بھارت نے دوسری مرتبہ مذاکرات میں راہ فرار اختیار کی

مذاکرات کا سلسلہ ممبئی دھماکوں کے بعد ملتوی ہوا تھا

اتوار 23 اگست 2015 14:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 اگست۔2015ء) بھارت نے پاکستان کے ساتھ مذاکراتی عمل سے دوسری مرتبہ راہ فرار اختیار کر لی ہے اور دونوں مرتبہ ایک ہی جواز کو بنیاد بنا کر ایسا کیا کہ پاکستان وفد مذاکرات سے قبل مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنماؤں سے مذاکرات اور ملاقات نہیں کر سکتا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ شمشاد سیوراج نے کئی مرتبہ یہ جملہ دھرایا کہ وہ حریت رہنماؤں کو تیسرے فریق کی حیثیت سے شامل نہیں کر سکتے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دے کر کہا کہ حریت رہنماؤں کو کسی صورت بھی پاک بھارت مذاکرات کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا ۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ نے اپنی پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2004 اور 2005 میں جامع مذاکرات کی بات ہوئی اور پھر یہ سلسلہ 2010 میں بحال کرنے کے لئے شروع ہوا ۔ حالانکہ جب 2008 میں اس وقت کے پاکستانی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی مذاکرات کے لئے موجود تھے تاہم بعد یہ سلسلہ ممبئی میں دھماکوں کے بعد منقطع ہو گیا۔ اس کے علاوہ بھارتی وزیر خارجہ نے متعدد واقعات اور تاریخوں کو حقائق کی روشنی میں پیش نہیں کیا

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں