پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں دو بھارتی پراجیکٹوں کے خلاف عالمی بنک سے رجوع کرنے کا فیصلہ

فیصلہ نئی دہلی کی جانب سے غیر جانبدار ماہر کی تقرری کی تجویز نظر انداز کئے جانے کے بعد کیا گیا

جمعرات 13 اگست 2015 19:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 اگست۔2015ء) پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں دو ہائیڈرل پاور پلا نٹس کی قیمت بارے فیصلے کیلئے غیر جانبدار ماہرین کی تقرری کے باہمی معاہدے کے مطالبے کو مسترد کئے جانے کے بعد معاملے پر عالمی بنک سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انڈس واٹر کمشنر آف پاکستان نے 330 میگاواٹ کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ اور 850 میگاواٹ رینٹل ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کے ڈیزائن پر سنگین اعتراضات اٹھائے تھے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت اور پاکستان کی تاخیری تکنیکوں سے اکتائے ہوئے 24 جولائی کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں معاملے کا فیصلہ کرنے کیلئے ایک عالمی باہر مقرر کرنے کی تجویز دی گئی تھی تاہم نئی دہلی نے پاکستان کے مطالبے پر جواب دینے کی زحمت نہیں کی اور دونوں پراجیکٹوں پر بھرپور طریقے سے کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

رپورت کے مطابق کہ عالمی بنک کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدہ توڑنے پر پاکستان کی درخواست پر ایک ماہر مقرر کرے اور معاملے پر فیصلہ دے۔

رپورٹ میں واٹر کمیشن ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہمیں دریائے چناب پر کشن گنگا ڈیم اور دیگر ڈیموں کے سپل ویز کی گہرائی پر اعتراض ہے کیونکہ بھارت یہ سندھ طاس معاہدے کے تہت نہیں کر سکتا۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈیزائنوں پر سخت اعتراضات کے باوجود پاکستان تین دیگر متنازعہ پراجیکٹوں پر مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دونوں پراجیکٹوں بارے موقف بالکل واضح ہے اور امید ہے کہ ہم یہ کیس جیت جائیں گے۔(رضوان شاہ)`

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں