گزشتہ سال تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے سے پہلے ایک حاضر سروس اہم فوجی شخصیت نے مجھ سے کہا تھا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی طرف کھڑے ہونے کی بجائے تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں لیکن میں نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کا ساتھ دیا اور ان کی بات نہیں مانی، مسلم لیگ (ضیاء ) کے سربراہ محمد اعجاز الحق کا انکشاف

پیر 24 اگست 2015 23:49

گزشتہ سال تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے سے پہلے ایک حاضر سروس اہم فوجی شخصیت نے مجھ سے کہا تھا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی طرف کھڑے ہونے کی بجائے تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں لیکن میں نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کا ساتھ دیا اور ان کی بات نہیں مانی، مسلم لیگ (ضیاء ) کے سربراہ محمد اعجاز الحق کا انکشاف

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24اگست۔2015ء) مسلم لیگ (ضیاء ) کے سربراہ محمد اعجاز الحق نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ سال تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے سے پہلے ایک حاضر سروس اہم فوجی شخصیت نے ان سے کہا تھا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کی طرف کھڑے ہونے کی بجائے تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہوں لیکن میں نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کا ساتھ دیا اور ان کی بات نہیں مانی ۔

انہوں نے یہ بات ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہی جس میں تحریک انصاف کے رہنماء ڈاکٹر یاسمین راشد بھی موجود تھیں ۔ اعجاز الحق نے انکشاف کیا کہ دھرنے سے پہلے ایک حاضر سروس فوجی نے جو اہم تھا نے مجھے کہا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے کھڑنے ہونے کی بجائے دوسری طرف جاؤ اور ان کا ساتھ دو جب اینکر نے بہت زور دیا کہ وہ اس حاضر سروس شخصیت کا نام دیں تو انہیں نام لینے سے انکار کردیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف کے ساتھ نہیں جمہوریت اور پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑا ہوا تھا ، میرے والد فوجی آمر تھے اور ان کے دور کا موازنہ بھٹو کی سول آمریت سے کیا جائے ، بھٹو کے دور میں بھی انسانی حقوق معطل تھے اور آئین کی بہت سی شقیں معطل تھیں ، صحافیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا تھا اور انہوں نے کہا کہ میں منتخب ہوکر اسمبلی میں آیا ہوں اور اس لئے میں نے دھرنے کے موقع پر جمہوریت اور پارلیمنٹ کا ساتھ دیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں