سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول 24 گھنٹوں میں جاری کرنے کا حکم دیدیا

عوام الناس کو با اختیار صرف اور صرف مقامی حکومتوں کے انتخابات کے ذریعے ہی بنایا جا سکتا ہے؛ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریمارکس

جمعرات 27 اگست 2015 17:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول 24 گھنٹوں میں جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے‘ عدالت نے یہ حکم الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جمعرات کے روز جاری کیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے عدالت کو بتایا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ بننے کے بعد ان کے قواعد و صوابط بنا دیئے گئے ہیں اور ان کو نوٹی فائی بھی کر دیا گیا ہے۔

یہ رپورٹ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر الرحمان نے چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کے رو برو پیش کی ہے جبکہ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عوام الناس کو با اختیار صرف اور صرف مقامی حکومتوں کے انتخابات کے ذریعے ہی بنایا جا سکتا ہے۔ سندھ اور پنجاب نے شیڈول جاری کر دیا ہے کے پی کے اور بلوچستان انتخابات کرا چکے ہیں اب اسلام آباد کے 18 لاکھ شہریوں کو بھی بلدیاتی نمائندے منتخب کرنے کی اجازت ہونی چاہئے۔

(جاری ہے)

مقدمہ نمٹا نہیں رہے 40 روز بعد اس کی سماعت کی جائے گی۔ انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیئے ہیں۔ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد بارے کیس کی سماعت چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ عدالت میں بلدیاتی انتخابات کا قانون اور قواعد و ضوابط بارے رپورٹ جمع کروائی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ مستقبل قریب میں انتخابات ہوں گے یا نہیں ججز نے الیکشن نہیں لڑنا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے ارشد نے بتایا کہ اب قواعد و ضوابط حکومت نے بنانے ہیں ہمارا کام انتخابات کرانا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عوام الناس کے بااختیار ہونے کی توقع مقامی حکومتوں کے انتخابات کے بعیر ناممکن ہے صوبوں میں بھی اسمبلیوں تک لوگوں کو پہنچنا مشکل ہوتا ہے یہ لوکل نظام ہی ہوتا ہے کہ جس تک لوگ بنچ سکتے ہیں۔ ایک شخص نے خط بھجوایا کہ اپنے بچے کا داخلہ کرانے سکول گیا فارم کی تصدیق کروا کر لائیں۔

یونین کونسل سے کرا کر لائیں غریب آدمی ہوں کس سے تصدیق کراؤں مقامی حکومتیں موجود نہیں ہیں سیکرٹری یونین کونسل نے 5 ہزار روپے مانگے 5 ہزار روپے کہان سے دوں۔ یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں صرف سرکار کے لئے ہیں مگر عام لوگوں کے لئے بہت بڑا معاملہ ہے۔ جسٹس دوست نے کہا کہ سی ڈی اے کو کنٹرول کرنا ممکن ہو جائے گا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر الرحمان نے کہا کہ رولز بنا لئے ہیں ایک روز میں ان کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

شیڈول جاری کرنا ہے۔ عدالت نے آرڈر لکھوایا کہ اب شیڈول جاری کر دیا جائے۔ پنجاب اور سندھ میں جاری کر دیا گیا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نوٹیفکیشن کی کاپی دے دی ہے جس کے تحت اسلام آباد لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے لئے بنائے گئے قواعد و ضوابط تحریر تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب نوٹی فائی ہو چکا ہے اب الیکشن کمیشن نے انتخابات کا شیڈول دینا ہے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر لیگل الیکشن کمیشن ارشد نے بتایا کہ شیڈول بارے الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا۔

میں نے ان کو رپورٹ دے دینی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کب مژدہ سنائیں گے۔ 18 لاکھ اسلام آباد کے شہریوں کو الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ حدبندیاں ابتدائی چیز ہے۔ 40 روز کا شیڈول ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 40 روز بعد اس کی سماعت کریں گے۔ ہمارا آپ کے جواب بارے تجربہ اچھا نہیں ہے سب سے پہلے بلوچستان نے انتخابات کرا کے کے پی کے نے بھی کرا دیئے ہیں مقدمہ نمٹا نہیں سکتے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں