سول اور عسکری قیادت کے درمیان کوئی خلیج نہیں ، حکومت اور فوج کے تعلقات مضبوط ہیں اور رہیں گے، ہم کسی کے مطالبات پر نہیں اصولوں پر چلتے ہیں ، مطالبات ماننے ہوتے تو دھرنے کے وقت تحریک انصاف کے سامنے استعفے پیش کر دیتے، مشاہد اﷲ کی گفتگو کو واقعاتی شکل میں ہے ،اس کا کوئی وجود نہیں، دھرنا عمران خان کی افتاد طبع کا شاخسانہ تھا ، عمران خان فاسٹ باؤلنگ کرا رہے ہیں، کوشش ہے وہ سیاستدان بن جائیں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

ہفتہ 15 اگست 2015 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں اور رہیں گے، دونوں میں کوئی خلیج نہیں ، ہم کسی کے مطالبات پر نہیں اپنے اصولوں پر چلتے ہیں، جو بات ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے کی وہ پہلے میں کر چکا تھا۔ وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم نے درست فیصلہ کیا ہم کسی کے مطالبات پر نہیں چلنے ہمارے اپنے اصول ہیں، ان پر چلتے ہیں اگر مطالبات مانتے تو دھرنے کے وقت تحریک انصاف کے سامنے استعفے پیش کر دیتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان درست سمت میں چل رہا ہے تمام ممالک پاکستان کی پالیسیوں کو سرہاتے ہیں اور جانتے ہیں کہ پاکستان کے تمام ادارے آئین کے تحت چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پرویز رشید نے کہا کہ سول و عسکری قیادت ایک پیج پر ہے، دونوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں نہ پہلے کوئی خلیج تھی نہ اب ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی مشاہد اﷲ کے انٹرویو پر وہ بات کی جو پہلے میں کر چکا تھا۔سینیٹر پرویز رشید نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سینیٹر مشاہد اﷲ نے گفتگو کو واقعاتی شکل میں بیان کیا، ان کی گفتگو کا کوئی وجود نہیں، دھرنا عمران خان کی افتاد طبع کا شاخسانہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان فاسٹ باؤلنگ کرا رہے ہیں، کوشش ہے کہ وہ سیاستدان بن جائیں۔ وزیراطلاعات نے ایک اور انٹرویو میں کہا کہ حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران دہشتگردی کے خلاف جنگ اوراقتصادی سطح پر بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی رہنما بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیو ں کا اعتراف کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر نے وزیراعظم نواز شریف کے بیلاروس کے دورے کے دوران دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اور بلوچستان میں صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے اور انہوں نے اس سال پورے ملی جذبے اور جوش خروش سے یو م آزادی منایا ہے۔پرویز رشید نے کہاکہ عالمی جریدے اورمالیاتی ادارے بھی معاشی میدان میں پاکستان کی کامیابیوں کا اعتراف کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح تک پہنچ گئے ہیں جبکہ افراط زر کی شرح دس سے کم ہوگئی ہے ہماری اسٹاک مارکیٹ دنیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹوں کی درجہ بندی میں شامل ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کامیابیو ں سے عالمی مالیاتی اداروں کا ہماری معیشت پر اعتماد بحال ہوا ہے اور وہ اپنے اداروں پر پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔توانائی کے شعبے کے بارے میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ مسئلہ ایک دن میں حل نہیں کیا جاسکتا اسے حل کرنے کیلئے دو سے تین سال کا عرصہ درکار ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں