قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ کا وفاقی دارالحکومت میں سرکاری سکولوں اور کالجوں کی حالت زار پر اظہار تشویش
اسلام آباد کے پوش علاقوں میں سکولوں اور کالجوں کی دیواریں گری ہوئی ہیں ،بچوں کیلئے کوئی بھی کھیل کا میدان نہیں، تمام سکولوں کو سہولیات فراہم کی جائیں، کمیٹی کی ڈی جی ایف ڈی ای کو ہدایت ، معاملات کے جائزے کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کمیٹی کا کوہالہ میں کالج کی زمین پر گوالوں کے قبضے کا بھی نوٹس ، فوری واگذار کرانے کی ہدایت
پیر 24 اگست 2015 19:54
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے اسلام آباد میں گورنمنٹ سکولوں اور کالجوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد کے پوش علاقوں میں سکولوں اور کالجوں کی دیواریں گری ہوئی ہیں اور بچوں کیلئے کوئی بھی کھیل کا میدان نہیں، کمیٹی نے ایف ڈی ای کی ڈائریکٹر جنرل شہناز اے ریاض کو ہدایت کی کہ فی الفور تمام سہولیات ان سکولوں میں فراہم کی جائیں، کمیٹی میں اس پر سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، جس میں نفیسہ عنایت اﷲ خٹک کو کنوینئر نامزد کر دیا گیا اور فرحانہ قمر اور سیما محی الدین جمیلی اس کمیٹی کی ممبر ہوں گی، کمیٹی نے کوہالہ میں کالج کی زمین پر گوالوں کے قبضے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ فی الفور قبضہ ختم کرایا جائے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں ممبر کمیٹی نے اسلام آباد میں سکولوں کی حالت زار کے حوالے سے بتایا تو کمیٹی نے اس پر ڈی جی ایف ڈی ای کو ہدایت کی کہ فی الفور ان سکولوں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں، کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی ایف ڈی ای شہناز اے ریاض نے کہا کہ اسلام آباد میں 422 تعلیمی ادارے ہیں، جن میں سے پرائمری سطح کے 191 مڈل سطح کے 60 میٹرک سطح کے 97 انٹرمیڈیٹ سطح کے 43 اور ماسٹرز سطح تک 21 ادارے ہیں، نجی تعلیمی اداروں میں ایک لاکھ 60 ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ایف ڈی ای کا ٹوٹس بجٹ 7 ارب ایک کروڑ 60 لاکھ روپے ہے جن میں سے پرائمری کیلئے 1608 ملین مڈل کیلئے 365 ملین میٹرک کیلئے 1587 ملین کالجز کیلئے 1250 ملین اور ماڈل کالجز کیلئے 1455 ملین روپے بجٹ میں رکھے گئے اور اس کے علاوہ وزارت کیڈ کی جانب سے 182 ملین فنڈ سے ان اداروں کے ترقیاتی کام مکمل کئے جا رہے ہیں، کمیٹی نے جب ایف ڈی ای سے جب نویں جماعت کے نتیجے کے حوالے سے پوچھا تو تسلی بخش جواب نہ دینے پر کمیٹی نے ایف ڈی کی کی ڈی جی کو آئندہ تیاری کر کے آنے کی ہدایت کی۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
ہماری قیادت کو یقین تھا کہ بانی پی ٹی آئی اناڑی ہیں، بشیرمیمن
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں بانی پی ٹی آئی، پرویز الہی سمیت 172 افراد کے موبائل سے متعلق رپورٹ طلب
شیرافضل مروت کی قصورمیں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
2023میں پاکستان کو 2 ارب 35 کروڑ ڈالرز فراہم کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک
الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم، سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
موسم بہار کی شجر کاری مہم ،سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں میگنولیا گرینڈی فلورا ..
سپیکر قومی اسمبلی سے اراکین کی ملاقات،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال
حکومت ملیریا کی روک تھام اور خاتمے کے لئے مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے ، وزیراعظم کاملیریا کے عالمی دن ..
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے رکن رائو سلیم ناظم کی اظہار تعزیت
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
-
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں بانی پی ٹی آئی، پرویز الہی سمیت 172 افراد کے موبائل سے متعلق رپورٹ طلب
-
شیرافضل مروت کی قصورمیں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
-
2023میں پاکستان کو 2 ارب 35 کروڑ ڈالرز فراہم کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک
-
پولیس یونیفارم پہننا جرم ہے جس کی قانون میں سزا ہے،یاسمین راشد
-
سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس
-
موسم بہار کی شجر کاری مہم ،سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں میگنولیا گرینڈی فلورا کا پودا لگایا
-
سپیکر قومی اسمبلی سے اراکین کی ملاقات،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال
-
عدالت نے عمران خان و بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں اور آفیشلز کیخلاف بیان دینے سے روک دیا