سمندری ،پنجاب بھر کے تمام سرکاری پرائمری سکولوں میں تعلیمی نظام مخلوط کرنے اور سکولوں کا انتظام خواتین اساتذہ کے سپرد کرنے کی حکمت عملی پر کام شروع

جمعرات 6 دسمبر 2012 18:50

سمندری (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔6دسمبر۔ 2012ء) پنجاب بھر کے تمام سرکاری پرائمری سکولوں میں تعلیمی نظام مخلوط کرنے اور سکولوں کا انتظام خواتین اساتذہ کے سپرد کرنے کی حکمت عملی پر کام شروع کردیا گیا، ابتدائی طور پر 6 ہزار سے زائد سکولوں میں نئے نظام کے حوالے سے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق پنجاب بھر کے تمام سرکاری پرائمری سکولوں میں مروجہ تعلیمی نظام کو تبدیل کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں، پہلے مرحلے میں تمام سکولوں کے نام تبدیل کرکے گورنمنٹ پرائمری سکول سے گورنمن ماڈل پرائمری سکول کیا جارہا ہے۔

نئے تجویز کردہ گورنمنٹ ماڈل پرائمری سکولوں کی طلبہ اور طالبات کیلئے علیحدہ علیحدہ حیثیت ختم کرکے ان میں مخلوط نظام رائج کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق فی الحال لاہور سمیت صوبہ بھر میں 6 ہزار سے زائد سکولوں میں یہ کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مجوز طریقہ کار یہ ہے کہ جس علاقے میں 2 سکول (ایک بوائز ایک گرلز) قریب قریب واقع ہیں ان دونوں کو کیمپس ون اور کیمپس ٹو کانام دیا جائے گا۔

کیمپس دن میں اول جماعت سے جماعت سوئم جبکہ کیمپس ٹو میں کلاس چہارم اور کلاس پنجم کے طلبہ و طالبات اکٹھے تعلیم حاصل کریں گے، مزید براں ایسے سکول جو صرف لڑکوں کیلئے ہیں ان میں موجودہ مرد اساتذہ کو انہیں علاقوں میں موجود مڈل اور ہائی سکول میں منتقل کر دیا جائے گا اور کیمپس ون اور کیمپس ٹو دونوں میں ایک ہیڈ ٹیچر سمیت تمام خواتین اساتذہ کو تعینات کر دیا جائے گا جس کے بعد تمام پرائمری سکولوں کے مکمل انتظامات خواتین اساتذہ کے سپرد کر دیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں