سپریم کورٹ کا چمن اور طور خم بارڈر پر انسانی سمگلنگ کا جائزہ لینے کے لئے دو کمیشن تشکیل دینے کا حکم

جمعہ 21 اگست 2015 14:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ نے چمن اور طور خم بارڈر پر انسانی سمگلنگ کا جائزہ لینے کے لئے دو کمیشن تشکیل دینے کا حکم دیدیا‘چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ انسانی سمگلنگ کی صورتحال تشویشناک ہے‘ کتنے لوگ غیر قانونی طور پر دوسرے ممالک جاتے ہوئے جاں بحق ہوجاتے ہیں‘ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ ایئرپورٹس پر چند لاکھ ڈالر سمگل کرنے والوں کو پکڑ لیا جاتا ہے چمن اور طورخم بارڈر پر چیکنگ ہو تو سمگل شدہ ڈالر کے کنیٹنرز پکڑے جائیں۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں انسانی سمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے چمن اور طورخم بارڈر پر سمگلنگ کا جائزہ لینے کے لئے دو کمیشن تشکیل دینے کا حکم دیدیا۔

(جاری ہے)

دونوں کممیشن ایڈیشنل اٹارنی جنرل وقار رانا کی سربراہی میں تشکیل دیئے گئے۔ دونوں کمیشن چمن اور طورخم بارڈر پر ہر قسم کی سمگلنگ بمعہ تصویر عدالت کو رپورٹ کریں گے۔

کمیشن میں صوبائی ایڈووکیٹ جنرل ایف آئی اے اور کسٹم کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ دونوں کمیشن سرحد پر سملنگ سے متعلق یکم ستمبر تک رپورٹ دیں۔ سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ روزانہ کی بنیاد پر لوگ چمن اور طورخم بارڈر سے آتے جاتے ہیں کیا حکومت دہشت گردی‘ منی لانڈرنگ اور سمگلنگ کے خلاف سنجیدہ ہے۔ پاکستانی سرحد سے آنے جانے والوں کا ریکارڈ مرتب نہیں کیا جاتا۔ ایئرپورٹس پر چند لاکھ ڈالر سمگل کرنے والوں کو پکڑ لیا جاتا ہے چمن اور طورخم بارڈر پر چیکنگ ہو تو سمگل شدہ ڈالرز کے کنٹینرز پکڑے جائیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں