پی اے سی میں اتفاق فاؤنڈری کا 56لاکھ روپے ٹیکس چوری کا انکشاف

ایف بی آر میں 2003ء میں مجموعی طور پر ایک ارب 85کروڑ ٹیکس چوری ہوئے

منگل 18 اگست 2015 17:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی ) میں انکشاف ہوا ہے کہ شریف خاندان کی ملکیت میں چلنے والی اتفاق فاؤنڈری نے 56لاکھ روپے کا ٹیکس فوری وصول کیا جائے جبکہ مجموعی طور پر ایف بی آر میں ایک ارب 85 کروڑ 60لاکھ کے ٹیکس چوری کی تفصیلات بھی پی اے سی میں پیش کردی گئی ہیں ۔ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس نوید قمر کی صدارت میں ہوا جس میں ایف بی آر مالی سال 2003-04ء کے آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا ۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ سیلز ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر ایک ارب دس کروڑ کے ٹیکس چوری کی گئی ہے اہم ڈیفالٹرز میں فرینڈز پاور ، سنٹرل ڈائس حافظ خالد ایک کروڑ ، ملک ویز ، اعوان ٹیکسٹائل ملز ، اتفاق فاؤنڈری ویغیرہ شامل ہیں ۔ پی اے سی کو بتایا گیا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو قبضہ میں لینے کے باوجود انہیں نیلام نہیں کیا گیا جس سے قومی خزانہ کو چھ کروڑ کا نقصان ہوا ہے چیئرمین ایف بی آر نے یقین دلایا کہ ان گاڑیوں کو کاٹ کر اب ان کے سپیئر پارٹس نیلام کئے جائینگے ملک کے اندر بننے والی گاڑیوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے کر خزانہ کو سات کروڑ چالیس لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

پی اے سی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کسٹم حکام نے کسٹم ڈیوٹی وصولی کے بغیر 47قیمتی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے کر خزانہ کو پانچ کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا ۔ پی اے سی نے ذمہ دار افسران کے تعین کے لئے چیئرمین ایف بی آر کو انکوائری کا حکم دیدیا ہے کسٹم حکام نے پٹرولیم کمپنیوں کو مشنری درآمد کرنے پر ٹیکس کی چھوٹ دے کر قومی خزانہ کو 52لاکھ کا نقصان پہنچایا جس کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں