تیز رفتار ترقی کیلئے ایس ایم ایزکو توجہ دینی ہوگی،80فیصد ملازمتیں اور 46.5 فیصد برامدات اسی شعبہ سے وابستہ ہیں، اس شعبہ میں ریسرچ، برانڈنگ اور قرضوں کا حصول بڑے مسائل ہیں

ترقی یافتہ ممالک میں آن لائن ٹریڈنگ نو فیصد، پاکستان میں نہ ہونے کے برابر ہے ملکی ترقی یقینی بنانے کیلئے چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں کو بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے،ایس ایم ایز کا شعبہ انتہائی اہم ہے ، اسکے مسائل حل نہیں ہو رہے جس سے شرح نمو پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،پاکستان میں 32 لاکھ رجسٹرڈ ایس ایم ایز ہیں جنکا حصہ جی ڈی پی میں 40 فیصد ہے، ان میں سے 65 فیصد پنجاب، 18 فیصد سندھ، 14 فیصد خیبر پختونخواہ اور 2 فیصد بلوچستان میں ہیں یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چئیرمین میاں شاہد کابیان

اتوار 23 اگست 2015 13:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 اگست۔2015ء ) یونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چئیرمین میاں شاہد نے کہا ہے کہ ملکی ترقی یقینی بنانے کیلئے چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں کو بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ایس ایم ایز کا شعبہ انتہائی اہم ہے مگر اسکے مسائل حل نہیں ہو رہے جس سے شرح نمو پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔پاکستان میں 32 لاکھ رجسٹرڈ ایس ایم ایز ہیں جنکا حصہ جی ڈی پی میں 40 فیصد ہے۔

ان میں سے 65 فیصد پنجاب، 18 فیصد سندھ، 14 فیصد خیبر پختونخواہ اور 2 فیصد بلوچستان میں ہیں۔میاں شاہد نے ایک بیان میں کہا کہ80فیصد ملازمتیں اور 46.5 فیصد برامدات اسی شعبہ کی وجہ سے ہو رہی ہیں جبکہ ایس ایم ایز میں اوسطاً ایک نوکری فراہم کرنے کیلئے 70 ہزار کی سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف بڑی صنعتوں میں ایک شخص کو روزگار فراہم کرنے کیلئے کم از کم 11 لاکھ کی سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے۔

پاکستان میں ایس ایم ایز کی شرح نمو آٹھ فیصد جبکہ بڑی صنعتوں کی اس سے نصف بھی نہیں ہے اسکے باوجود اس شعبہ کی ترقی پر بھارت سے آٹھ گنا کم سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔بینک اس شعبہ کی فنانسنگ میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے جبکہ بینکنگ کورٹس کی کمی سے مقدمات سالہا سال لٹکے رہتے ہیں جس بینکوں اوراس شعبہ کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔یہ کلیدی شعبہ ریسرچ، بیرونی منڈٖیوں تک رسائی، ای کامرس، آن لائن ٹریڈنگ، برانڈنگ اور قرضوں کے حصول کے مسائل سے دوچار ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں ایس ایم ایز نو فیصد تجارت انٹرنیٹ کے زریعے کرتی ہیں، آسیاں ممالک میں اسکی شرح ایک فیصد جبکہ پاکستان میں نہ ہونے کے برابر ہے۔صورتحال بدلنے کیلئے پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں