خورشید شاہ کا ایو ان میں وزراء کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی

جمعرات 13 اگست 2015 14:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ایو ان میں وزراء کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے پی ٹی آئی تو کبھی ایم کیو ایم استعفے دے رہی ہے بل منظور کرانے کیوقت بھی اپوزیشن ساتھ دیتی ہے ۔ وزیر قانون نے بل کی منظوری کے حوالے سے مشارت نہیں کی اور وزراء غلطی تسلیم کرنے کی بجائے تڑی لگاتیہیں اپوزیشن کا ایوان سے واک آؤٹ ۔

جمعرات کے روز اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ایوان میں کہا کہ ایم کیو ایم کے ممبران کا استعفیٰ دینا قابل افسوس ہے حالانکہ پی ٹی آئی کی تحریک واپس لینے پر انہوں نے تعاون کیا ۔ استعفوں کی منظوری پر جلدی نہ کی جائے بلکہ قانون کے مطابق اس کا حل ڈھونڈا جائے کیونکہ ملک میں جمہوریت ہر مسئلے کا حل ہے استعفوں پر جلد بازی نہ کر کے ایم کیو ایم سے بات کی جائے اور انہیں ایوان سے نہ جانے دیا جائے ۔

(جاری ہے)

ایوان میں شور شرابے پر خورشید شاہ برہم ہو گئے اور کہا کہ حکومت کی عدم سنجیدگی سے کبھی پی ٹی آئی تو کبھی ایم کیو ایم ایوان سے باہر جا رہی ہے حالانکہ ہمارے دور میں تمام وزراء موجود ہوتے تھے ۔ اپوزیشن ہی صرف قانون سازی منظور کرانے میں کردار ادا کراتی ہے لیکن یہاں پر وزراء ہی نہیں آتے اب بل کے منظور ہونے سے وزیر قانون و انصاف ہم سے رابطے کرتے اور مشاورت کرتے لیکن کوئی سنجیدگی نہیں ہے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی جاتی ہے اپوزیشن حکومت کی عدم توجہ پر احتجاج کرتی ہے وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر نے خورشید شاہ کی تقریر کے ردعمل میں کہا کہ پچھلے دور کی مثالیں نہ دی جائیں ان کے دور میں وزیر اعظم سیٹ پر موجود ہوتے تھے لیکن ان کے ممبرز تو سیٹوں پر نہیں ہوتے تھے اور نوید قمر بھی سیٹ پر سوئے ہوئے تھے جس کے بعد خورشید شاہ نے حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزراء کے پچھلے پانچ سالوں کی حاضریاں پیش کی جائیں اور حکومتی وزیروں کی تڑی اتنی ہے کہ بات کرنے کا طریقہ نہیں ہے حکومتی وزیروں کے اظہار برہمی پر اپوزیشن نے ایوان واک آؤٹ کر لیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں