مذہبی حلقوں کے تحفظات کے باوجود مدارس کے خلاف کاروائی کا دائرہ پنجاب سمیت اسلام آباد تک پھیلا دیا گیا

ہفتہ 29 اگست 2015 16:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) مذہبی حلقوں کے تحفظات کے باوجود مدارس کے خلاف کاروائی کا دائرہ نہ صرف پنجاب بلکہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد تک پھیلا دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پولیس کے سینئیر افسران نے میڈیا کو بتایا کہ 17 اگست کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ ٹیم نے اینٹلی ایجنس ایجنسیوں کے ساتھ ملکر اسلام آباد میں پانچ مدارس پر چھاپہ مارا جبکہ پولیس اور اینٹلی ایجنس ایجنسیوں نے وفاقی دارلحکومت میں لگ بھگ 30 مدارس کی نشاندہی کی تھی 16 اگست کو اٹک میں وزیر داخلہ پنجاب کرنل( ر) شجاع خانزادہ پر حملے کی تحقیقات کے لئے انسداد دہشت گردی ادارے اور اینٹلی ایجنس ایجنساں اپنا اہم کردار ادا کر رہی اور آپریشن کا دائر ہ انکے قتل کے بعد شروع کیا گیا ہے اسلام آباد پولیس کے ایک سینئیر افسر کا کہنا ہے کہ پولیس نے گزشتہ جمعرات کو فیصل ایونیو پر واقع مدرسہ جامعہ حقانیہ پر چھاپہ مارااس کے علا وہ سبزی منڈی ، بنی گالا،اور کورال کے حلقوں میں بھی کیا گیا ہے تاہم اس کی مزید تفصیلات نہیں بتا سکتے ۔

(جاری ہے)

جے یو آئی( ف ) اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل مفتی عبداللہ کا کہنا ہے کہ جامعہ حقانیہ پر چھاپہ ہمیں بدنام کر نے کی سازش ہے ہم کبھی بھی ریاست مخالف یا دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے دریں اثناء وفاق المدارس العربیہ کے ترجمان مولانا عبدالقدوس اعوان نے یہ دعویٰ کیا ہے کے چھاپوں اور کاروائیوں کی حالیہ تازہ لہر میں صرف مدارس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے انہوں نے کہا ایک روز قبل انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز سے ملاقات کی تھی اور انہیں جامعہ حقانیہ پر چھاپے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا تاہم انہوں نے ہمارے تحفظات کو سنجیدگی سے نہیں لیااس کے باوجود مدرسہ انتظامیہ سرچ آپریشن میں مکمل تعاون کر رہی ہے تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او جمعرات کی سہ پہرجامعہ حقانیہ میں آئے اور وہاں انہوں نے کھانا کھایا اور رجسٹر دیکھا جس کے بعد انہوں نے آدھی رات کو چھاپہ مارا وفاق المدارس العریبہ کے ایک حلقے کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے مدارس کے خلاف چھاپوں پر صرف شیعہ فقہ نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے وفاق المدارس العریبیہ شیعہ کے نصرت علی کا کہنا ہے کہ مدارس کے خلاف چھاپے ایک بہانہ ہے اگر چھاپے مارے جائیں تو بلاتفریق ملک گیر ہونے چائیے اسلام آباد انتطامیہ کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ مدارس کے یہ بات سمجھنی چاہئے کہ انہیں حکومتی رٹ کو تسلیم کرنا چاہئے اور اس کے لئے سب سے بہتر آپشن یہی ہے کہ مدار س آئین و قانون کے مطابق اپنی رجسٹریسشن کروائیں انہوں نے کہ بریلوی، شیعہ ،دیوبندی ،اہلحدیث،اور جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے پانچ ممبران کے ساتھ فروری 2015 میں مذاکرات شروع ہوئے تاہم مدارس کی طرف سے یہ مذاکرات معطل کر دیئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت اسلام آباد پولیس نے درجنوں مدارس کی تحقیقات کی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں