معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری بار سے خطاب کیلئے8گھنٹے میں اسلام آباد سے فیصل آباد پہنچ گئے۔صوبائی وزیر قانون نے استقبال کیا۔62نکاتی آئینی پیکج میں اکثریت اچھے پہلووٴں کی ہے۔ججزبارے3سال کی معیاد کا فیصلہ مائنس ون فارمولا کے مترادف ہو گا۔اعتزاز احسن کی کلرکہار میں صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 24 مئی 2008 21:30

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مئی۔2008ء) معزول چیف جسٹس 8گھنٹے میں اسلام آباد سے فیصل آباد پہنچ گئے۔فیصل آباد ٹول پلازہ پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے استقبال کیا۔ فیصل آباد پر وہاں جشن کا سماں ہے۔ شہری اور وکلاء آتش بازی کر رہے ہیں۔افتخارچوہدری کا قافلہ اب سٹی کورٹس کی جانب گامزن ہے جہاں‌بار کے کنونشن کی تیاریاں مکمل ہیں‌اور ہزاروں وکلا،شہری معزول چیف جسٹس کا انتظار کر رہے ہیں۔

قبل ازیں دوپہر تین بجے جب معزول چیف جسٹس اپنی رہائشگاہ سے سے روانہ ہوا تو سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد وہاں موجود تھی۔جن سیاسی جماعتوں کے جھنڈے معزول چیف جسٹس کی رہائش گاہ کے باہر دیکھی گئی ان میں پاکستان مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور کیمونسٹ پارٹی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی کے چند کارکن بھی معزول چیف جسٹس کی فیصل آباد روانگی کے وقت وہاں موجود تھے ۔

ابتدائی پروگرام کے مطابق معزول چیف جسٹس راستے میں خطاب نہیں کریں گے تاہم لوگ راستے میں اْن کا استقبال کریں گے ۔وکلاء نمائندوں کے مطابق معزول چیف جسٹس کے لیے پہلا استقبالی کیمپ گولڑہ موڑ لگایا گیا جہاں پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل ان کا استقبال کیا۔پنجاب کی حدود میں داخل ہوتے ہی انہیں چیف جسٹس کا پروٹوکول ملنا شروع ہو گیا۔

اسلام آباد موٹر وے ٹول پلازہ پر پشاور اور اٹک سے آئے ہوئے وکلاء جلوس میں شامل ہوگئے ۔ اسی طرح بلکسر انٹرچینج پر چکوال اور تلہ گنگ سے تعلق رکھنے والے وکلاء جلوس میں شامل ہوئے ۔جب معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا قافلہ کلر کہار پہنچا تو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری اعتزاز احسن بھی جلوس میں شامل ہو گئے ۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی مجلسِ عاملہ کے اجلاس کی وجہ سے اسلام آباد میں جلوس میں شامل نہ ہو سکے تھے ۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزاز احسن نے لانگ مارچ میں عوام کو شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم ملک بچانے نکلے ہیں آؤ ہمارا ساتھ دو،، آئینی پیکج ابھی تجویز ہے حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ، ججوں کے حوالے سے تین سال کی معیاد کا فیصلہ مائنس ون فارمولا کے مترادف ہوگا جو نا منظور ہے ، اعتزاز احسن نے کلر کہار انٹرچینج پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی پیکج کے 62 نکات ہیں جن میں اکثریت اچھے پہلوؤں کی ہے ، انہوں نے کہا کہ آئینی پیکج ابھی تجویز ہے اور جب تک یہ حتمی نہیں ہوتا ، اس پر کوئی رائے نہیں دی جاسکتی ، انہوں نے کہا کہ ججوں کے حوالے سے تین سال کی معیاد کا فیصلہ مائنس ون فارمولا کے مترادف ہوگا ا س حوالے سے اگر مائنس ون فارمولا اپنایا گیا تو تمام وکلاء اور عوام جی ٹی روڈ پر نکل آئینگے اور لانگ مارچ بھی ہوگا ، انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری بزور طاقت کچھ نہیں کرنا چاہتے ، تاہم عوام کی طاقت کا مظاہرہ جارحانہ طاقت کا نہیں ہوتا ، انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے دوران وکلاء برادری بالکل پرامن رہے گی اور ایک پتہ بھی نہیں ٹوٹے گا ، چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ لانگ مارچ میں لوگ بمعہ اہل خانہ کے آئینگے اور لوگ ابھی سے اپنے لئے گاڑیوں کی بکنگ کروا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری ملک بچانے کیلئے نکلی ہے اور ملک کو بچا کر ہی دم لینگے ، چوہدری اعتزاز احسن نے نعرے لگاتے ہوئے لوگوں کو دعوت دی کہ ہم ملک بچانے کیلئے نکلے ہیں ، آؤ ہمارا ساتھ دو ، انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں ملک کے تمام علاقوں سے لوگ شامل ہونگے ، اعتزاز احسن نے کہا کہ افتخار چوہدری سپریم کورٹ کے معزول چیف جسٹس ہیں اور آئندہ بھی ہونگے ، دریں اثناء معزول چیف جسٹس فیصل آباد روانگی کے لئے جب کلر کہار انٹرچینج پر پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اس موقع پر وکلاء برادری کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ، اعتزاز احسن نے معزول چیف جسٹس کی ریلی میں کلر کہار انٹرچینج سے شمولیت اختیار کی ۔

منتظمین کے مطابق پنڈدادن خان انٹرچینج پر جہلم اور پنڈدادن خان سے تعلق رکھنے والے وکلا جلوس میں شامل ہوں گے ۔معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے فیصل آباد کے دورے کے لیے سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔اسلام پولیس کی دو گاڑیوں نے موٹر وے انٹر چینج تک چیف جسٹس کے قافلے کے ساتھ سفر کیا جبکہ باقی سفر کے دوران قافلے کی سکیورٹی کی ذمہ داری پنجاب پولیس کی ہے ۔پنجاب حکومت نے پہلے ہی اعلان کر رکھا کہ چیف جسٹس کے فیصل آباد کے دورے کے دوران انہیں عہدے کے مطابق پروٹوکول دیا جائے گا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں