پیمرااور آئی پی او کا حقو قِ دانش ،چربہ سازی اور کاپی رائٹ قوانین کے نفاذ پر مشترکہ کانفرنس کا انعقاد

بدھ 26 اگست 2015 15:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اگست۔2015ء)پیمرا اور آئی پی اونے حقوقِ دا نش ،چربہ سازی اور اس سے متعلق قوانین سے آگاہی کیلئے اپنے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں گذشتہ روز ایک سیمینار کا انعقاد کیا ۔ ورکشاپ میں ٹی وی ، ایف ایم ریڈیو ، کیبل ٹی وی ، موبائل ٹی وی /آڈیو و دیگر مواد فراہم کرنے والے اور میوزک انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

قائم مقام چیئرمین پیمرا کمال الدین ٹیپو نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کاپی رائٹ قوانین ، چربہ سازی اور پیمرا قوانین میں چربہ سازی کی روک تھام سے متعلقہ دفعات کے پہلووٴں پر روشنی ڈالی۔ آئی پی او مقررین محمد اسماعیل اور نادیہ شاہ نے پاکستان میں کاپی رائٹ قوانین کے نفاذ کیلئے دستیاب اختیارات وقوانین کے بارے میں آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے بتایا کہ ایشیائی ممالک بشمول پاکستان میں دیگر مسائل کی وجہ سے کاپی رائٹ قوانین کی خلاف ورزیوں پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی۔

اگرچہ صنعت ، خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ، فلم ، ڈرامہ اور میوزک انڈسٹری نے اس کو روکنے کیلئے خاصی دلچسپی لی ہے اور اکثر پولیس اور متعلقہ اتھارٹیز جیسا کہ آئی پی او ، پیمرا وغیرہ نے اصلاحی اقدامات کیلئے مشترکہ کاروائیاں بھی کیں۔ تاہم قصور واروں کی عبرت کیلئے جرمانے زیادہ سخت نہیں ہیں ۔ سیمینار کے شرکاء کو حقوقِ دانش کی مختلف صورتوں مثلاً سند حقوقِ ایجاد،صنعتی ڈیزائن ، ٹریڈمارک وغیرہ اور وڈیو پائریسی ، کیبل پائریسی اور سی ڈی /ڈی وی ڈی پائریسی کے بارے میں بتایاگیا۔

فلم پائریسی کے ذرائع اور اس کی ممکنہ روک تھام پر بھی تفصیل سے تبادلہٴ خیال کیا گیا۔ آخر میں آئی پی او اور پیمرا نے اپنی ریگولیٹری ذمہ داریوں کے پیشِ نظر ایک دوسرے کو مضبوط بنانے اور ہم آہنگی بڑھانے اور متعلقہ اداروں جیسا کہ ایف آئی اے ، پولیس ، ایف بی آر اور کسٹم انٹیلی جنس کے تعاون سے میوزک ، فلم اور ڈرامہ میں کاپی رائٹ قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کا عہد کیا۔

آئی پی او نے پیمرا کے ساتھ مل کر قومی خزانے کیلئے نقصان کا باعث بننے والے غیر قانونی بھارتی DTHکی روک تھام کیلئے بھی بھر پور تعاون کا اعادہ کیا ۔ تاہم مقررین اس بات پر متفق ہوئے کہ چربہ سازی کی روک تھام ایک مسلسل اور جاری رہنے والی جدوجہدہے۔بظاہرعام عوام میں یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ چربہ سازی ایک "بے ضرر جرم "ہے ،تاہم یہ ہنرمندوں کی تخلیقی صلاحیت اور روزگار کو ختم کر دیتی ہے۔ پائریسی کیخلاف سب سے پہلے میڈیا کے ذریعے عوامی آگاہی کے آغاز پر اتفاق بھی کیا گیا ۔ ورکشاپ کے اختتام پر قائم مقام چیئرمین پیمرا کمال الدین ٹیپو نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور مقررین کو شیلڈ دیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں