بینچ اور بار کا تقدس،بار کونسلز تجاویز مرتب کرکے فاروق نائیک کو دیں،سپریم کورٹ

فاروق نائیک تجاویز پرائیویٹ بل کے طور پر سینیٹ سے پاس کروائیں گے، وکلاء کے مس کنڈکٹ ، جعلی ڈگری اور انضباطی ٹربیونلز مقدمے میں چیف جسٹس کے ہدایت پنجاب کے وکلاء قواعد سے ہٹ کر رویوں میں سب سے آگے ہیں اگر وکلاء برادری میں شائستگی ختم ہوگی تو پھر سب کچھ ختم ہوجائے گا،جسٹس جواد خواجہ

بدھ 19 اگست 2015 18:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ نے وکلاء کے مس کنڈکٹ ، جعلی ڈگری اور انضباطی ٹربیونلز کی عدم فعالیت کے مقدمے میں پاکستان بار کونسل کو ہدایت کی ہے کہ صوبائی بار کونسلوں کی مدد سے بینچ اور بار کا تقدس برقرار رکھنے کیلئے تجاویز مرتب کرکے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کے حوالے کی جائیں تاکہ وہ ان کو پرائیویٹ بل کے طور پر سینٹ سے منظور کرواسکیں تین رکنی بینچ کے سربراہ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پنجاب وکلاء کے قواعد سے ہٹ کر رویوں میں سب سے آگے ہے اگر وکلاء برادری میں شائستگی ختم ہوگی تو پھر سب کچھ ختم ہوجائے گا پنجاب میں وکلاء کیخلاف شکایات کے انبار لگے ہیں بلوچستان میں شکایت رجسٹر تک غائب ہے چند وکلاء کی وجہ سے سینئر اور شریف وکلاء خواہ مخواہ بدنام ہورہے ہیں پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسلوں کے انضباطی ٹربیونلز بھی تاحال غیر فعال ہیں جسٹس دوست محمد نے کہا کہ بار کونسلیں قواعد وضوابط پر عملدرآمد کروا کر قوم پر احسان کریں جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ وکلاء صبر کا دامن ہاتھوں سے چھوڑ رہے ہیں ایک ضمانت کی درخواست خارج ہونے پر ججز پر چڑھ دوڑتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے یہ ریمارکس بدھ کے روز دیئے ہیں ۔ چیف جسٹس جواد نے کہا کہ وکیلوں میں نظم وضبط کی کمی آرہی ہے اور وہ بے حوصلہ ہوتے جارہے ہیں آپ اس پر دھیان دیں اور ان معاملات کا جائزہ لیں جو وکلاء کیخلاف شکایات کی صورت میں آرہے ہیں پنجاب کے وکلاء میں قواعد سے ہٹ کر رویوں میں دوسرے صوبوں سے آگے ہے بار کونسلیں اپنا کردار ادا کریں استاد نے ہمیں سکھایا ہے کہ عدالت کا احترام کریں کسی فرد واحد کا نہیں بلوچستان میں صرف ایک شکایت آئی ہے جسٹس جواد نے کہا کہ مجھے خوشی ہوئی کہ آپ کے ہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے جسٹس فائز نے کہا کہ جب اس کا جائزہ لیا تو پتہ چلا کہ پاکستان بار کونسل کے پاس رجسٹر تک نہیں ہے صرف دو کاغذ تھے ۔

ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان رجسٹردکھائیں کامران مرتضی بھی چار سال سے بار کے ممبر ہیں کامران نے بتایا کہ پہلے رجسٹر ہوا کرتا تھا اب نہیں رہا ۔ عدالت نے کہا کہ انضباطی کمیٹی کی میٹنگ ہوتی ہے یا نہیں کامران نے بتایا کہ بلوچستان بار کونسل کی ایک سال سے کوئی میٹنگ نہیں ہوئی حالانکہ یہ اجلاس بلایا جاتا اور کہا جاتا ہے آئینی تقاضا ہے جسٹس فائز نے کہا کہ آپ کسی غیر جانبدار بندے کو مقرر کرکے فیصلے کرسکتے ہیں ۔

جسٹس جواد نے کہا کہ یہاں کیا کچھ نہیں ہوتا 7000سے زائد تو شکایات پنجاب میں ہیں جسٹس فائز نے کہا کہ میڈیا میں وکلاء کی تصاویر تک آتی ہیں اخباروں میں بھی چھپی ہوتی ہیں ان کے لائسنس کینسل کریں جسٹس جواد نے کہا کہ نئی باڈی متحرک ہے مگر اس کو مزید متحرک ہونے کی ضرورت ہے ۔ ہماری اخلاقی حالت گر چکی ہے سیشن جج کی میز پر چڑھ کر بھنگڑا ڈالا جارہا ہے اگر یہ معیار ہے تو پھر ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے 65سال گنوا دیئے ہیں ۔

جسٹس فائز نے کہا کہ ہم نے بھی پریکٹس کی ہے جب تک وردی نہیں ہوتی تھی نظم و ضبط میں ہوتے تھے ۔ سینئر اور شریف وکلا خواہ مخواہ میں بدنام ہورہے ہیں کہ وکلاء بدمعاش ہوگئے ہیں بار کونسل آپ کا ادارہ ہے اور غیر فعال ہے ۔ جسٹس دوست نے کہا کہ ماتحت عدلیہ سے اعلیٰ عدلیہ تک ججز بار کونسلوں سے لیے جاتے ہیں اور یہ ججز کی نرسری ہے اگر اس کو دیمک لگ جائے تو پھر کیا ہوگا ۔

امریکی صدر ایک وکیل کو دروازے تک چھوڑنے آیا اور کہا کہ آپ جس طرح سے پڑھے لکھے ہیں میں نہیں ہوں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ انحطاط کی انتہا ہے جس کو روکنا بار کونسلوں کا کام ہے سید قلب حسن نے کہا کہ ایک ڈویژن میں چھ چھ ہزار وکلاء نے امتحان دیا ایک بھی پاس نہیں ہوا ہم نے وزارت قانون سے رولز بنانے کا کہا تھا اب تک نہیں بن سکے ہم کوئی کارروائی کرتے ہیں تو ہائی کورٹ ان کیخلاف حکم امتناعی جاری کردیتی ہے ۔

جسٹس جواد نے کہا کہ بینچ اور بار کی مشترکہ ذمہ داری ہے جو ہم نے مل کر نبھانی ہے اگر کوئی حکم امتناعی ہے تو آپ اس کیخلاف اپیل دائر کریں ہم اس کی سماعت کرینگے جب معزز وکلاء تسلیم کرتے ہیں کہ یہ انحطاط ہے تو اس پر خوشی ہوتی ہے سید قلب حسن نے کہا کہ ہم سے غلطی ہوئی کہ ہم وزارت قانون کے پاس چلے گئے بہت سے قوانین بن چکے ہیں مگر اس بارے پیش رفت نہیں ہورہی ہے ۔

جسٹس جواد نے کہا کہ پسند نہ پسند کے معاملات پر قانون سازی ہوتی ہے ۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اعظم سواتی نے کہاکہ وائس چیئرمین بلوچستان بار کونسل سے جواب مانگیں گے ۔ جسٹس فائز نے کہا کہ رجسٹر نہیں ہے ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ جب رجسٹر نہیں ہوگا تو یہی کہا جائے گا کہ یہاں کوئی شکایت نہیں ہے سید قلب حسن نے کہا کہ آپ انتخابات بھی نہیں ہورہے ہیں کامران نے کہا کہ ہمارے صوبے میں یہ رواج ہے کہ جو بھی بار کونسل کا وائس چیئرمین بنتا ہے وہ انتخابات پانچ ، پانچ سال نہیں ہونے دیتا ۔

جسٹس فائز نے کہا کہ بلوچستان نے پہلے بلدیاتی انتخابات کراکے کمال کیا بار کونسلوں او بار ایسوسی ایشنز میں فرق ہے بار کونسلیں ریگولیٹری باڈی ہیں بار کونسل کے تحت بار ایسوسی ایشن ہوتی ہیں بار ایسوسی ایشنز سیاسی ہیں بار کونسل نہیں ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ آپ ریگولیٹر ریگولیٹ نہیں کررہے ہیں بلکہ جن کو انہوں نے ریگولیٹ کرنا ہے انہوں نے ریگولیٹرز پر قبضہ کرلیا ہے جعلی وکلاء کیخلاف بھی کارروائی کی گئی ہے جس نے وکلاء کو باقاعدہ کرنا ہے اگر وہ خود ان کا تابع ہوجاتا ہے تو پھر کیا بنے گا پاکستان بار کونسل کا انضباطی ٹربیونل غیر فعال ہیں اور پچھلے پانچ سال میں ایک بھی فیصلہ نہیں دیا ۔

جسٹس دوست نے کہا کہ بار کونسلوں کا عرصہ کم کیا جائے ایک بار جو ممبر ہو جائے تیسری بار نہ بنایا جائے ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ اگر ملک وقوم اور ادارے کو فائدہ ہوسکتا ہے تو ہم اپنے خلاف بھی کارروائی کرینگے ذاتی مفاد کو ختم کرنا ہوگا ۔ جسٹس فائز نے کہا کہ جو کچھ بھی ہو قانون کے مطابق ہونا چاہیے جسٹس دوست نے کہا کہ بار کا الیکشن لڑنے والے وکلاء کو انرولمنٹ دلانے کی کوشش کرتے ہیں جسٹس جواد نے کہا کہ سندھ والے قدرتی کارروائی پر یقین رکھتے ہیں لوگ مر جاتے ہیں تو کارروائی ہوتی ہے ۔

فاروق ایچ نائیک نے پیشکش کی کہ اگر بار کونسلیں کسی قانون میں ترامیم کرانا چاہتے ہیں میں سیئنر ہوں اور پرائیویٹ بل کے طور پر پیش کردونگا ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ پسنے والے پچھلے پچیس سال سے پس رہے ہیں یہ ایک اچھی تجویز ہے انہوں نے سید قلب حسن سے کہا کہ پاکستان بار کونسل کا اجلاس بلائیں جو آپ نے ہوم ورک کررکھا ہے اس کے مطابق تجاویز دے دیں ہائی کورٹ کے آرڈر کو بھی دیکھ لیں جسٹس دوست نے کہا کہ پرائیویٹ لاء کالجز کے حوالے سے شرائط وضع ہونی چاہیے جسٹس جواد نے کہا کہ پاکستان بار کونسل سے کہا کہ آپ تجاویز دیں اگر قانون سازی ہوجاتی ہے تو سب مسائل حل ہوجائینگے جسٹس دوست نے کہا کہ اگر آپ لوگ ایسا کرتے ہیں تو غریب لوگوں پر آپ کا احسان ہوگا ۔

جسٹس جواد نے کہا کہ اس کے لئے دس روز کا وقت دے سکتے ہیں اٹارنی جنرل کے دفتر سے بھی تجاویز آئی ہیں تو ان کو بھی دیکھا جائے اگر ایسا نہیں کیا جائے گا تو مسائل بڑھیں گے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو براہ راست ہدایات جاری نہیں کرسکتے پنجاب میں 82ہزار وکلاء ہیں عدالت نے آرڈر لکھوایا اور کہا کہ ہم نے وکلاء کے حوالے سے بہت سے معاملات دیکھنے ہیں ۔

دوران سماعت فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ وہ رضا کارانہ طور پر تیار ہیں کہ اگر بار کونسلیں انہیں تجاویز دیں رولز فریم ورک لیگل پریکشنز ایکٹ میں پرائیویٹ بل لانے کو تیار ہیں سیکرٹری بار کونسل ارشد اور ممبر قلب حسن اس حوالے سے اقدامات کریں اورٹھوس تجاویز مرتب کرکے فاروق ایچ نائیک کو دیں قلب حسن نے کہا کہ بعض معاملات پر ہائی کورٹس نے حکم امتناعی دے رکھے ہیں اگر پاکستان بار کونسل یا دیگر اس بارے میں دائر کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں عدالتی نظام میں باوقار وکلاء کا ہونا ضروری ہے کئی لوگ کالا کوٹ پہن کر کاروبار کررہے ہیں جسٹس دوست نے کہا کہ کئی واقعات سامنے آئے ہیں کہ ایک ضمانت کی درخواست منظور نہیں ہوئی اور وکیل جج پر چڑھ دوڑا جسٹس جواد نے کہا کہ اب یہ روایت ختم ہونی چاہیے وکلاء کی اسناد کی پڑتال کے معاملے پر پنجاب حکومت اپنا کردار ادا کرے اور جعلی وکلاء کو باہر نکالنے میں بار کونسلوں کی مدد کرے اس حوالے سے ایچ ای سی میں فیسوں کی ادائیگی میں پنجاب حکومت مدد کرے دوسرے صوبے میں بھی ہدایات لے لیں اور عدالت کو بتائیں کہ وہ جعلی وکلاء کے حوالے سے کیا اقدامات کررہے ہیں ۔

ایڈووکیٹ جنرل اور وائس چیئرمین بار کونسلوں نے وقت مانگا ہے کہ وہ اپنی حکومتوں سے لاء ڈگریز کی پڑتال کیلئے فنڈز مانگیں گے جہاں تک انضباطی ٹربیونلز کا تعلق ہے وہ تاحال غیر فعال ہیں صوبوں اور وفاق ان ٹربیونلز کو فعال کیا جائے ہم نے پہلے بھی ہدایات جاری کی تھی اور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس صاحبان کو یہ آرڈر بھجوا کر کہا تھا کہ یہ آرڈر بھی بھجوایا جائے مزید سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کردی گئی

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں