انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی کی اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کیلئے آر اوز کے صوابدیدی اختیارات ختم اور ووٹ چیلنج کرنے کی فیس50 روپے کر نے کی سفارش

جعلی ووٹ ڈالنے پر الیکشن کمیشن کو تحقیقات اور سزا سنانے کا اختیار دے دیا جائے، کمیٹی کی تجویز

منگل 18 اگست 2015 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 اگست۔2015ء) پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کیلئے آر اوز کے صوابدیدی اختیارات ختم کرنے اور ووٹ چیلنج کرنے کی فیس 2روپے سے بڑھا کر50 روپے کر نے کی سفارش کر دی۔ منگل کو ذیلی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنوینئر زاہد حامد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، ان کیمرہ اجلاس کے بعد زاہد حامد نے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں بارے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں انتخابی قوانین اور قواعد میں ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز چھاپنے کے حوالے سے آر اوز کے صوابدیدی اختیارات ختم کر دیئے جائیں اور اس حوالے سے فیصلے کا اختیار الیکشن کمیشن کو سونپ دیا جائے، کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ جعلی ووٹ ڈالنے پر الیکشن کمیشن کو تحقیقات اور سزا سنانے کا اختیار دے دیا جائے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ ووٹ چیلنج کرنے کی فیس دو روپے سے بڑھا کر پچاس روپے کر دی جائے۔ کمیٹی نے ریٹرننگ آفیسر کو 72 گھنٹوں کے اندر حتمی نتیجہ تیار کرنے کا پابند بنانے کی ترمیم کی بھی منظوری دی۔ زاہد حامد نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے فارم 14 اور 15 پر پریزائیڈنگ آفیسرز کے ساتھ اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسرز کے دستخطوں کو بھی لازمی قرار دینے کی سفارش کی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں