نواز شریف نے یوم آزادی کے موقع پر مشاہد اللہ کے ذریعے جو پٹاخہ چھوڑا ہے، اس کی آواز عالمی سطح پر سنائی دی، فردوس عاشق اعوان

پٹاخے کو اگر گھر کے اندر چھوڑتے تو شاید آواز گھر کے اندر ہی رہتی ، نواز شریف کی پرانی عادت ہے وہ پردے کے پیچھے سے وار کرتے ہیں سامنے سے نہیں مشاہد اللہ خان کا یہ بیان اگر ان کی سوچ کے برعکس ہے تو ایک منٹ میں ان کو برطرف کرسکتے تھے، خصوصی گفتگو

ہفتہ 15 اگست 2015 20:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے یوم آزادی کے موقع پر مشاہد اللہ خان کے ذریعے جو پٹاخہ چھوڑا ہے اس کی آواز عالمی سطح پر سنائی دی،اس پٹاخے کو اگر گھر کے اندر چھوڑتے تو شاید آواز گھر کے اندر ہی رہتی ، نواز شریف کی پرانی عادت ہے کہ وہ پردے کے پیچھے سے وار کرتے ہیں سامنے سے نہیں ، مشاہد اللہ خان کا یہ بیان اگر ان کی سوچ کے برعکس ہے تو ایک منٹ میں ان کو برطرف کرسکتے تھے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک وفاقی وزیر اپنے لیڈر کی مشاورت کے بغیر اس طرح کا بیان دے میاں صاحبان کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ پہلے چور دروازے سے اپنی بات کسی سے کہلواتے ہیں اور انتظار کرتے ہیں کہ اس کا کیا ریسپانس آتا ہے اگر ان کا چھکا لگ جاتے تو ڈٹ جاتے ہیں ورنہ اپنے ہی وزیر کی کہی ہوئی بات کو ماننے سے انکار کردیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ خان میاں نواز شریف کے پسندیدہ ہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک بندہ جو الیکشن لڑ کر نہیں آیا اسے خدمت کے صلے میں پہلے سینیٹر اور پھر وزیر بنایا جاتا ہے اور جو عوام کے ووٹ لیکر آتے ہیں وہ ان سے ملنے کو ترستے ہیں جو بندہ ان کی چاپلوسی کے سہارے پارلیمنٹ تک پہنچتا ہے وہ اتنا غیر ذمہ دارانہ بیان ان کی خواہش کے برعکس کیسے دے سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے سوچ کر اپنے وزیر کے ذریعے انٹرنیشنل سطح تک پہنچایا ہے یہ فوج کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے برطانیہ میں فوج کے سربراہ کو ریڈ کارپٹ ملا انٹرنیشنل سطح پر لوگوں نے ان کی خدمات کو سراہا لیکن نواز شریف ان کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ جن کو عزت دے رہے ہیں وہ ان اداروں کو ختم کرنا چاہتے تھے انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کے اداروں سے متعلق اس طرح کی بات کی جائے اور صرف جواب طلبی تو ہومیو پیتھک کی طرح ہے جو لوگ سیاسی شعور رکھتے ہیں اس بات کو سمجھتے ہیں کہ چودہ اگست پر اس طرح کا غیر ملکی خبررساں ادارے کو وفاقی وزیر کا انٹرویو لینے کا مقصد مقصد ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں