اسلام آباد،منشیات فروشی پرعوام نے وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ اس مسئلے کا نوٹس لیں تا کہ نوجوان نسل تباہ ہونے سے بچ سکے

جمعہ 21 اگست 2015 22:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 اگست۔2015ء) کورال کے علاقے میں بینک ڈکیتی کے ملزمان گرفتار نہ ہو سکے، اسلام آباد کے ہر سیکٹرز میں منشیات فروشی کے اڈے قائم ہیں، عوام نے وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مسئلے کا نوٹس لیں تا کہ نوجوان نسل تباہ ہونے سے بچ سکے۔تفصیلات کے مطابق چند ہفتے قبل میزان بینک میں 80لاکھ روپے کی ڈکیتی کی واردات میں ملوث 8ڈاکوؤں کا کورال اور سی آئی اے پولیس سراغ نہ لگا سکی، کھنہ پل، ترامڑی، چک شہزاد و دیگر علاقوں میں راہزنی،چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں عام ہو رہی ہیں، جس سے شہری ہر رات جاگ کر گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

پولیس اپنے فرائض انجام دینے میں غفلت برت رہی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے بعد ایس ایچ او ، ڈی ایس پی معطل باقی کو شوکاز نوٹس دیا گیا تھا جبکہ چند دنوں کے بعد ایس ایچ او اور ڈی ایس پی دوبارہ کسی اور تھانے میں ڈیوٹی دے رہے ہوتے ہیں، کالی بھیڑیں جب تک پولیس سے فارغ نہ کی جائیں اس وقت تک جرائم پر قابو نہیں پایا جا سکتا، اوپر والوں کی لڑائی میں ماتحت ملازمین فائدہ اٹھاتے ہیں، جس طرح اب ہو رہا ہے، شہری اور نام نہ بتانے پر پولیس افسر نے بتایا کہ تھانوں میں سفارشی حضرات کا داخلہ بند کر دیا جائے، اس سے ہر سیکٹر میں منشیات فروشی،و دیگر سٹریٹ کرائم میں کمی نظر آئے گی، ایک افسر منشیات فروش کو گرفتار کرتا ہے ، دوسرا افسر چھوڑنے پر مجبور کر دیتا ہے، اس لئے اسلام آباد کے ہر سیکٹر کی گلیوں میں منشیات فروش کھلے عام زہر فروخت کر رہے ہیں، جس سے نئی نسل تباہ ہوتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

کراچی کمپنی، جہانگیر مارکیٹ، جی سیون، 66کوارٹر، کچی آبادی، ایف سکس، جی الیون، جی ٹین، جی نائن فور، آبپارہ میں کھلے عام ہیروئن، چرس، شراب فروخت ہو رہی ہے ، وزیر داخلہ پولیس کو حکم دیں کہ انکے خلاف فوری کارروائی کر کے اس کی روک تھام کی جائے،پولیس چابک دستی سے منشیات فروشوں اور راہزنی جیسی سٹریٹ کرائم روکیں تو48گھنٹوں میں خود بخود رزلٹ سامنے آ جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں