جعلی ادویات کے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے ، ادویہ ساز اداروں کی بہتری اور بر آمد بڑھانے کیلئے قانون ساز ی کی جائے ، پنجاب حکومت کی جانب سے ڈرگ ایکٹ میں کی گئی ترامیم سے فارما انڈسٹری بند ہوجائیگی ، وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب لائسنس یافتہ مینوفیکچررز ، ڈسٹری بیوٹرز ، ہول سیل کیمسٹ کو ا آرڈیننس سے استثنیٰ دے کر تحفظ دیں

پاکستا ن فارما سیوٹیکل انڈسٹری کے سربراہ محمد ارشد،چیئرمین خواجہ اسد،صدر پاکستان کیمسٹ باسط عباسی اور ناصر قریشی کی مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 19 اگست 2015 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19 اگست۔2015ء) پاکستا ن فارما سیوٹیکل انڈسٹری کے سربراہ محمد ارشد،چیئرمین خواجہ اسد،صدر پاکستان کیمسٹ باسط عباسی اور ناصر قریشی نے کہا ہے کہ حکومت جعلی ادویات کے دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کرکے ان کو کڑی سے کڑی سزا دے ، پاکستا ن فارما سیوٹیکل انڈسٹری مکمل ساتھ دے گی ، سب کے لئے ایک جیسا قانون ہونا چاہئے ، ادویہ ساز اداروں کی بہتری اور بر آمد بڑھانے کے لئے قانون ساز ی کی جائے ، پنجاب حکومت کی جانب سے ڈرگ ایکٹ میں کی گئی ترامیم سے فارما انڈسٹری بند ہوجائیگی ، اور ملک میں ادویات کی قلت پیدا ہوجائیگی۔

بدھ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا شمار ان دس ممالک میں ہوتا ہے جہاں اعلیٰ معیار کی ادویات تیار کی جاتی ہیں، اکثر ممالک میں پاکستان کی ادویات کو انڈیا، چین اور ایران کی نسبت زیادہ پزیرائی حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہ جعلی ادویات بنانے والے معاشرے کا ناسور ہیں اور وہ نہ صرف لوگوں کی زندگیوں سے کھیلتے ہیں بلکہ ملک کو بھی بدنام کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے خلاف سازش کی جا رہی ہے، جعلی ادویات بنانے والے اور اچھی معیاری ادویات بنانے والوں کو برابر نہیں کیا جا سکتا، ایک جیسا قانون نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی فارما انڈسٹری ملک میں 50 لاکھ گریجوایٹس اور ہنر مند افراد کو باعزت روزگار مہیا کرنے والی سب سے بڑی صنعت ہے، اپنے ملک میں 90فیصد ادویات کی ضرورت کو نہ صرف پورا کرتی ہے بلکہ اپنے ہم وطنوں کو سستی اور معیاری ادویات بھی فراہم کر رہے ہیں، اس کے علاوہ 40 سے زائد ممالک میں ایکسپورٹ کر کے ملک کے لئے کثیر زرمبادلہ بھی کما رہی ہے، جعلی ادویات کی آڑ میں کئے گئے پنجاب حکومت کی جانب سے ڈرگ ایکٹ میں کی گئی ترامیم سے فارما انڈسٹری بند ہوجائیگی ، اور ملک میں ادویات کی قلت پیدا ہوجائیگی۔

وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے درخواست ہے کہ لائسنس یافتہ مینوفیکچررز ، ڈسٹری بیوٹرز ، ہول سیل کیمسٹ کو اس آرڈیننس سے استثنیٰ دے کر تحفظ دیا جائے اور اس کا اطلاق صرف جعلی ادویات بنانے والوں پر کیاجائے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں