پنجاب کی وزارت داخلہ،فیصل آباد کے دو سیاسی گروپوں میں کشمکش شروع

وزارت داخلہ رانا ثناء اللہ کو دی گئی تو مخالفین کی زندگی اجیرن کردیں گے،چوہدری شیر علی،عابد شیر علی نے وزیراعظم کو تحفظات سے آگاہ کر دیا رانا ثناء اللہ کے کالعدم تنظیموں سے تعلقات ہیں،مخالفین نے وزیراعظم ،وزیراعلیٰ کو باور کرادیا،چوہدری نثار بھیرانا ثناء اللہ کیلئے اچھے خیالات نہیں رکھتے وزارت داخلہ پنجاب کا فیصلہ وزیراعظم ساتھیوں اور اسٹیبلشمنت کو اعتماد میں لیکر کریں، ایپکس کمیٹی کا کردار اس حوالے سے بہت اہم ہو گا

منگل 18 اگست 2015 17:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء) پنجاب کی وزارت داخلہ کے حصول کیلئے فیصل آباد کے دو سیاسی گروپوں میں اس وقت شدید کشمکش شروع ہو گئی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی اور انکے والد چوہدری شیر علی نے وزیراعظم کو اپنے تحفظات اور خدشات سے آگاہ کر دیا ہے کہ اگر وزارت داخلہ رانا ثناء اللہ کو دی گئی تو وہ اپنے مخالفین کی زندگی اجیرن کر دیں گے۔

چوہدری شیر علی نے رانا ثناء اللہ پر ٹارگٹ کلنگ کے الزامات ایک جلسہ عام میں بھی لگائے تھے۔ رانا ثناء اللہ کے مخالفین وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کو یہ باور کرا چکے ہیں کہ رانا ثناء اللہ کے کالعدم تنظیموں سے قریبی تعلقات ہیں۔ دریں اثناء پنجاب کے اندر نیشنل ایکشن پروگرام پر عملدرآمد کیلئے چوہدری نثار علی خان بھی شہید کرنل (ر) شجاع خانزادہ جیسا دلیر وزیر داخلہ پنجاب لانے کے خواہشمند ہیں اور مقتدر حلقے بھی نیشنل ایکشن پروگرام پر عملدرآمد کیلئے رانا ثناء اللہ کیلئے اچھے خیالات نہیں رکھتے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف رانا ثناء اللہ میاں شہباز کی قربت کی وجہ سے پنجاب میں بہت معتبر سمجھے جاتے ہیں اور پیپلزپارٹی کے سابقہ دور میں رانا ثناء اللہ کی سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ساتھ رشتہ داری کی وجہ سے پی پی پی کو عدالتی کٹہرے سے باہر ہی نہیں آنے دیا گیا۔ رانا ثناء اللہ اس وقت ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ پنجاب کی وزارت داخلہ دوبارہ انکے پاس آجائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ پنجاب کا حتمی فیصلہ وزیراعظم میاں نواز شریف اپنے تمام ساتھیوں اور اسٹیبلشمنت کو اعتماد میں لیکر کریں اور ایپکس کمیٹی کا کردار اس حوالے سے بہت اہم ہو گا۔ فی الحال عابد شیر علی کا پلڑا بھاری ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ وزارت داخلہ کسی اور کے حصے میں چلی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں