھارتی ایجنسی را کے ایجنٹ کام کررہے ہیں وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

میاں نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں تمام جمہوری طاقتیں 2008ء کے انتخابی ضابطہ اخلاق کو رد کریں اور مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں جنرل مشرف عدلیہ کو ڈرانے کے لئے بار بار حکومتی نمائندوں سے مارشل لاء لگانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں آمریت نے ایک مرتبہ پھر پاکستان عوام کو دست و گریباں کرنے کا پروگرام بنا لیا ہے انہوں نے کہا کہ سابق ایم این اے کا مسلم لیگ ن میں شامل ہونا خوش آئند ہے اس سے مسلم لیگ ن فیصل آباد میں اور مضبوط ہوگی انہوں نے کہا کہ فیصل آباد مسلم لیگ ن میں اختلافات وقتی ہیں ان کو ختم کروانے کے لئے چیئرمین مسلم لیگ ن راجہ ظفر الحق کو ذمہ داری سونپی جائے گی انہوں نے ایک مرتبہ پھر پیپلز پارٹی کی سربراہ بے نظیر بھٹو پر زور دیا کہ وہ میثاق جمہوریت کی پاسداری کریں اور پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں آمریت کے ہاتھ مضبوط نہ کریں یہ مکافات عمل ہے جو بھی شخص کسی کے لئے گڑھا کھودتا ہے اس میں خود گر جاتا ہے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں