سندھ پبلک سروس کمیشن کی طرف سے میرٹ کی پامالی کا انکشاف

آصف زرداری کے دست راست سلیمان شاہ کو نوازنے کیلئے ڈی جی سند ھ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی آسامی کیلئے دوبارہ اشتہار جاری کردیا گیا ، خلاف ضابطہ تقرری کی سفارش کی گئی میرٹ کا قتل عام ہوا، چیف جسٹس کو حیدر آباد سندھ کے رہائشی کی طرف سے بھجوائی گئی درخواست سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ کے بے رحم قتل عام پر نوٹس لے کر انکوائری کا حکم صادر کریں،درخواست گزار خالد علی کی اپیل

جمعہ 28 اگست 2015 20:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست اورسابق اسسٹنٹ پرسنل سیکرٹری سید سلیمان شاہ کو نوازنے کیلئے سندھ پبلک سروس کمیشن نے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی کی آسامی کیلئے دوبارہ اشتہار جاری کردیا گیا اور خلاف ضابطہ ان کی تقرری کی سفارش بھی کردی گئی۔ میرٹ کا قتل عام کیا گیا ہے ان باتوں کا انکشاف چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کو حیدر آباد سندھ کے رہائشی خالد علی ولد الله جویو کی جانب سے بھجوائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی صوبے میں پبلک سروس کمیشن ہی واحد ادارہ ہوتا ہے جو میرٹ پرشفاف طریقے سے تقرریاں کرتا ہے اور غریبوں اور محنتی بے پہنچ لوگوں جو علم کی طاقت پر رکھتے ہیں لیکن ایک امید کی آخری کرن ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

جب تک ادارے مضبوط نہیں ہوں گے تب کرپشن کا خاتمہ مشکل اور ناممکن ہے میں آج آپ کو سندھ کے اہم دارے جس کا کام شفاف اور میرٹ پر تعیناتیاں کرنا ہے کی بے قاعدگیوں کی ایک طویل داستان بتانے جارہا ہون جس میرٹ کا بڑی بے رحمی اور سنگدل طریقے سے قتل عام کیا گیا اور اقرباء پروری‘ پسند اورناپسند کی بنیاد پر میرٹ کا گلا گھونٹ کر اپنے من پسندلوگوں کو آگے لایا گیا۔

حال ہی میں پیپلزپارٹی کے دس راست سید سلمان شاہ جو آصف علی زرداری کا ایوانے صدر کا گرید سولہ میں اے پی ایس تھا۔ صدر کا دورانیہ ختم ہونے کے بعد آصف علی زرداری نے اسے ڈی جی ذوالفقار آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی تعینات کیا اور پھر وہاں سے اسے ڈی جی پی ڈی ایم اے پرونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی میں تعینا ت کردیا گیا اور بعد میں اس تعیناتی پر ہائی کورٹ سندھ نے ابزرویشن دی کہ یہ تعیناتی میرٹ اور قواعد کی خلاف ورزی پر کی گئی ہے اور ایک جونیئر اور ناتجربہ کار بندے کو نوازنے کیلئے تعینات کردیا گیا ہے لہذا سندھ حکومت اہل اور تجربہ کار بندے کومیرٹ پر تعینات کرے۔

آخر کار تعیناتی کا سہرا سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذمہ آیا۔ سندھ پبلک سروس کمیشن نے 2014 ء میں ڈی جی پی ڈی ایم اے پرونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھرٹی میں ایک آسامی کا اشتہار دیا جس میں ماسٹر ڈگری کے ساتھ دس سال کا تجربہ مانگا گیا لیکن اشتہار کو منسوخ کردیا گیا۔ کیونکہ حکومت کا چہیتا سید سلمان شاہ میرٹ پر پورا نہیں آرہا تھا۔ اس لےء اسکو نوازنے کیلئے کمیشن نے ایک بار پھر اشتہار دیا جس میں قابلیت ماسٹر اور تجربہ پانچ سال کردیا گیا اور نہ ہی اس میں گریڈ کا حوالہ دیا گای کہ تجربہ کس گرید میں ہو کیونکہ عالی ڈی جی کی پوسٹ ایک سینیئر پوسٹ ہے جسے اگر سول سرونٹ رولز کی روح سے دیکھا جائے گا تو ڈی جی کی پوسٹ کیلئے بی پی ایس 17 میں سترہ سال یا بی پی ایس 18 میں بارہ سال یا بی پی ایس 19 میں پانچ سال کا تجربہ ہونا لازمی ہے لیکن اشتہار میں صرف پانچ سال تجربہ مانگا گیا وہ چاہے نان گزیٹیڈ کا ہو یا پرائیویٹ مورخہ 26-08-15 کمیشن نے بالآخر سید سلمان شاہ ولد سید ودل شاہ بخاری کو پیڈی ایم اے پرونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی میں بطور ڈی جی کی تعیناتی کی سفارش کردی۔

یہ کوئیپہلی مرتبہ نہیں ہے جو میرٹ کا قتل عام ہوا اس سے پہلے بھی 2013 ء میں کمیشن کے اندر ہی ڈیپوٹیشن پرکام کرنے والے ڈپٹی کنٹرولر کی پوسٹ کریٹ کرکے ڈپٹی کنٹرولر تعینات کیا گیا۔ جمعہ خان دادو ضلع میں سندھ کا لیکچرار تھا جسے اس وقت کے منسٹر ایجوکیشن سندھ پیر مظہر الحق نے ڈیپوٹیشن پر سندھ پبلک سروس کمیشن میں بطور ڈپٹی کنٹرولر تعینات کیا گیا۔

جہاں موصوف نے بڑی ہوشیاری اور مکاری سے اسوقت کے چیئرمین سید ارشاد علی شاہ کی آنکھ کاتارا بن گیا۔ جب سپریم کورٹ نے ڈیپوٹیشن کو اپنے متعلقہ محکموں میں واپس بھیجنے کاحکم صادر کیا تو سید ارشاد علی شاہ نے اسے نوازنے کیلئے ڈپٹی کنٹرولر بی پی ایس 18 کی آسامی کا اشتہار دیا اور موصوف کو ہی ڈپٹی کنٹرولر تعیناتکردیا گیا جن دنوں میں موصوف کی تعیناتی کا عمل جاری تھا ن دنوں میں موصوف خود ہی اپنی فائل کو پراسس کررہا تھا اس کے علاوہ جمعہ خان نے ارشاد علی شاہ کے دو بیٹوں اظہار علی شاہ اور شیراز علی شاہ کو بھی امتحان میں کامیاب کروایا۔

چیئرمین صاحب کے ایک بیٹے اظہار علی شاہ جو تعیناتی کے وقت عمرمیں دو سال چھوٹا تھا کہ سی ایم کی سپیشل پاور کے تحت نرمی دیکر اسسٹنٹ چیف انسپکٹر سٹمپ بی پی ایس 17 میں تعینات کردی اگیا اور دوسرے بیٹے شیراز علی شاہ کو سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی بی پی ایس 17 میں تعینات کردیا گیا مزے کی باتیہ ہے کہ چیئرمین کے ایک بیٹے کا ڈومیسائل سندھ دیہی اور دوسرے کا سندھ شہری ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہونے والے میرٹ کے بے رحم قتل عام پر نوٹس لے کر انکوائری کا حکم صادر کریں۔ تاکہ غریب ‘ نادرا عوام جو تعلیم کی طاقت پریقین رکھنے والے لوگوں کو احساس محرومی کی دلدل سے نکال کرمیرٹ پر تعیناتی میں یقین رکھا جائے اور انصاف کا بول بالا ہو۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں