ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، پمز کے ملازمین کی وفاقی حیثیت برقرار رہے گی، سروس سٹرکچر کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ، رسک الاؤنس، ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹروں کے لئے وظیفہ میں اضافہ جیسے مسائل فنانس ڈویژن میں اٹھائے جائیں گے، پمز برن سنٹر فیز II کا بھی قیام عمل میں لایا جائے گا، وزیر مملکت برائے کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم کا شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پمز میں شعبہ پبلک ہیلتھ اور ڈیجیٹل لائبریری کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 19 اگست 2015 16:07

اسلام آباد ۔ 19 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) وزیر مملکت برائے کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا ہے کہ ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، پمز کے ملازمین کی وفاقی حیثیت برقرار رہے گی، سروس سٹرکچر س کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے، رسک الاؤنس، ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹروں کے لئے وظیفہ میں اضافہ جیسے مسائل فنانس ڈویژن میں اٹھائے جائیں گے، پمز برن سنٹر فیز II کا بھی قیام عمل میں لایا جائے گا۔

وہ بدھ کو شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پمز میں شعبہ پبلک ہیلتھ اور ڈیجیٹل لائبریری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا کہ پمز ہسپتال میں ملک بھر سے مریض آتے ہیں اور اس ہسپتال کو ماڈل ہسپتال بنانے کے لئے حکومت ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے، مریضوں کے رش کے باوجود معیار برقرار رکھنے پر ڈاکٹرز مبارکباد کے مستحق ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پمز کے پرانے تشخص کو ایک مرتبہ پھر بحال کیا جائے گا تاکہ مریضوں کا بہترین علاج یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پمز کے ملازمین کی وفاقی حیثیت برقرار رہے گی۔ ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سروس سٹرکچر اور دیگر مسائل کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے جس کی سفارشات پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ رسک الاؤنس، ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹروں کے وظیفہ میں اضافہ جیسے مالی مسائل کو فنانس ڈویژن میں اٹھایا جائے گا اور مجھے امید ہے کہ یہ مسائل جلد حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ڈیجیٹل لائبریری کے قیام سے طلباء اور ڈاکٹرز کو ریسرچ میں مدد ملے گی اور دنیا بھر کے ریسرچ پیپرز اور کتابیں ان کی پہنچ میں آ جائیں گی۔

اس موقع پر وفاقی سیکرٹری کیڈ خالد حنیف نے کہا کہ ڈیجیٹل لائبریری کو نیشنل لائبریری اور ایچ ای سی کی ڈیجیٹل لائبریری سے بھی منسلک کیا جائے اس سے یہ لائبریری دنیا بھر کی لائبریوں سے منسلک ہو جائے گی اور دنیا میں ہر ایک کتاب طلباء اور ڈاکٹرز کی دسترس میں ہو گی اور وہ اس سے ریسرچ میں استفادہ کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لائبریری کا استعمال جتنا زیادہ ہو گا اس میں وقت کے ساتھ ساتھ اتنی زیادہ بہتری آئے گی۔

اس موقع پر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پمز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ طلباء اور استاد کا رشتہ ایک خاندان جیسا ہوتا ہے اور وہ اس رشتے کو جتنا بھی مضبوط کریں کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نے ہماری یونیورسٹی کو رینکنگ میں اے کیٹیگری دی ہے، یہ میرے اور طلباء کے لئے انتہائی مسرت کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال اور یونیورسٹی ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں، یونیورسٹی کے قیام سے پمز ہسپتال میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال اور میڈیکل یونیورسٹی کا ایک ساتھ رہنا ہی بہتر ہے، پمز ہسپتال ایک بہتر ٹیچنگ ہسپتال ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ پبلک ہیلتھ کا قیام ایڈمنسٹریشن اور ڈاکٹرز کے درمیان پل کا کام سر انجام دے گا،پبلک ہیلتھ کے شعبہ میں ایڈمنسٹریشن کے حکام کو ایڈمنسٹریشن کے شعبہ میں کورسز کرا کے ڈگریاں دی جائیں گی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نرسنگ سکول کا بھی پی سی ون بھی مکمل ہو چکا ہے جبکہ آئندہ ایک دو سالوں میں 32 ارب روپے کی لاگت میں بون میرو، ڈینٹسٹ سنٹر، ہارٹ ٹرانسپلانٹیشن، برن سنٹر اور اس طرح کے دیگر اہم منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں