0.3دہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھر کی تاجر برادری کا حکو مت کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان

2ستمبر کو ملک گیر یوم احتجاج،4ستمبر کو ایک دن کے لیے بنکوں سے لین دین کا بائیکاٹاور 9ستمبر کو ملک بھر میں مکمل اور تاریخی شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان

ہفتہ 29 اگست 2015 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) آل پاکستان تاجر اتحاد کے مر کزی صدر محمدکاشف چوہدری نے کہا ہے کہ0.3ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھر کی تاجر برادری نے 2ستمبر کو ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کیا ہے اس دن ملک بھر کے تمام صوبائی اور وفاقی دارالحکو مت میں احتجاجی مظاہر ے اور ریلیاں منعقد کی جائیں گی جبکہ 4ستمبر کو ایک دن کے لیے بنکوں سے لین دین کا بائیکاٹ کرتے ہو ئے بنکوں سے کسی قسم کا کاروبار نہیں کیا جا ئے گا اور 9ستمبر کو ملک بھر میں مکمل اور تاریخی شٹر ڈاون ہڑتال کی جا ئے گی ۔

انھوں نے کہا حکو مت نے تاجروں کی جانب سے انھیں دیے گئے وقت کوتاجروں کی کمزوری سمجھتے ہو ئے تاحا ل وڈہولدنگ ٹیکس کو برقرار رکھا ہو ا ہے جو ریاستی سطح پر بھتہ خوری کے مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

جسے ملک بھر کے تاجروں نے سیکس مسترد کر دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے پر یس کا نفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔اس مو قع پر صدر مرکزی انجمنِ تاجران پاکستان خالد پرویز ،عبدالرحیم کاکڑصدر انجمن تاجران بلوچستان ،شیخ حبیب صدر سندھ تاجر اتحاد ،اﷲ داد ترین جنرل سیکرٹر ی انجمن تاجران بلوچستان ،خواجہ سلیمان انجمن تاجران ملتان ،ہارون میمن انجمن تاجران سکھر ،وقار احمد حیدر آباد ،شیخ وقار چیئر مین جامعہ الائنس کراچی ،شرافت علی مبارک صدر انجمن تاجران خیبر پختون خواہ،شوکت خان جنرل سیکرٹری انجمن تاجران خیبر پختون خواہ اورملک کے دیگرعلاقوں کے تاجر رہنما بھی موجود تھے۔

محمد کاشف چو ہدری نے کہا پاکستان دنیا کا واحد ملک ہو جہاں تاجروں ،عوام ،غریب لوگوں کے بنکوں میں پیسے رکھنے اور نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ کر دیا گیا،حکو مت کے اس فیصلے سے ملک میں ہنڈی اور حو الے کے کارو بار کو فرو غ ملے گا اور لو گ بنکوں میں پیسے رکھنے سے گر یز کر یں گے جس کے باعث ملکی معیشت مز ید کمزور ہو جا ئے گی اور بنک دیوالیہ ہو جا ئیں گے اورملک کی معیشت کا مشکل سے چلتا ہوا پہیہ بھی رک جائے گا۔

کاشف چو ہدری نے کہاہم بنک ٹرانزیکشن پر ٹیکس کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت 31اگست تک تاجر دشمن ٹیکس کو واپس لینے کا اعلان کرے ۔انھوں نے کہا اس ٹیکس کے نفاذسے ملکی بینکنگ کانظام تباہ ہو جا ئیگا ، ملک کی شوگر مارکیٹ ،سیمنٹ مارکیٹ ،کپڑا مارکیٹ،فلور ،فوڈ غرض تمام کاروبار تباہ ہو جائیں گے ۔انھوں نے کہا کی ناکامی کاملبہ تاجروں کے سروں پر نہ ڈالے FBRکے کرپٹ ملازمین کی وجہ سے ٹیکس ریٹرنوں کی تعداد ہر سال کم ہو تی جا رہی ہے ۔FBRکے لوگ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی بجائے اپنی جائداد یں بنانے میں مصروف ہے ۔انہوں نے کہا اس ٹیکس سے ملک میں بلیک اکانومی کا کلچر پروان چڑہے گا ۔ہنڈی اور حوالہ کاکاروبار فرغ پائے گا ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں