متنازعہ بیان ٗ حکومت نے مشاہد اﷲ کو وزارت کے عہدے سے برطرف کر دیا

مشاہد اﷲ کو بتادیا ہے انٹرویو غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے بالکل برعکس ہے ٗ وزیر اطلاعات پرویز رشید

ہفتہ 15 اگست 2015 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) حکومت نے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر مشاہد اﷲ خان کو سابق ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی ظہیر السلام کے بارے میں بیان دینے پر ان کے عہدے برطرف کردیا ہے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے مشاہد اﷲ خان سے استعفیٰ لینے کی تصدیق کر دی ہے۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ مشاہد اﷲ کو بتایا گیا ہے کہ جو انٹرویو انھوں نے دیا ہے وہ غیر ذمہ درانہ اور حقائق کے بالکل برعکس ہے۔

وفاقی وزیر پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹر مشاہد اﷲ اس وقت مالدیپ کے دورے پر ہیں جہاں ان کو انٹرویو کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کے تاثرات پہنچائے گئے اور انھیں کہاگیا کہ وہ پاکستان تشریف لے آئیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے پاکستان واپس آنے اور استعفیٰ دینے کا فیصلہ قبول کیاپرویز رشید نے کہاکہ وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم کی موجودگی میں کبھی کوئی ایسا واقع پیش نہیں آیا ہے نہ کبھی کوئی ٹیپ سنی گئی اور نہ ہی سنائی گئی خیال رہے کہ جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف کی کابینہ کے اہم رکن اور قریبی ساتھی مشاہداﷲ خان نے بی بی سی اردو سروس کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ گذشتہ سال اسلام آباد میں تحریکِ انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے دوران پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی کے اس وقت کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام نے ایک سازش تیار کی تھی جس کے ذریعے وہ فوجی اور سول قیادت کو ہٹا کر ملک پر قبضہ کرنا چاہتے تھے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں