ایان علی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار

درخواست گزار خود ٹیکس ادا نہیں کرتا ، اس نے پٹیشن کے ساتھ اپنے ٹیکس گوشوارے اور این ٹی این نمبر بھی نہیں لگایا ، وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم

جمعہ 21 اگست 2015 19:06

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ماڈل گرل ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے لئے دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھتے ہوئے حکم دیا کہ درخواست گزار خود ٹیکس ادا نہیں کرتا لہذا وہ اس قسم کی پٹیشن دائر نہیں کر سکتا۔جمعہ کو عدالت عالیہ کے جسٹس نورالحق این قریشی پر مشتمل سنگل بینچ نے شہری ارشد محمود بٹ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار کی جانب سے راجہ ظہور الحسن ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت عالیہ سے یہ استدعا کی کہ پتہ چلایا جائے 81 غیر ملکی دوروں کے دوران منتقل کی گئی رقوم اور سفر کی مد میں خرچ ہونیوالی رقوم پر ایان علی نے کتنا ٹیکس دیا اور کہیں یہ پیسہ دہشت گردی کے فروغ کے لئے تو استعمال نہیں ہوا لہٰذا اس حوالے سے ایف بی آر اور کسٹم انوسٹی گیشن اینڈ پراسیکیوشن کے متعلقہ حکام کو تحقیقات کرنے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے مذید موقف اختیار کیا کہ ضمانت منظوری کے بعد ایان علی بیرون ملک فرار ہو سکتی ہیں لہٰذا ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جائے اور ان کے بنک اکاؤنٹ کی بھی مکمل چھان بین کرائی جائے تا کہ پتہ چل سکے کہ ایان علی کے اکاؤنٹ میں کس کس نے پیسے بھجوائے ۔دوران سماعت فاضل جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار نے دائر پٹیشن کے ساتھ اپنے ٹیکس گوشوارے اور این ٹی این نمبر بھی نہیں لگایا لہذا وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرے ۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ رجسٹرار دفتر نے بھی درخواست پر اعتراض لگایا تھا جبکہ اعتراض کے ساتھ ہی درخواست کی سماعت کی گئی ۔دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ ، چیئرمین ایف بی آر ، مقدمہ کے تفتیشی افسر اور ماڈل گرل ایان علی کو فریق بنایا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ ایان علی کو 14 مارچ 2015ء کو بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر منی لانڈرنگ کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں