3 پاکستانی خواتین نے عالمی سطح پرٹاپ ٹین میں جگہ بنا لی،SILکی دو طالبات نے ایک ہی سال میں ایل ایل بی میں فرسٹ کلاس پوزیشن کا ریکارڈ قائم کر دیا

پیر 17 اگست 2015 23:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست۔2015ء) خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق بین الاقوامی سطح پر لا تعداد مسائل اور تنقید کا سامنا کرنے والے پاکستان کی تین خواتین نے ایک بار پھر عالمی افق پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والی تین خواتین نے رواں سال یونیورسٹی آف لندن کے تحت منعقد ہونے والے ایل ایل بی پروگرام میں ٹاپ ٹین میں جگہ بنالی۔

پاکستانی ادارے SILکی دو طالبات ذونیرہ شاہداور زینب سمنتاش نے ایک سال میں دو فرسٹ کلاس پوزیشنوں کا ریکارڈ قائم کر دیا۔ یونیورسٹی آف لندن کے انڈر گریجویٹ لاز بلاگ کے مطابق دس فرسٹ کلاس پوزیشنزمیں ہانگ کانگ اور ملائیشیا نے ایک بار پھر جگہ بنالی ہے لیکن پاکستانی طلباء نے اس سال بھی شاندارکارکردگی کا بے مثال مظاہرہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹاپ ٹین پوزیشنزمیں جگہ بنانے والی زینب کے مطابق انکی اس کامیابی کے پیچھے سخت محنت ، والدین ، فیملی اور سکول آف انٹرنیشنل لاء کی انتھک کاوشیں ہیں۔

انھوں نے SILکے فیکلٹی اور ٹیچرز کو خراج عقیدت پیش کیا۔ SIL کی ٹاپ ٹین میں جگہ بنانے والی دوسری طالبہ ذونیرہ کا کہنا تھا کہ پہلے سال میں وہ خوف کا شکار تھیں لیکن اپنے کالج کے فراہم کردہ ماحول اورفیکلٹی نے ان کے تمام خدشات کو غلط ثابت کر دیا۔ SIL کی پرنسپل ندا ترین نے کامیاب ہونے والی طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ زینب اور ذونیرہ نے ایک ہی سال میں ٹاپ ٹین میں جگہ بناکے SILکے نام ایک عالمی ریکارڈ کر دیا ہے جس کے مطابق کسی پاکستانی کالج کو یہ اعزاز پہلی دفعہ حاصل ہوا ہے۔

SILکی ڈائریکٹر سید ہ شہربانوکاظم کے مطابقSILپاکستان میں یونیورسٹی آف لندن کے ایل ایل ایم پروگرام کے حوالے سے واحد آفیشل ایڈوائزر کے طور پر کام کر رہا ہے اور ایل ایل بی کی طرح ادارے سے وابستہ کئی طلباء ایل ایل ایم میں بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں جو پاکستان بھر کے لیے باعث افتخار ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں