کراچی الگ صوبہ بن سکتاہے اور نہ ہی سندھ سے الگ کرسکتے ہیں ٗعمران خان

الطاف حسین اور آصف علی زر داری عوام کو تقسیم کررہے ہیں ٗ سندھ میں تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا ٗ اقتدار لوگوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے ٗپیپلز پارٹی کا مستقبل بہت برا دیکھ رہا ہوں ٗتحریک انصاف لوگوں کو بااختیار بنا کر اقتدار نچلی سطح تک منتقل کریگی ٗ میڈیا سے گفتگو

جمعہ 4 ستمبر 2015 17:51

ڈھرکی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی الگ صوبہ بن سکتاہے اور نہ ہی سندھ سے الگ کرسکتے ہیں ٗالطاف حسین اور آصف علی زر داری عوام کو تقسیم کررہے ہیں ٗ سندھ میں تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا ٗ اقتدار لوگوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے ٗپیپلز پارٹی کا مستقبل بہت برا دیکھ رہا ہوں ٗتحریک انصاف لوگوں کو بااختیار بنا کر اقتدار نچلی سطح تک منتقل کریگی۔

ڈہرکی سے خالد آباد پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہاکہ الطاف حسین اور آصف زرداری عوام کو تقسیم کرکے حکومت کر رہے ہیں، لوگوں کو زبان کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا اسی نفرت کی بنیاد پر الطاف حسین اور آصف زرداری نے ووٹ لیے۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا، اقتدارلوگوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اندرون سندھ میں جو غربت ہے وہ پورے ملک میں کہیں نہیں، سندھ میں ہاریوں اور جانوروں کا حال ایک جیسا ہے، سندھ کے لوگ غلام کی طرح ہیں،ان کے پاس کوئی اختیارات نہیں، بیورو کریٹس کرپشن کے مقدمات میں ضمانت پر ہیں،سندھ کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں، تحریک انصاف سندھ کو اس کے حقوق دلوائے گی اور لوگوں کو بااختیار بنا کر اقتدار نچلی سطح تک منتقل کرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے ذریعے 40 ہزار افراد منتخب ہوئے ہیں ٗ صوبے کی آبادی 2 کرور 20 لاکھ ہے، پنجاب کی آباد 12 کروڑ کے قریب ہے اور وہاں 50 ہزار افراد منتخب ہوں گے، خیبر پختونخوا میں 30 فیصد ترقیاتی فنڈ بلدیاتی ادارے خرچ کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مستقبل بہت برا دیکھ رہا ہوں کیونکہ پی پی پی سے امیدیں لگائی ہوئی تھیں لیکن آصف علی زرداری نے پارٹی کو وہ نقصان پہنچایا جو کوئی فوجی آمر بھی نہیں پہنچا سکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں عوام رینجرز سے اس لیے خوش ہیں کیونکہ ایک تو امن قائم ہو گیا ہے جبکہ پہلی بار کوئی بڑے کرپٹ لوگوں کے پیچھے کوئی جا رہا ہے حالانکہ کرپشن کے خلاف کام سیاستدانوں کو کرنا چاہیے۔وزیر اعظم کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے کرپشن کیسز کو آصف زرداری نے 5 سال تک ہاتھ نہیں لگایا، اب جب نواز شریف کی باری آئی تو وہ اپنی زبان سے ہٹ گئے اور وہ زرداری کے پیچھے پڑ گئے، اسی لیے تو آصف زرداری شور کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہاکہ سندھ کے لوگ چاہتے ہیں کہ وفاق ان کے حقوق کی خلاف ورزی نہ کرے، صوبے کی عوام کو خدشات ہیں کہ انہیں ان کے حقوق نہیں مل رہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں جو غلط کام کروانا چاہتے ہیں وہ پولیس سے کروا لیں، لوگ اب امید کھو بیٹھے ہیں، آصف زرداری نے صوبے کی عوام کے ساتھ وہ کیا جو ایک آمر بھی نہیں کر سکتاسندھ کے لوگوں کو نعرہ دینے کی ضرورت نہیں ہے وہ باشعور ہیں، کرپشن، غربت اور اقربا پروری سے پسی ہوئی عوام یہاں کے حکمرانوں کو بار بار آزما چکے ہیں۔

مجھے سندھ میں پہلے آنا چاہئے تھا، سندھ میں سب سے زیادہ ضرورت تبدیلی کی ہے۔تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ جو غربت سندھ میں دیکھی ہے وہ دوسرے صوبوں میں نہیں دیکھی، میں نے صوبے کے لوگوں میں کوئی بہتری نہیں دیکھی۔ سندھ میں ہاریوں اور جانوروں کا ایک جیسا ہی حال ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، عام آدمی کو ظلم سے کوئی بچانے والا نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ سندھ کے بڑے بڑے حکمران کرپشن میں ملوث ہیں، ایک لندن میں بیٹھا ہے اور دوسرا دبئی میں ہے۔

آصف علی زرداری اور الطاف حسین دونوں منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، یہاں پر پیسہ کرپشن کے ذریعے دبئی اور لندن پہنچ جاتا ہے۔ کراچی سمیت سندھ میں رینجرز کی کارروائیاں کرپشن کے خلاف ایک جہاد ہے، سندھ میں لوگ رینجرز سے خوش ہیں کیونکہ یہاں ٹارگٹ کلنگ ختم اور امن بحال ہوا ہے، رینجرز کرپشن کرنے والوں کے پیچھے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھ کی عوام نے 1988میں محترمہ بینظیر بھٹو کو جتوایا تھا، اگر لوگوں کو یقین ہوگیا کہ تحریک انصاف وہی کام کرنے آ رہی ہے جو ذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا تو پھر تبدیلی کے انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا۔

انہوں نے کہاکہ ہم سندھ کے لوگوں کو کرپٹ حکمرانوں سے آزاد کروا کے انھیں ان کے حقوق دلوائیں گے۔عمران خان نے کہاکہ اگر ہم نے ایک مضبوط اور غیر جانبدار احتساب بیورو نہ بنایا تو لوگ اس سطح پر پہنچ جائیں گے کہ غریبوں کے ملک پر امیروں کا ایک چھوٹا سا جزیرہ ہوگا ہمارا احتساب کسی میں امتیاز نہیں کریگا وہ کسی کو نہیں چھوڑے گا۔ ہم ادارے مضبوط کریں گے اور لوگوں کو با اختیار کریں گے جیسے ہم خیبر پختونخوا میں کئے ہیں، بلدیاتی انتخابات کروا کر عوام کا فنڈ ان کے حقیقی نمائندوں کے حوالے کیا۔

متعلقہ عنوان :

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں