پیپلز پارٹی پر جو چاہے الزام لگائیں دہشتگردی کا نہیں‘پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا رہے ہیں‘عدالتوں میں جانے کوتیار ہیں‘ہم پر دہشتگردی کا الزام لگا تو جنگ ہو گی، ہمیں دہشتگردی کا الزام قبول نہیں وہ چاہے کوئی ادارہ لگائے یا حکومت‘ سیاستدانوں کا ٹرائل انسداد دہشتگردی کے قوانین کے تحت نہ کیا جائے‘ پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ہم کبھی عدالتوں سے نہیں گھبرائے، ہماری قیادت کو دہشت گردوں نے شہید کیا

پیپلز پارٹی کے رہنماء قمرزمان کائرہ اور شیریں رحمان کی پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

جمعرات 27 اگست 2015 20:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) پیپلز پارٹی کے رہنماء قمرزمان کائرہ اور شیریں رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی پر جو چاہے الزام لگائیں لیکن دہشت گردی کا نہیں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا رہے ہیں، ہم عدالتوں میں جانے کیلئے تیار ہیں، اگر ہم پر دہشت گردی کا الزام لگا تو جنگ ہو گی، ہمیں دہشت گردی کا الزام قبول نہیں وہ چاہے کوئی ادارہ لگائے یا حکومت، سیاستدانوں کا ٹرائل انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت نہ کیا جائے، پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، ہم کبھی عدالتوں سے نہیں گھبرائے، ہماری قیادت کو دہشت گردوں نے شہید کیا۔

وہ جمعرات کو پارٹی اجلاس میں شرکت کے بعدپریس کانفرنس کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے اعلیٰ قیادت کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا رہے ہیں، جن میں ہمارے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں، پر خورشید شاہ کا رد عمل آ چکا ہے، یوسف رضا گیلانی بھی عدالت میں آنے کیلئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امین فہیم سمیت ہر صوبے میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا انتقامی عمل جاری ہے، پیپلز پارٹی عدالتوں اور ان کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں اور ہمیشہ جمہوریت کے ساتھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا اور دے رہی ہے، اب ایسا لگتا ہے کہ نیب کو صرف پیپلز پارٹی ہی نظر آ رہی ہے، پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائیوں سے معلوم نہیں کیا، پیغام دیا جا رہا ہے، ہمیں اس پر تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف افغانستان کا بارڈر کھلا ہے، سیالکوٹ سیکٹر پر منی جنگ چھڑی ہوئی ہے، لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی ہے، افغانستان میں داعش آ چکی ہے، لیکن ہم اندرونی خلفشار میں پھنسے ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی کی طرف سے کرپشن کا دفاع نہیں ہو گا ملک میں دہشت گردی کے خلا فجنگ جاری ہے، پھر کیسے کہا جا سکتا ہے کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی میں ملوث ہے، یہ بی بی شہید کی جماعت کی ہے، وائٹ کالر کرائمز سے قوانین کے مطابق نمٹا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تین دن سے مسلسل چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اجلاس بلا رہے ہیں، ان تین دنوں میں پاکستان کے کسانوں کے مسائل سامنے آئے ہیں کہ کسان اس وقت مسائل کی چکی میں پس رہا ہے، ان کی زندگیاں تنگ کی جا رہی ہیں، پیپلز پارٹی پہلے بھی کسان کے ساتھ تھی اب بھی ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ک یواحد جماعت جو متحد قوم کے حقوق کی جنگ لڑتی ہے، اس کے اہم کارکنوں پر الزام لگائے جا رہے ہیں، حکومت وقت کو کہتے ہیں ہم عدالتوں میں جانے کیلئے تیار ہیں، ہم پر دہشت گردی کے الزامات نہ لگائے جائیں ہم نے ملک کے لئے قربانیاں دی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں