سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن نے کمیٹیوں کے قیام سے متعلقہ قوائد و ضوابط جاری کر دیئے

ہفتہ 22 اگست 2015 21:11

اسلام آباد ۔ 22 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 اگست۔2015ء) سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے بیمہ پالیسیو ں سے متعلق پالیسی ہولڈروں اور انشورنس کمپنیوں کے مابین تنازعات کے حل کے لئے کمیٹیوں کے قیام سے متعلقہ قوائد و ضوابط جاری کر دئیے ہیں۔ان رولز کے تحت بیمہ پالیسی ہولڈروں اور انشورنس کمپنیوں کے مابین چھوٹے تنازعات کے حل کے لئے لاہور ، کراچی اور اسلام آباد میں کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔

یہ کمیٹیاں تین تین ارکان پر مشتمل ہوں گی۔ ہر کمیٹی انشورنس ایسوسی ایشن کے ایک ممبر، ایک چارٹر اکاوٴنٹنٹ اور ایک وکیل پر مشتمل ہو گی۔ ان کمیٹیوں کا مقصدبیمہ پالیسی ہولڈروں اور ان کے قانونی ورثا کو بیمہ کمپنی کے ساتھ کسی قسم کے تنازعہ کی صورت میں ریلیف اور تحفظ فراہم کرناہے۔

(جاری ہے)

اس وقت اس قسم کے تنازعات کے حل کے لئے انشورنس ٹربیونل اور انشورنس محتسب کے ادارے بھی موجود ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی وفاقی حکومت نے انشورنس سیکٹر سے متعلق تنازعات کے حل کے لئے کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔ مئی 2005میں کئے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق وزارت تجارت ، وزارت قانون کے جائنٹ سیکٹری ، ایس ای سی پی کا ایک ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور انشورنس ایسوسی ایشن کا چئیرمین اس کمیٹی کے ممبر تھے۔ کمیٹی کے ممبران اپنی مصروفیت کے باعث کمیٹی کو مکمل توجہ نہیں دے سکے جس کے باعث وقت گزرے کے ساتھ ساتھ کمیٹی اپنی افادیت کھو بیٹھی۔

اب نئے حالات کے مطابق ،پروفشنل ممبران پر مشتمل کمیٹیوں کی تشکیل کی جا رہی ہے، اور کمیٹی کے ممبران کو خصوصی اختیارات بھی دئے جا رہے ہیں جبکہ ان کمیٹیوں کا دائرہ کار بھی بڑھا دیا گیا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ بیمہ تنازعات کوجلد از جلد حل کرنے اور پالیسی ہولڈروں کو ریلیف فراہم کرنے میں یہ کمیٹی بہتر کردار ادا کر سکے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں