پاکستان کا بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے سمجھوتہ ایکسپریس حملے کے مرکزی ملزم کی رہائی چیلنج نہ کرنے پرشدید احتجاج

سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کے ذمہ داران کو سزائیں نہ ملنے پر پاکستان کو تشویش ہے ، کیس میں بھارتی عدالت کی کا رروائی پر تحفظات بھی ہیں ، ترجمان دفتر خارجہ

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعہ 14 اگست 2015 21:21

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 اگست۔2015ء ) دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے سمجھوتہ ایکسپریس حملے کے ماسٹر مائنڈ سوامی آسیم آنند کی ضمانت کو عدالت میں چیلنج نہ کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج اور بھارتی عدالت کی کارروائی پرتحفظات کا اظہار کیا ۔ جمعہ کو بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں ضمانت پر رہا ہونے والے ملز م سوامی آسیم آنند کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست نہ دینے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف شدیداحتجاج کیا ۔

ڈائریکٹر جنرل برائے جنوبی ایشیاء و سارک نے کہا کہ احتجاجی مراسلہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کے حوالے کرتے ہوئے کہاگیا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کے ذمہ داران کو سزائیں نہ ملنے پر پاکستان کو تشویش ہے اور اس حوالے سے بھارتی عدالت کی کا رروائی پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس حملے کے کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی نہیں ہوسکی۔

انہوں نے کہاکہ احتجاج کے دوران ڈپٹی ہائی کمشنر کو بتایاگیاکہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں پاکستان کوبھارتی عدالتی کارروائی پر تحفظات ہیں۔ترجمان کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس پر حملہ فروری 2007میں ہواتھا۔ قبل ازیں دفتر خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر ٹی سی اے راگھوان کو بلا کر آگاہ کیا کہ 23 اور 24 اگست 2015ء کو ہونیوالے پاک بھارت مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت مشیر خارجہ سرتاج عزیز کریں گے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں