آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں اور پاکستانی زرعی جامعات کے درمیان سائنسدانوں اور طلبا کے باہمی تبادلوں کے ساتھ ساتھ تحقیق کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا‘ بڑھتی ہوئی آبادی کے تناظر میں زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے ‘ پاکستان میں آسٹریلوی ماہرین کی مدد سے پوسٹ ہارویسٹ نظام کو بہتر بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے عملی تعاون مہیا کیا جائے گا، پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر پیٹر ہیورڈ کا زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں سائنسدانوں اور اساتذہ سے خطاب

بدھ 20 مارچ 2013 16:38

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 20مارچ 2013ء) پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر پیٹر ہیورڈ نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں اور پاکستانی زرعی جامعات کے درمیان سائنسدانوں اور طلبا کے باہمی تبادلوں کے ساتھ ساتھ تحقیق کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا‘ بڑھتی ہوئی آبادی کے تناظر میں زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبوں کی اہمیت بڑھ گئی ہے لہٰذا پاکستان میں آسٹریلوی ماہرین کی مدد سے پوسٹ ہارویسٹ نظام کو بہتر بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ پیداوار کے حصول کے لئے عملی تعاون مہیا کیا جائے گا۔

وہ بدھ کو زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ایک روزہ دورے کے دوران ڈینز، ڈائریکٹرز اور سائنسدانوں کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔آسٹریلوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان میں زراعت کی ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں جنہیں بہتر بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر پیداواریت کا حجم کئی گنا بڑھایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت پاکستان کے زرعی شعبے بالخصوص ہارٹیکلچر اور لائیوسٹاک کے ساتھ ساتھ پانی کے بہتر استعمال کے لئے عملی تعاون فراہم کر رہی ہے جسے مزید فروغ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم میں اضافے کے لئے بھی عملی اقدامات بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نے زرعی یونیورسٹی کے تعلیمی و تحقیقی معیار کو سراہتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا میں جامعہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ قبل ازیں یونیورسٹی کے ڈین کلیہ سوشل سائنسز و قائمقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقبال ظفر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی میں آسٹریلوی امداد سے متعدد زرعی منصوبے جاری ہیں جن میں سماجی رجحانات پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی ایک بڑی تعداد آسٹریلیا کی مختلف جامعات اور تحقیقی اداروں میں پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کر چکی ہے اور یہ سلسلہ پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے۔ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ریسرچ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے جامعہ میں جاری مختلف تحقیقی منصوبوں کے بارے میں آسٹریلوی ہائی کمشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آم اور کینو کو لاحق سوکھے پن کی بیماری کے علاج کے لئے آسٹریلوی سائنسدانوں کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہے جبکہ ساہیوال نسل کی گائے کے بریڈنگ پروگرام اور دودھ کی زیادہ پیداوار کے لئے بھی آسٹریلوی تجربات کا نچوڑ ترجیحات میں شامل ہے۔

آسٹریلوی ہائی کمشنر نے سنٹر آف ایگریکلچرل بیالوجی اینڈ بائیوٹیکنالوجی (CABB)، وائرس سے پاک ترشاوہ پھلوں کی نرسری پروگرام، گندم کی بریڈنگ اور مانسینٹو کے زیرانتظام لگائے جانے والے نمائشی پلاٹ کا دورہ کیا اور یہاں جاری تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات بھی حاصل کیں۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار چوہدری محمد حسین، پرنسپل آفیسر تعلقات عامہ پروفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف و دیگر انتظامی افسران اور سائنسدان بھی اس دوران ان کے ہمراہ رہے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں